پولیس ترجمان کے مطابق پرانے لکھنؤ کے سعادت گنج علاقے میں رہنے والی چھ سالہ بچی اتوار کی دوپہر سے غائب تھی ۔ جب کافی دیر تک بچی گھر نہیں پہنچی تب اس کی تلاش کی گئی لیکن اس کا کوئی پتہ نہیں چل سکا۔ بعد میں اہل خانہ نے سعادت گنج پولیس اسٹیشن میں لڑکی کے لاپتہ ہونے کی اطلاع دی۔ بچی کے والد نے اپنے دوست ببلو پر بچی کو غائب کرنے کا شبہ ظاہر کیا۔ اس کے بعد پولیس ٹھاكرگج کےہزارہ باغ میں واقع ببلو کے گھر پہنچی تو ملزم نشے کی حالت میں پایا گیا۔
پولیس نے جب اس سے پوچھ گچھ کی تو وہ کافی دیر تک گمراہ کرنے کی کوشش کرتا رہا۔ اسی درمیان بچی کے گھروالے دوبارہ ملزم کے گھر پہنچ گئے جہاں ہنگامے کے خدشہ کے پیش نظر پولیس بھی موقع پر پہنچ گئی۔
انہوں نے بتایا کہ اہل خانہ کے دباؤ پر پولیس نے ببلو کے گھر لگا تالا توڑا اور تلاشی لی تو اس کے پلنگ کے نیچے بچی برہنہ حالات میں خون سے لت پت ملی۔ پولیس بچی کو لے کر ٹراما سینٹر گئی جہاں ڈاكٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔ بچی کے گلے پر تیز دھار ہتھیار کے نشان تھے۔
اس واقعہ سے مشتعل بچی کے اہل خانہ نے رات کو ٹراما سینٹر اور وزیرباغ میں جم کر ہنگامہ کیا اور بعد میں ملزم کے گھر پر بھی توڑ پھوڑ کی۔ واقعہ کے بعد علاقے میں کشیدگی کو دیکھتے ہوئے پولیس اور پی اے سی تعینات کرنی پڑی۔
واضح رہے کہ ملزم ببلو اور بچی کے والد آپس میں دوست تھے اور ایک دوسرے کے گھر آنا جانا تھا ۔ ببلو عمارت سازی کے سامان کی دکان پر کام کرتا تھا لیکن نشے کی لت کی وجہ سے دکاندار نے اسے دکان سے نکال دیا تھا۔
بچی کے والد کے مطابق اتوار کی دوپہر ببلو اس کے گھر آیا، دونوں نے ساتھ کھانا کھایا اور اس کے بعد وہ گھر سے چلے گئے۔تھوڑی دیر بعد ببلو پھر دوست کے گھر پہنچا اور دوست کی بیٹی کوبہلاپھسلاکر اپنے ساتھ لے کر چلا گیا۔ گھر لے جاکر اس نے بچی کی جنسی زیادتی کی اور گلا کاٹ کر اس کا قتل کردیا۔ بچی ملزم کو ماموں کہتی تھی۔