ریاست اتر پردیش کے بارہ بنکی ضلع کے ٹکیت نگر کوتوالی حلقے میں ایک ہندو تنظیم کے ذریعہ ماحول بگاڑنے کی کوشش کی گئی۔ ہندو تنظیم کے ذریعے بغیر اجازت نہ صرف جلوس نکال گیا، بلکہ دیگر مذہب کی عبادت گاہ کے سامنے نعرےبازی بھی کی گئی۔ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ جلوس میں شامل لوگوں نے ایک درگاہ پر بھگوا پرچم بھی لگایا گیا۔ سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس نے اس معاملے میں مقدمہ درج کر کے چھ لوگوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ فی الحال موقع پر امن امان برقرار ہے۔Six People Arrested Trying to Destroy the Atmosphere in Barabanki
دراصل بارہ بنکی کے ٹکیت نگر تھانہ حلقے کے قصبہ اچولی گاؤں میں ہنودو تنظیم کے ذریعہ 17 مئی کی شب ڈی جے تیز آواز میں بجاتے اور ہاتھوں میں لاٹھی ڈنڈے اور تلوار لیکر جلوس نکالا گیا۔ یہ واضخ ہے کہ قصبہ اچولی ایک مسلم اکثریت والا گاؤں ہے۔ بتایا جا رہا ہے جب جلوس مسلمانوں کی عبادت گاہ پر پہنچی تو وہاں زور زور سے ڈی جے بجانے لگے۔ اس دوران جلوس میں شامل لوگوں نے تیز آواز میں نعرے بازی شروع کر دی تھی۔ کہا یہ بھی جا رہا ہے کہ جلوس میں شامل لوگ اپنے موبائل سے اس کی ویڈیوگرافی بھی کر رہے تھے۔ وہیں جلوس میں شامل کچھ لوگوں نے ایک درگاہ پر بھگوا پرچم بھی لگا دیا تھا۔ وہیں گاؤں والو کی اطلاع پر پہنچی پولیس نے درگاہ سے جھنڈا ہٹوایا اور حالات کو قابو میں کیا۔ وہیں پولیس سپریٹینڈنٹ سے شکایت کے بعد مقدمہ درج کیا گیا اور 6 ملزمان کے خلاف کارروائی کی گئی۔
اس معاملے میں اے ایس پی ساوتھ مونج پانڈے نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ بارہ بنکی ضلع کے ٹکیت نگر کوتوالی حلقے میں مزہبی جلوس نکالا گیا اور اس جلوس کی کوئی اجازت نہیں لی گئی، وہیں علاقے میں ماحول بگاڑنے کی بھی کوشش کی گئی، لیکن پولیس نے اس معاملے میں کارروائی کرتے ہوئے 6 لوگوں کو حراست میں لیا۔ وہیں ڈی جے کو بھی ضبط کیا گیا۔
واضح رہے کہ یوپی حکومت نے بغیر اجازت کسی بھی مذہبی جلوس کو نکالنے پر پابندی عائد کر رکھی ہے، لیکن اس کے باوجود بتایا جا رہا یہ مذہبی جلوس بغیر اجازت 7 کلومیٹر تک نکلا اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بگاڑنے کی کوشش کی گئی، لیکن اس کے باوجود پولیس کو اس کی اطلاع نہیں ہوئی یہ بڑا سوال ہے۔