ETV Bharat / state

SS Day Celebration in Lucknow اموبا لکھنؤ کی طرف سے سرسید ڈے جوش و خروش سے منایا گیا - سرسید ڈے جوش و خروش سے منایا گیا

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے بانی سرسید احمد کے یوم پیدائش کے موقعے پر اندرا گاندھی پرتشٹھان میں اے ایم یو اولڈ بوائز ایسوسی ایشن کے زیراہتمام یوم سرسید ڈے کی تقریب منعقد کی گئی۔

اموبا لکھنؤ کی طرف سے سرسید ڈے جوش و خروش سے منایا گیا
اموبا لکھنؤ کی طرف سے سرسید ڈے جوش و خروش سے منایا گیا
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 19, 2023, 12:00 PM IST

اموبا لکھنؤ کی طرف سے سرسید ڈے جوش و خروش سے منایا گیا

لکھنؤ:اے ایم یو اولڈ بوائز ایسوسی ایشن کے صدر پروفیسر شکیل قدوئی نے اپنے صدارتی خطاب میں تمام مہمانوں اور دیگر حاضرین کو خوش آمدید کہا۔ ایسوسی ایشن کے سکریٹری انجینئر ایس ایم شعیب نے گذشتہ سال کی رپورٹ پیش کرتے ہوئے انجمن کی طرف سے کیے گئے کاموں کی تفصیلات پیش کیا۔
اس موقعے پر مہمان خصوصی جسٹس (ریٹائرڈ) شبیہ الحسنین، چیئرمین پنجاب پی ٹی این ڈی ایس پی اے بورڈ، چندی گڑھ نے سرسید کی آخری وصیت جو کہ اے ایم یو کیمپس میں ایک بڑے پتھر پر کندہ ہے، کے ذکر سے اپنی بات شروع کرتے ہوئے کہا کہ سر سید نے کہا تھا کہ میرے بچوں! میں نے یہ ادارہ تمہارے لیے قائم کیا ہے اور مجھے امید ہے کہ تم علم کے چراغ جلا کر فضا کو روشن رکھو گے، اس وقت تک جب تک کہ جہالت کا اندھیرا مٹ نہیں جاتا۔

انہوں نے مجاز لکھنوی کے شعر میں ترمیم کرتے ہوئے سر سید کو اس طرح خراج تحسین پیش کیا:

شام در شام جلیں گے تیری یادوں کے چراغ

نسل در نسل اجالوں کی گواہی دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ آج یوم سرسید کے موقع پر اتنی بڑی تعداد میں آپ سب کی موجودگی ظاہر کرتی ہے کہ سرسید کا مشن ناکام نہیں ہوا بلکہ کامیاب ہے اور جس نسل کو انہوں نے بدلنے کی کوشش کی، وہ یقیناً تبدیل ہوئی ہے۔ جن حالات سے انہوں نے ایک سائنٹفک سوسائٹی بنائی اور اس کے بعد ایک مدرسہ بنایا اور پھر ایک کالج بنایا جس نے سرسید کے انتقال کے 22 سال بعد یونیورسٹی کی شکل اختیار کی، ان سب کا فاصلہ کیسے طے ہوا، یہ بتانے کے لیے وقت ناکافی ہے۔لیکن اتنا کہنا ضروری ہے کہ ہم ہر وقت حالات کا رونا روتے ہیں تو کیا سر سید کے زمانے میں حالات اچھے تھے؟ موجودہ حالات سرسید کے زمانے سے زیادہ خراب نہیں ہے لیکن سر سید کا کمال یہی ہے کہ انہوں نے حالات خراب ہونے کے باوجود جس ہمت اور جس ویژن سے کام کیا ہے وہ اپنے آپ میں مثالی ہے۔

اس موقع پر الامین مشن کے بانی ایم نورالاسلام کو پدم بھوشن ڈاکٹر کلب صادق میموریل ایوارڈ فار ایکسیلنس ان ایجوکیشن سے نوازا گیا۔ مہمان ذی وقار کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے ایم نورالاسلام نے اپنے خطاب میں کہا کہ سرسید احمد کا لگایا ہوا تعلیم کا درخت آج تک پھل پھول رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بنگال میں الامین مشن شروع کرنے میں بڑی دشواری پیش آئی لیکن اب حالات بہتر ہو رہے ہیں۔

مہمان اعزازی موسیقار جانی فا سٹر نے بتایا کہ برطانوی دور حکومت میں سرسید نے تعلیمی میدان میں کامیاب کوششیں کی۔ انہوں نے اپنی قوم کے لیے بے شمار قربانیاں بھی دیں۔ لکھنؤ میں جس سر سید مشن اسکول کی بنیاد رکھی گئی ہے وہ سرسید کو حقیقی معنوں میں خراج عقیدت ہے۔ تعلیم کا شعبہ ایسا ہے جہاں سے سائنسدان، ڈاکٹر، انجینئر، اساتذہ، دفاع، فلموں وغیرہ کے شعبوں میں بہترین کارکردگی کرنے والے سامنے آتے ہیں اور دنیا میں اپنے معاشرے اور ملک کا نام روشن کرتے ہیں۔ جانی فاسٹر نے کہا کہ تعلیم کے جس کارواں کو سرسید احمد خان نے آگے بڑھایا، اب ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اسے آگے لے کر چلیں۔

