اترپردیش: نوئیڈا کی اومیکس سوسائٹی میں خاتون کے ساتھ بدتمیزی کرنے والا شری کانت بھارتیہ جنتا پارٹی اور اس کی پولیس کی تحفظ میں فرار ہوا ہے۔ یہ الزام لگاتے ہوئے نوئیڈا اسمبلی سے کانگریس کی سابق امیدوار پنکھوڑی پاٹھک نے نوئیڈا میڈیا کلب میں پریس کانفرنس کی اور بی جے پی کو سخت نشانہ بنایا۔Pankhuri Pathak On Shrikant Tyagi
پنکھرڑی نے کہا کہ نوئیڈا میں ایسا کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے۔گروپ ہاؤسنگ سوسائٹی کے لوگوں کو بی جے پی لیڈران اور کارکنان مسلسل ہراساں کر رہے ہیں۔ حالات ایسے ہیں کہ بہت سے لوگ بھاگ گئے ہیں۔ بی جے پی اب شری کانت تیاگی سے جان چھڑانے کی کوشش کر رہی ہے۔ یہ زبان صرف شریکانت کی نہیں بی جے پی کی ہے۔ جو آج ان کے لیے عام ہو گیا ہے۔ سری کانت کا رسمی خط بھی سوشل میڈیا پر ہے۔
پنکھوڑی نے کہا کہ 2019 میں بھی ایک ویڈیو وائرل ہوا تھا، جس میں وہ اپنے سرکاری بندوق کے ساتھ سوسائٹی کے لوگوں کو دھمکیاں دے رہا ہے۔ جس کے بعد ڈی ایم نے پولیس کپتان کو خط لکھ کر اس کی سکیورٹی ہٹا دی تھی۔ پنکھوڑی نے الزام لگایا کہ اس کے بی جے پی کے اعلیٰ لیڈران سے تعلقات ہیں۔ یوگی آدتیہ ناتھ، لوک سبھا اسپیکر اوم برلا سے لے کر بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا تک، بی جے پی کے تمام بڑے لیڈران کے ساتھ اس کی تصاویر بہت کچھ بتا رہی ہیں۔
آج بی جے پی اس سے تعلق ختم کر رہی ہے، لیکن اب تک تحفظ کیوں دے رہی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ سوسائٹی کے لوگ کہتے ہیں کہ شری کانت معمولی بات پر ریوالور دکھا کر دھمکی دیتا تھا۔ وہ نوئیڈا سے کیسے فرار ہوا؟ یہ اپنے آپ میں ایک بڑا سوال ہے۔ ظاہر ہے کہ وہ بی جے پی کے ساتھ تعلق کی وجہ سے فرار ہونے میں کامیاب ہوا۔
اس دوران کانگریس کی قومی میڈیا پینلسٹ انوما آچاریہ نے شری کانت کے خلاف ایف آئی آر پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ دفعہ 503 اور 506 نہیں لگائی گئی۔ یہی نہیں پولیس نے جان بوجھ کر ایسی کئی دفعات نہیں لگائی جس کی وجہ سے اسے جلد ضمانت مل جائے گی۔ جس حکومت میں بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ کا نعرہ دیا جاتا ہے۔ وہیں حکومت ایک غنڈے کو بچانے کی کوشش کر رہی ہے۔ پریس کانفرنس کے دوران کانگریس میٹروپولیٹن صدر رام کمار تنور، میڈیا انچارج پون شرما، ساکشی سنگھ وغیرہ سبھی کانگریس کارکنان موجود تھے۔