اس میمورنڈم کا مقصد یہ تھا کہ اترپردیش حکومت، سماجوادی پارٹی کے رہنما اعظم خان کو جلد علاج کے لئے پیرول پر رہا کرے۔ قومی صدر نے کہا کہ اعظم خان کی صحت انتہائی تشویشناک ہے۔ اگر ان کے اہل خانہ کی نگرانی میں بہتر علاج نہ کیا گیا تو یہ بہت غلط ہوگا۔ محمد اعظم خان کی شناخت اور تعارف کسی پارٹی کے نام کا محتاج نہیں ہے۔ اگر اُنہیں جلد ہی پیرول پر رہا نہیں کیا گیا تو پھر ہماری تنظیم محمد اعظم خاں کو رہا کرانے کے لیے آواز بلند کرے گی۔ ہماری تنظیم کے ہزار ممبران ملک کی تقریباً 12 ریاستوں میں ہیں، ہزاروں کارکنان ملک کے مفاد میں معاشرتی کام کر رہے ہیں۔
قومی صدر انجینئر ناصر علی شاہ نے کہا کہ ہماری تنظیم کسی بھی سیاسی جماعت کے لئے کام نہیں کرتی ہے، بلکہ صرف ملکی مفاد میں کام کرتی ہے۔ آج ہم محمد اعظم خان کے لئے آواز بلند کر رہے ہیں، پھر کل ہم کسی کے لئے بھی آواز اٹھائیں گے، خواہ وہ کسی بھی سیاسی جماعت یا سیاسی تنظیم سے تعلق رکھتا ہو۔
قومی صدر نے ریاستی حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ محمد اعظم خان کو فوری طور پر بہتر علاج کی ضرورت ہے۔ لہٰذا، اُنہیں پیرول پر رہا کیا جانا چاہئے۔
یہ بھی پڑھیں: محرم سے متعلق اتر پردیش حکومت کے سرکیولر پر قومی اقلیتی کمیشن کا نوٹس
لاک ڈاؤن کووڈ 19 کے قوانین پر عمل کرتے ہوئے صرف 11 ممبر آئے ہیں۔ ضلع انتظامیہ سے تحریری اجازت ملنے کے بعد 11 ہزار ممبران کے ساتھ ضلعی کلکٹریٹ میں اپنا احتجاج درج کرائیں گے، جس کے لئے انتظامیہ کو اجازت دینی ہوگی۔