ETV Bharat / state

شاہین فورس، این آئی اے کا بے بنیاد دعویٰ - اترپردیش کی خبریں

نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی( NIA ) نے دعویٰ کیا ہے کہ شدت پسند تنظیم القاعدہ 'دی انڈین سب کانسٹی ٹیوٹ شاہین فورس' تشکیل دے رہا ہے۔

شاہین فورس، این آئی اے کا بے بنیاد دعوی
شاہین فورس، این آئی اے کا بے بنیاد دعوی
author img

By

Published : Jul 26, 2021, 9:15 PM IST

این آئی اے کے دعوے کے مطابق القاعدہ فدائن دستہ بنانے کے لیے ان خواتین کو منتخب کرتا ہے، جو غریب خاندان سے تعلق رکھتی ہیں انہیں کچھ پیسے اور کھانا دیا جاتا ہے جس کے عوض ان کی ذہن سازی کرکے انسانی بم میں تبدیل کیا جاتا ہے۔ یو پی اے ٹی ایس نے بھی اس کی تصدیق کرتے ہوئے شاہین فورس میں 500 خواتین کو جوڑنے کے ہدف کا دعویٰ کیا ہے۔

شاہین فورس، این آئی اے کا بے بنیاد دعویٰ

این آئی اے کے اس دعوے پر انسانی حقوق پر کام کرنے والی تنظیم رہائی منچ کے صدر شعیب ایڈووکیٹ نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا ' یہ ان پٹ بے بنیاد ہیں اس طرح کے ان پٹ اس سے قبل بھی این آئی اے، یو پی اے ٹی ایس و دیگر خفیہ تنظیموں کو ملتی رہی ہیں۔ اس کا مقصد آئندہ 2022 کے اسمبلی انتخابات کے مدنظر بی جے پی ہندوؤں کو مسلمانوں سے اور مسلمانوں کو ہندوؤں سے خوفزدہ کرتے ہوئے دونوں مذاہب کے ماننے والوں میں دوریاں پیدا کرنے کے لیے اس طریقے کے انکشافات اور گرفتاریاں کی جارہی ہیں'۔

انھوں نے کہا کہ بنیادی سوالوں پر ہندو مسلمان متحد نہ ہوسکیں، اس لیے اس طرح کی رپورٹ سامنے آرہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مہنگائی، بے روزگاری، تعلیم، صحت جیسے اہم مسائل سے ذہن بھٹکانے کی کوشش ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'ہم نے اس سے قبل بھی تقریباً 17 افراد کو باعزت رہا کرایا ہے جن کو شدت پسندی کے الزام میں گرفتار کیا جاچکا تھا۔'

انہوں نے مزید کہا کہ پانچ افراد کو حالیہ دنوں میں گرفتار کیا گیا جس کی قانونی لڑائی لڑی جارہی ہے۔ انہوں نے سنگین الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ 'جس طریقے کے انکشافات کے دعوے کیے جارہے ہیں، ممکن ہے کہ خفیہ ایجنسیوں کے پاس ایسی عورتیں پہلے سے موجود ہوں اور بعد میں ان کی گرفتاری دکھاکر پیش کردیا جائے'۔

این آئی اے کے دعوے کے مطابق القاعدہ فدائن دستہ بنانے کے لیے ان خواتین کو منتخب کرتا ہے، جو غریب خاندان سے تعلق رکھتی ہیں انہیں کچھ پیسے اور کھانا دیا جاتا ہے جس کے عوض ان کی ذہن سازی کرکے انسانی بم میں تبدیل کیا جاتا ہے۔ یو پی اے ٹی ایس نے بھی اس کی تصدیق کرتے ہوئے شاہین فورس میں 500 خواتین کو جوڑنے کے ہدف کا دعویٰ کیا ہے۔

شاہین فورس، این آئی اے کا بے بنیاد دعویٰ

این آئی اے کے اس دعوے پر انسانی حقوق پر کام کرنے والی تنظیم رہائی منچ کے صدر شعیب ایڈووکیٹ نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا ' یہ ان پٹ بے بنیاد ہیں اس طرح کے ان پٹ اس سے قبل بھی این آئی اے، یو پی اے ٹی ایس و دیگر خفیہ تنظیموں کو ملتی رہی ہیں۔ اس کا مقصد آئندہ 2022 کے اسمبلی انتخابات کے مدنظر بی جے پی ہندوؤں کو مسلمانوں سے اور مسلمانوں کو ہندوؤں سے خوفزدہ کرتے ہوئے دونوں مذاہب کے ماننے والوں میں دوریاں پیدا کرنے کے لیے اس طریقے کے انکشافات اور گرفتاریاں کی جارہی ہیں'۔

انھوں نے کہا کہ بنیادی سوالوں پر ہندو مسلمان متحد نہ ہوسکیں، اس لیے اس طرح کی رپورٹ سامنے آرہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مہنگائی، بے روزگاری، تعلیم، صحت جیسے اہم مسائل سے ذہن بھٹکانے کی کوشش ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'ہم نے اس سے قبل بھی تقریباً 17 افراد کو باعزت رہا کرایا ہے جن کو شدت پسندی کے الزام میں گرفتار کیا جاچکا تھا۔'

انہوں نے مزید کہا کہ پانچ افراد کو حالیہ دنوں میں گرفتار کیا گیا جس کی قانونی لڑائی لڑی جارہی ہے۔ انہوں نے سنگین الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ 'جس طریقے کے انکشافات کے دعوے کیے جارہے ہیں، ممکن ہے کہ خفیہ ایجنسیوں کے پاس ایسی عورتیں پہلے سے موجود ہوں اور بعد میں ان کی گرفتاری دکھاکر پیش کردیا جائے'۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.