اتر پردیش کے ضلع امروہہ کے قصبہ نوگوہ سادات میں شیعہ اور سنی علماء نے ایک ساتھ مل کر وسیم رضوی کے خلاف احتجاج کیا۔
جمعیت علمائے ہند نے شیعہ اور سنی علماء کے ساتھ میمورنڈم ایس ڈی ایم کو دیا اور وسیم رضوی پر سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔
شیعہ عالم دین سید پیمبر عبّاس نے کہا کہ وسیم رضوی شیعہ اور سنی کو الگ کرنے کی ناکام کوشش کر رہا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ شیعہ اور سنی مسلمانوں کو الگ نہیں کیا جا سکتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ آج دونوں مسلک ساتھ آکر وسیم رضوی کے خلاف احتجاج کر کے کارروائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
جمعیت علمائے ہند نگوا کے ممبر فاروق انصاری نے کہا کہ وسیم رضوی نے قرآن مجید کی 26 آیتوں کو ہٹانے کی تجویز پیش کی ہے۔ اس کو معاف نہیں کیا جا سکتا۔
فاروق انصاری نے کہا کہ وسیم رضوی پر سرکار کو جلدی ہی کارروائی انجام دینا چاہئے۔ شیعہ اور سنی علماء نے ایک ساتھ آ کر نگاوا تحصیل میں ایس ڈی ایم کو ایک میمورنڈم وزیر اعلی کے نام دیا ہے۔