ETV Bharat / state

آگرہ: ایس این ہسپتال کی بدحالی

ایک شخص اپنے کندھے پر آکسیجن کا سلینڈر رکھ کر ہسپتال کی دوسری منزل سے اپنی بیوی کو نیچے لاتا ہے۔اس کی بیوی کو سخت بخار ہوتا ہے، اس کی جانچ ہونی ہےلیکن اسے ہسپتال کے اندر ہی کسی طرح کی طبی مدد نہیں ملتی ہے، مجبوراً اپنی بیمار بیوی کو رکشے میں لے کر جانے پر مجبور ہو جاتا ہے۔

مکیش وتس, طبی افسر
author img

By

Published : Jun 29, 2019, 8:03 PM IST

واقعہ ریاست اترپردیش کے آگرہ کے ایس این میڈیکل کا ہے جہاں اس سے قبل بھی ہسپتال انتظامیہ کی جانب سے لاپرواہی سامنے آچکی ہے ۔

جب اس تعلق سے طبی افسر مکیش وتس سے پوچھا گیا تو انہوں نے وارڈ بوائی وغیرہ پر کارروائی کرنے کی بات کہہ کر بچنے کی کوشش کی جبکہ اس سے قبل بھی ان کی جانب سے اس طرح کی لاپرواہی ہوچکی ہے۔

مکیش وتس, طبی افسر

بتا یا جا رہا ہے کہ ایک شخص نے اپنی بیوی کو جمعہ کو ایس این میڈیکل کی نئی بلڈنگ میں دوسری منزل پر داخل کرایا تھا، ڈاکٹرز نے اس کی بیوی کو دیکھا تو اس کی بیوی کی حالت نازک ہونے کی وجہ سے اس کا الٹراساؤنڈ کرانے کے لیے کہا۔

لیکن سہ پہر تک اس کے الٹرا ساؤنڈ کے لیے ہسپتال انتظامیہ کی جانب سے کوئی انتظام نہیں کیا گیا۔ لہٰذا شوہر نے آ کسیجن کا سلینڈر اپنے کندھے پر رکھ کر اپنی بیوی کو نیچے لایا، اتنا ہی نہیں اس کے بعد اسے بذریعہ رکشہ الٹرا ساؤنڈ کرانے کے لیے لے گیا لیکن ہسپتال انتظامیہ کی جانب سے کسی طرح کا کوئی انتظام نہیں ہو پاتا ہے۔ اس پورے واقعے کی کسی نے ویڈیو بنا کر اسے سوشل میڈیا پر وائرل کر دیا۔

ایس این میڈیکل کالج کے ایسے ویڈیو پہلے بھی وائرل ہو چکے ہیں پر آج تک ان پر کوئی کارروائی نہیں ہو پائی ہے۔

واقعہ ریاست اترپردیش کے آگرہ کے ایس این میڈیکل کا ہے جہاں اس سے قبل بھی ہسپتال انتظامیہ کی جانب سے لاپرواہی سامنے آچکی ہے ۔

جب اس تعلق سے طبی افسر مکیش وتس سے پوچھا گیا تو انہوں نے وارڈ بوائی وغیرہ پر کارروائی کرنے کی بات کہہ کر بچنے کی کوشش کی جبکہ اس سے قبل بھی ان کی جانب سے اس طرح کی لاپرواہی ہوچکی ہے۔

مکیش وتس, طبی افسر

بتا یا جا رہا ہے کہ ایک شخص نے اپنی بیوی کو جمعہ کو ایس این میڈیکل کی نئی بلڈنگ میں دوسری منزل پر داخل کرایا تھا، ڈاکٹرز نے اس کی بیوی کو دیکھا تو اس کی بیوی کی حالت نازک ہونے کی وجہ سے اس کا الٹراساؤنڈ کرانے کے لیے کہا۔

لیکن سہ پہر تک اس کے الٹرا ساؤنڈ کے لیے ہسپتال انتظامیہ کی جانب سے کوئی انتظام نہیں کیا گیا۔ لہٰذا شوہر نے آ کسیجن کا سلینڈر اپنے کندھے پر رکھ کر اپنی بیوی کو نیچے لایا، اتنا ہی نہیں اس کے بعد اسے بذریعہ رکشہ الٹرا ساؤنڈ کرانے کے لیے لے گیا لیکن ہسپتال انتظامیہ کی جانب سے کسی طرح کا کوئی انتظام نہیں ہو پاتا ہے۔ اس پورے واقعے کی کسی نے ویڈیو بنا کر اسے سوشل میڈیا پر وائرل کر دیا۔

ایس این میڈیکل کالج کے ایسے ویڈیو پہلے بھی وائرل ہو چکے ہیں پر آج تک ان پر کوئی کارروائی نہیں ہو پائی ہے۔

Intro:ताजनगरी आगरा में स्वास्थ्य सेवाएं एक बार फिर शर्मसार हो गयी हैं।यहां 400 करोड़ की नई बिल्डिंग से एक व्यक्ति अपनी पत्नी को लगा हुआ आक्सीजन सिलेंडर कंधे पर लादता है और दो मंजिल नीचे आने के बाद भी जब उसे कोई सरकारी मदद नही मिली तो मजबूरन उसे बीमार पत्नी को रिक्शे में लादकर ले जाना पड़ा।स्वास्थ्य सेवाओं की यह हालत किसी युवक के मोबाइल में कैद हो गयी और अब वायरल हो रही है।अमानवीयता की हद पार करती हुई इस वीडियो के बारे में मुख्य चिकित्साधिकारी मुकेश वत्स पहले तो भविष्य में ऐसा न होने की बात दोहरा रहे हैं और फिर मीडिया के बार बार पूछने पर वार्ड बाय आदि पर कार्यवाही करने की बात कह कर पल्ला झाड़ रहे हैं।


Body:कंधे पर आक्सीजन सिलेंडर लादकर भरमार पत्नी को लेकर जाता हुआ यह व्यक्ति नामनेर क्षेत्र का रहने वाला है।इसकी पत्नी को तेज बुखार की दिक्कत होने पर उसने उसे एसएन मेडिकल में भर्ती कराया था।यहां नई बिल्डिंग में दूसरे तल पर उसे भर्ती किया गया था।शुक्रवार सुबह जब डॉक्टर्स विजिट पर आए थे तो पत्नी की हालत खराब होने पर उसका अल्ट्रासाउंड कराने के आदेश दिए गए थे।दोपहर तक जब व्यवस्था न हुई तो परेशान होकर पीड़ित खुद कंधे पर आक्सीजन सिलेंडर लादकर पत्नी को नीचे लाया और नीचे भी उसे कोई व्यवस्था न मिली तो मजबूरन उसने वहां रिक्शा की व्यवस्था की और रिक्शे पर पत्नी को लेकर अल्ट्रासाउंड कराने गया।पूरे मामले का वीडियो सोशल मीडिया पर वायरल होने के बाद आज सीएमओ मुकेश वत्स ने पहले इसे मानव के साथ त्रुटि होने की बात कही और फिर वार्ड बाय पर कार्यवाही करने की बात कही है।

बाईट मुकेश वत्स सीएमओ

up_aga_medical_college_laparvahi_visual_byte_10024 स्लग से wrap पर वायरल वीडियो भेजा जा रहा है।


Conclusion:एसएन मेडिकल कालेज के ऐसे वीडियो पहले भी वायरल हो चुके हैं पर आजतक उनपर कोई कार्यवाही नही हो पाई है।
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.