بدھ کو گرو گرنتھ پاٹھ اور لنگر کے بعد یہ تقریب اختتام پزیر ہو گئی۔
آخری روز گردوارہ میں تمام مذاہب کے افراد نے پہنچ کر بھائی چارے اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی مثال پیش کی۔
واضح ہو کہ 1699 میں آج ہی کے دن سکھوں کے 10ویں گرو گرو گوند سنگھ کی پیدائش پٹنہ صاحب(بہار) میں ہوئی تھی.
سکھ مذہب سے وابستہ افراد اس دن کو پرکاش پرو کے طور پر مناتے ہیں۔
ان کا عقیدہ ہے کہ انسان کے پیدا ہونے کے بعد اس کی موت طئے ہے. لیکن جو گرو ہوتے ہیں وہ ہمیشہ زندہ رہتے ہیں۔
اس لیے وہ گرووں کی پیدائش کو پرکاش پرو کے طور مناتے ہیں. سکھ مذہبی رہنما کے مطابق سب سے پہلے فقیر وکھل سا کو گرو گووند سنگھ میں بزرگی کا احساس دکھا تھا۔
گرو گووند سنگھ نے سماج میں برابری کے لئے اور چھوا چھوت کے خاتمے کے لئے 'خالصہ سماج' کا قیام بھی کیا تھا۔
مزید پڑھیں:مودی نے گرو گووند سنگھ کو خراج عقیدت پیش کیا
گرو گووند سنگھ سچائی کے لیے زندگی بھر جدوجہد کرتے رہے، اس میں ان کی اولاد بھی شہید ہو گئی۔
ریاست اترپردیش کے ضلع بارہ بنکی میں پرکاش پرو صرف سکھوں کا ہی تیوہار نہیں ہوتا بلکہ اس میں تمام مذاہب کے افراد شامل ہوتے ہیں۔
بارہ بنکی میں گرو پرو کا آغاز 10 جنوری2021 سے ہوا تھا۔
اس میں روزانہ صبح پربھات پھیری نکالی جاتی تھی اور لنگر کا اہتمام ہوتا تھا. 16 جنوری کو نگر کیرتن ہوا اور 18 جنوری سے گرو پاٹھ شروع ہوا. جو بدھ کو اختتام پذیر ہوا۔
اس کے بعد تمام سکھ سنگت نے ایک ساتھ بیٹھ کر لنگر کا لطف لیا۔ اس میں بھی تمام مذاہب کے لوگوں نے شرکت کی۔