تقریب میں بالترتیب یونیورسٹی کے سینئر سابق طلباء نسیم الدین بلگرامی، انور جہاں، انجینئر طاہر حسین عابدی اور ایس ایم الیاس صفوی کو اموبا لکھنؤ سٹالوارٹ ایوارڈ سے نوازا گیا۔ ڈاکٹر محمد مبشر نے مجوزہ سرسید مشن سکول کے بارے میں تفصیل سے جانکاری دی۔ اس موقع پر اے ایم یو کے کلاس 9 اور کلاس 10 کے داخلہ ٹیسٹ کی تیاری کے لیے آن لائن کوچنگ پروگرام کا بھی ڈائریکٹر آف گریویٹی کوچنگ محمد اشفاق اور دیگر مہمانوں نے لانچ کیا۔

پروگرام میں جانی فاسٹر نے اے ایم یو سے متعلق شاعروں کا کلام پیش کیا۔ پروگرام کی نظامت حنا جعفری نے کی اور شکریہ شیخ محمد طارق نے پیش کیا۔ پروگرام کا اختتام یونیورسٹی ترانہ اور قومی ترانے کے ساتھ ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: Sir Syed Day 2023 سر سید احمد خان کی خدمات ناقابل فراموش ہیں

اس موقع پر انیس انصاری آئی اے ایس (ر)، رضوان احمد سابق ڈی جی پی، شفقت کمال آئی اے ایس (ر)، طلحہ آئی آر ایس (ر)، شاہد منظر عباس رضوی آئی اے ایس، معید احمد سابق وزیر، سابق جج ایس ایم حسیب، پروفیسر کوثر عثمان، ڈاکٹر سہیل احمد فاروقی، ڈاکٹر سعود الحسن، ڈاکٹر کلب سبطین نوری، نجم الحسن رضوی نجمی، غفران راشد، طارق صدیقی، جاوید صدیقی، مجتبی خان، انجینیئر محمد غفران، انور حبیب علوی، شہلا حق، عاطف حنیف، مادھو سکسینہ، فیصل فاروقی، ڈاکٹر ارم دیبا، شازیہ فاروقی، رعنا طیب، حسین احمد، قیس مجیب، محمد نعیم احمد، ڈاکٹر وقار بیگ، عمیق جامعی، مشہور تاجر خالد مسعود، مشہور شاعر واصف فاروقی، ڈاکٹر عبدالاحد، آر کے گوول، ڈاکٹر زیبا صدیقی سمیت سینکڑوں علیگ اور شہر کے معزز حضرات موجود تھے۔

اموبا لکھنؤ کی طرف سے سرسید ڈے جوش و خروش سے منایا گیا

لکھنؤ:اے ایم یو اولڈ بوائز ایسوسی ایشن کے صدر پروفیسر شکیل قدوئی نے اپنے صدارتی خطاب میں تمام مہمانوں اور دیگر حاضرین کو خوش آمدید کہا۔ ایسوسی ایشن کے سکریٹری انجینئر ایس ایم شعیب نے گذشتہ سال کی رپورٹ پیش کرتے ہوئے انجمن کی طرف سے کیے گئے کاموں کی تفصیلات پیش کیا۔
اس موقعے پر مہمان خصوصی جسٹس (ریٹائرڈ) شبیہ الحسنین، چیئرمین پنجاب پی ٹی این ڈی ایس پی اے بورڈ، چندی گڑھ نے سرسید کی آخری وصیت جو کہ اے ایم یو کیمپس میں ایک بڑے پتھر پر کندہ ہے، کے ذکر سے اپنی بات شروع کرتے ہوئے کہا کہ سر سید نے کہا تھا کہ میرے بچوں! میں نے یہ ادارہ تمہارے لیے قائم کیا ہے اور مجھے امید ہے کہ تم علم کے چراغ جلا کر فضا کو روشن رکھو گے، اس وقت تک جب تک کہ جہالت کا اندھیرا مٹ نہیں جاتا۔

انہوں نے مجاز لکھنوی کے شعر میں ترمیم کرتے ہوئے سر سید کو اس طرح خراج تحسین پیش کیا:

