علیگڑھ: باربرا میٹکاف، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے بانی سر سید احمد خاں کے 205 ویں یوم پیدائش کے موقع پر اے ایم یو میں منعقدہ یوم سرسید تقریب کے موقع پر’ انٹرنیشنل سر سید ایکسیلینس ایوارڈ 2022‘ حاصل کرنے کے بعد امریکہ سے ویڈیو کانفرنس کے توسط سے خطاب کیا تھا۔ Barbara Metcalf On Syed Ahmad Khan
پروفیسر باربرا نے کہا کہ یہ ایوارڈ سرسید کے نام سے منسوب ہے، جو بھارت کی جدید تاریخ میں در حقیقت ایک عظیم دانشور اور ادارہ ساز افراد میں سے ایک ہیں ، جنھیں اچھی طرح یاد رکھنے کی ضرورت ہے، اور یہ ایوارڈ سرسید کی زندگی سے متعلق میدانوں میں ان کی علمی اور دیگر خدمات کو بھی یاد دلاتا ہے جن میں سب سے بڑھ کر ایک غیر معمولی کالج کی بنیاد رکھنا شامل ہے ، جو اب ایک یونیورسٹی ہے۔
انھوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ جب میں اے ایم یو کے بارے میں 'غیر معمولی' لفظ کا استعمال کرتی ہوں، تو یہ یقیناً بہت سے پہلووَں سے سچ ہے، لیکن ایک موَرخ کے طور پر، مجھے یونیورسٹی کے بہت سے شعبوں میں سے ایک شعبہ تاریخ کا بطور خاص ذکر کرنا ہوگا جس میں یونیورسٹی نے بڑا اہم کردار ادا کیا ہے اور اس کی خدمات لگاتار جاری ہیں۔ Barbara Metcalf On Syed Ahmad Khan
پروفیسر باربرا نے کہا کہ جہاں تک جدید بھارت کے اسلامی اسکالرز یعنی بھارتی علماء کا تعلق ہے، جن کا میں نے خاص طور پر مطالعہ کیا ہے، ایسے لوگ ہیں جن کے نو آبادیاتی حکومت کے تئیں ردعمل کو سرسید اور علی گڑھ سے وابستہ افراد کے ردعمل کے برعکس بتایا جاتا ہے۔ اپنے مقالے دیوبند کے مدرسہ کے ابتدائی اور تاسیسی ایام کا مطالعہ پر کام کرتے وقت میرا ابتدائی نقطہ نظر یہ تھا کہ علی گڑھ اور دیوبند میں بہت سی باتیں مشترکہ ہیں۔ ان کے رہنما دہلی کے اسی اصلاح پسند فکری ماحول سے ابھرے ہیں، مسلمانوں کی فلاح و بہبود کے لیے ان کی تشویش مشترکہ ہے اور اسکولنگ کے لیے ان کا ادارہ جاتی ماڈل برطانوی نظام سے اخذ کیا گیا ہے۔ Barbara Metcalf On Syed Ahmad Khan
تحریک آزادی کے دوران بھارتی علماء جیسے کہ دیوبند مکتبہ فکر کے مولانا حسین احمد مدنی کے غالب تاثرات پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان اسلامی مفکرین نے زور دے کر کہا تھا کہ بھارتی مسلمانوں کے لیے بھارت کی سرزمین مقدس ہے اور ان کے لیے بھارت کے قدرتی عجائبات باغ عدن کی طرح تھے ۔
بھارتی مسلمانوں کی تاریخ پر اپنی علمی خدمات کے بارے میں بات کرتے ہوئے پروفیسر باربرا نے کہا کہ آزادی کے وقت ان کی آبادی اچھی خاصی تھی اور اس کے بعد جمہوریہ ہند میں بھارتی شہریوں کاوہ ایک اہم حصہ ہیں ، پھر بھی ان کی تاریخ کا مطالعہ کم کیا گیا ہے ، حالانکہ بھارت کی تاریخ کو اچھی طرح سے بیان کرنے اور سمجھنے کے لئے ان کا مطالعہ ناگزیر ہے۔
یہ بھی پڑھیں : Sir Syed Day 2022 سرسید ڈے تقریبات کا آغاز بزم شہر یار کے تحت کیا گیا