ہاتھرس جنسی زیادتی معاملے نے پورے ملک کو ایک مرتبہ پھر جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔ اس کو لیکر ملک کے مختلف خطوں سے مسلسل آوازیں اٹھ رہی ہیں۔ آج رامپور میں اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا کے کارکنان نے ضلع کلیکٹر دفتر پر جمع ہوکر زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا اور متاثرہ و اس کے کنبہ کے افراد کے لئے انصاف دلانے کا مطالبہ کیا۔
اس موقع پر رامپور کے کاشی پور آنگا سے آئے یونٹ سکریٹری کلیم احمد نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ آج انصاف کا مطالبہ لیکر کلیکٹر دفتر پہنچے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اترپردیش میں جب سے یوگی حکومت اقتدار میں آئی ہے تب سے یہاں جرائم میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہ اترپردیش وہ ریاست ہے جہاں سے لوگ ملک کے وزیر اعظم تک بنے ہیں لیکن اب جس قدر واردات یہاں آئے دن رونما ہو رہے ہیں اس سے اس ریاست کا نام پوری دنیا میں بدنام ہو رہا ہے۔ کلیم احمد نے ہاتھرس میں میڈیا کو روکے جانے پر اپنے غصہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا جمہوریت کا چوتھا ستون ہے آج حالت یہ ہو گئی ہے کہ میڈیا کو بھی وہاں نہیں جانے دیا جا رہا ہے۔
اس موقع پر ایس آئی او رامپور یونٹ کے صدر اعجاز امیر نے ہاتھرس جنسی زیادتی پر بولتے ہوئے کہا کہ ہاتھرس جیسے حادثات سماج میں دوبارہ رونماء نہ ہوں اس کے لئے ضروری ہے کہ اس کے قصورواروں کو سخت سے سخت سزا دی جائے اور ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے قانون کے ساتھ ساتھ نوجوانوں کے اخلاقی کردادر کی جانب بھی توجہ دی جائے۔
انہوں نے کہا کہ ایس آئی او کردار سازی اور بہتر اخلاق بنانے لئے نوجوانوں کے درمیان کام کرتی رہے گی اور ہاتھرس معاملے میں قصورواروں کو سزا نہیں دی گئی تو آگے بھی ان کا احتجاج جاری رہے گا۔