شام در شام جلیں گے تیری یادوں کے چراغ

نسل در نسل اجالوں کی گواہی دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ آج یوم سرسید کے موقع پر اتنی بڑی تعداد میں آپ سب کی موجودگی ظاہر کرتی ہے کہ سرسید کا مشن ناکام نہیں ہوا بلکہ کامیاب ہے اور جس نسل کو انہوں نے بدلنے کی کوشش کی، وہ یقیناً تبدیل ہوئی ہے۔ جن حالات سے انہوں نے ایک سائنٹفک سوسائٹی بنائی اور اس کے بعد ایک مدرسہ بنایا اور پھر ایک کالج بنایا جس نے سرسید کے انتقال کے 22 سال بعد یونیورسٹی کی شکل اختیار کی، ان سب کا فاصلہ کیسے طے ہوا، یہ بتانے کے لیے وقت ناکافی ہے۔لیکن اتنا کہنا ضروری ہے کہ ہم ہر وقت حالات کا رونا روتے ہیں تو کیا سر سید کے زمانے میں حالات اچھے تھے؟ موجودہ حالات سرسید کے زمانے سے زیادہ خراب نہیں ہے لیکن سر سید کا کمال یہی ہے کہ انہوں نے حالات خراب ہونے کے باوجود جس ہمت اور جس ویژن سے کام کیا ہے وہ اپنے آپ میں مثالی ہے۔

اس موقع پر الامین مشن کے بانی ایم نورالاسلام کو پدم بھوشن ڈاکٹر کلب صادق میموریل ایوارڈ فار ایکسیلنس ان ایجوکیشن سے نوازا گیا۔ مہمان ذی وقار کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے ایم نورالاسلام نے اپنے خطاب میں کہا کہ سرسید احمد کا لگایا ہوا تعلیم کا درخت آج تک پھل پھول رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بنگال میں الامین مشن شروع کرنے میں بڑی دشواری پیش آئی لیکن اب حالات بہتر ہو رہے ہیں۔

مہمان اعزازی موسیقار جانی فا سٹر نے بتایا کہ برطانوی دور حکومت میں سرسید نے تعلیمی میدان میں کامیاب کوششیں کی۔ انہوں نے اپنی قوم کے لیے بے شمار قربانیاں بھی دیں۔ لکھنؤ میں جس سر سید مشن اسکول کی بنیاد رکھی گئی ہے وہ سرسید کو حقیقی معنوں میں خراج عقیدت ہے۔ تعلیم کا شعبہ ایسا ہے جہاں سے سائنسدان، ڈاکٹر، انجینئر، اساتذہ، دفاع، فلموں وغیرہ کے شعبوں میں بہترین کارکردگی کرنے والے سامنے آتے ہیں اور دنیا میں اپنے معاشرے اور ملک کا نام روشن کرتے ہیں۔ جانی فاسٹر نے کہا کہ تعلیم کے جس کارواں کو سرسید احمد خان نے آگے بڑھایا، اب ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اسے آگے لے کر چلیں۔

تقریب میں بالترتیب یونیورسٹی کے سینئر سابق طلباء نسیم الدین بلگرامی، انور جہاں، انجینئر طاہر حسین عابدی اور ایس ایم الیاس صفوی کو اموبا لکھنؤ سٹالوارٹ ایوارڈ سے نوازا گیا۔ ڈاکٹر محمد مبشر نے مجوزہ سرسید مشن سکول کے بارے میں تفصیل سے جانکاری دی۔ اس موقع پر اے ایم یو کے کلاس 9 اور کلاس 10 کے داخلہ ٹیسٹ کی تیاری کے لیے آن لائن کوچنگ پروگرام کا بھی ڈائریکٹر آف گریویٹی کوچنگ محمد اشفاق اور دیگر مہمانوں نے لانچ کیا۔

پروگرام میں جانی فاسٹر نے اے ایم یو سے متعلق شاعروں کا کلام پیش کیا۔ پروگرام کی نظامت حنا جعفری نے کی اور شکریہ شیخ محمد طارق نے پیش کیا۔ پروگرام کا اختتام یونیورسٹی ترانہ اور قومی ترانے کے ساتھ ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: Sir Syed Day 2023 سر سید احمد خان کی خدمات ناقابل فراموش ہیں

اس موقع پر انیس انصاری آئی اے ایس (ر)، رضوان احمد سابق ڈی جی پی، شفقت کمال آئی اے ایس (ر)، طلحہ آئی آر ایس (ر)، شاہد منظر عباس رضوی آئی اے ایس، معید احمد سابق وزیر، سابق جج ایس ایم حسیب، پروفیسر کوثر عثمان، ڈاکٹر سہیل احمد فاروقی، ڈاکٹر سعود الحسن، ڈاکٹر کلب سبطین نوری، نجم الحسن رضوی نجمی، غفران راشد، طارق صدیقی، جاوید صدیقی، مجتبی خان، انجینیئر محمد غفران، انور حبیب علوی، شہلا حق، عاطف حنیف، مادھو سکسینہ، فیصل فاروقی، ڈاکٹر ارم دیبا، شازیہ فاروقی، رعنا طیب، حسین احمد، قیس مجیب، محمد نعیم احمد، ڈاکٹر وقار بیگ، عمیق جامعی، مشہور تاجر خالد مسعود، مشہور شاعر واصف فاروقی، ڈاکٹر عبدالاحد، آر کے گوول، ڈاکٹر زیبا صدیقی سمیت سینکڑوں علیگ اور شہر کے معزز حضرات موجود تھے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.