آل انڈیا شیعہ پرسنل لا بورڈ کے جنرل سیکریٹری و ترجمان یعسوب عباس نے لکھنؤ سے پارلیمان رکن و وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کو خط لکھ کر مطالبہ کیا ہے کہ لکھنؤ سمیت ملک بھر کے سبھی امام بارگاہ کھول دئیے جائیں۔
پرسنل لا بورڈ نے اپنے مکتوب میں کہا ہے کہ یہ اسلامک سفر کا مہینہ ہے، جس میں امام حسین علیہ السلام اور کربلا کے شہیدوں کا 'چہلم' ہوتا ہے۔
ہم لوگ ان کی یاد میں مجالس اور شب بیداری کرتے ہیں۔ امسال کورونا وبا کی وجہ سے کوئی بھی مجالس یا مذہبی پروگرام نہیں ہو پایا، جس سے شیعہ مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔
لہذا آپ سبھی امام باڑہ، مساجد اور کربلا کو کھلوانے کا حکم دے تاکہ سماجی دوری کا خیال رکھتے ہوئے، مجالیس کا انعقاد ہو سکے۔
قابل ذکر ہے کہ دو روز قبل ہی معروف شیعہ عالم دین مولانا کلب جواد نے بڑا امام باڑہ میں پریس کانفرنس میں یہ اعلان کیا تھا کہ "اگر ضلع انتظامیہ نے امام باڑہ کو سیاحوں کے لیے کھولا اور مجلس کی اجازت نہ دی، تو ہم بغیر اجازت کے امام باڑہ میں مجلس کریں گے۔"
آج آل انڈیا شیعہ پرسنل لا بورڈ کی جانب سے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ سے امام باڑہ کھولنے کے لیے اپیل کی گئی ہے۔ اب دیکھنا ہوگا کہ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کیا فیصلہ کرتے ہیں؟
مزید پڑھیں:
چکہ جام کے دوران کسانوں نے قومی شاہراہ پر ادا کی نماز
محرم الحرام میں عزاداری، تعزیہ داری، مجلس اور ماتم کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔ حالانکہ اس کے لیے یو پی حکومت سے لے کر مرکزی حکومت تک شعیہ علمائے کرام نے بہت کوششیں کی لیکن کامیابی نہیں ملی۔