میرٹھ: ریاست اترپردیش کے ضلع میرٹھ میں آج ہم خیال فاؤنڈیشن اور بین الاقوامی ساہتیہ منچ کے زیر اہتمام ہندی اور اردو زبان کے مشہور کوی کرشن کمار عرف بے دل کے اعزاز میں ایک کوی سممیلن اور مشاعرے کا انعقاد کیا گیا جس میں کرشن کمار بے دل کی 100 غزلوں پر مشتمل شعری مجموعہ 'کچھ ورق موڑے ہوئے' کے عنوان سے اجراء بھی عمل میں آیا۔ اس موقعے پر اردو اور ہندی زبان کے شعراء نے اپنے کلام پیش کیا۔
آج اردو اور ہندی زبان کے مشہور کوی اور شاعر کرشن کمار بے دل کی یوم ولادت کے موقع پر ان کے اعزاز میں ایک کوی سممیلن اور مشاعرے کا اہتمام کیا گیا جس کو سماجی تنظیم ہم خیال فاؤنڈیشن اور بین الاقوامی ساہتیہ منچ کے زیر اہتمام منعقد کیا گیا۔ اس موقع پر کرشن کمار بے دل کا شاعری مجموعہ. کچھ ورق موڑے ہوئے کا اجراء بھی عمل میں آیا۔ اس موقع پر ان شاعری اور ادبی خدمات کے لیے بھی ان کو نوازا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:Prof Faizan Mustafa پروفیسر فیضان مصطفٰی سی این ایل یو کے وائس چانسلر مقرر
بے دل نے کہا کہ زبان کسی مذہب کی نہیں ہو سکتی اس لیے ہندی زبان کے ساتھ اردو زبان کو بھی جاننا بے حد ضروری ہے۔ اسی وقت آپ ایک اچھے شاعر اور کوی بن سکتے ہیں کیونکہ اردو زبان بھی ہمارے ملک کی ہی زبان ہے۔ اس لیے اس کو کسی بھی قیمت پر الگ نہیں کیا جا سکتا. اس موقع پر جہاں کرشن کمار عرف بےدل کا اعزاز کیا گیا وہیں ان کے ساتھی اور نوجوان شعراء اور کوی نے اپنے کلام پیش کیے.