پولیس ذرائع نے بتایا کہ سیتاپور سہر کوتوالی علاقے کے ایک گاؤں کی رہنے والی 17 برس کی لڑکی کے ساتھ منگل کو گولو نامی نوجوان نے ریپ کرنے کی کوشش کی تھی لیکن لڑکی کے ذریعہ مخالفت کرنے پر وہ اسے دھمکی دے کر فرار ہو گیا تھا۔
لڑکی کے والد کی تحریر کے مطابق گولو بدھ کو مٹی کا تیل لے کر گھر میں گھس آیا اور اس کی بیٹی پر تیل چھڑک کر اس کے جسم کو آگ لگانے کے بعد فرار ہو گیا۔ لڑکی کے چلانے پر پڑوسیوں نے وہاں پہنچ کر آگ بجھایا اور اسے ضلع ہسپتال میں علاج کے لیے داخل کرایا۔ لڑکی کی حالت بگڑنے پر ڈاکٹرز نے اسے لکھنؤ کے شیاما پرساد مکھرجی ہسپتال ریفر کردیا۔
لکھنؤ زون کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس راجیو کرشنا نے آج لکھنؤ کے سول ہسپتال پہنچ کر متاثرہ کا حال چال جانا اور حادثے کے بارے میں جانکاری حاصل کی۔
انہوں نے بتایا کہ متاثرہ 70 تا 80 فیصد جھلس گئی ہے۔ پولیس مفرور ملزم گولو کی تلاش میں ہے۔
وہیں اس پورے معاملے میں مقامی افراد کا کہنا ہے کہ 'لڑکی اور گولو کے درمیان معاشقہ چل رہا تھا اور دو روز پہلے دونوں کے اہل خانہ نے دونوں کو پکڑ لیا تھا۔ بعد میں لڑکی نے خود کو آگ لگا لی۔