میرٹھ کی آشیانہ کالونی میں رہنے والے آس محمد کا برقی بل ایک کروڑ 82 لاکھ روپئے آنے کے بعد انہوں نے حیرت کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ’میں نے محکمہ برقی کے دفتر جاکر دو ماہ کا بل حاصل کیا جبکہ میرا بل تین ہزار 410 روپئے کا تھا لیکن جب میں بل ادا کرنے کےلیے گیا تو کیشئر نے مجھے ایک کروڑ 82 لاکھ روپئے کا بل تھمادیا‘۔
آس محمد نے بتایا کہ ’میں در در کی ٹھوکرے کہا رہا ہوں لیکن کہیں بھی میری سنوائی نہیں ہورہی ہے‘۔
آس محمد واحد شخص نہیں ہے جنہیں برقی کا بے تحاشہ بل وصول ہوا ہے بھارت میں ایسے کئی لوگ ہیں جنہیں اس طرح کی مشکلات سے گذرنا پڑتا ہے۔
حال ہی میں ضلع ہاپور میں ایک شخص کو ایک ارب 28 کروڑ 45 لاکھ 95 ہزار 444 روپئے کا برقی بل وصول ہوا، اسی طرح مدھیہ پردیش کے ستنا ضلع میں بھی ایک مزدور پیشہ خاتون کو ایک کروڑ 25 لاکھ روپئے کا برقی بل بھیجا گیا۔