انہوں نے جمعہ کو نامہ نگاروں سے کہا کہ انتظامیہ برسراقتدار پارٹی کے دباؤ میں کام کررہا ہے۔ انتظامیہ نے ایس پی کو ا س کے مطالبہ کے مطابق انتخابی جلسہ کی اجازت نہیں دی لیکن مسڑ مودی کے انتخابی پرچار کے لئے وزیراعلی، ڈپٹی وزیراعلی، وزرا سمیت درجنوں چھوٹے موٹے لیڈروں کو جلسہ عام کی اجازت دے دی گئی۔
یادو نے الزام لگایا کہ مسٹر مودی کے پرچار کے لئے ہورڈنگ سے لے کر انتخابی دفاتر پر عوام کی محنت کی کمائی کو لٹایا جارہا ہے لیکن مقامی انتخابی افسر اور مبصرین شکایت کے باوجود انجان بنے ہوئے ہیں۔ شکایت کرنے پر بھی کوئی توجہ نہیں دی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ برسراقتدار لوگوں کا یہ رویہ بتاتا ہے کہ ان کی شکست ہونے والی ہے۔اس لئے وہ ایس پی کو روکنے کی کوشش کررہا ہے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ وارانسی کے غریب اور عام لوگ ایس پی کے حق میں ووٹ کرنے جارہے ہیں۔