ETV Bharat / state

شب برأت میں خوب عبادت کریں: مفتی ابوالعرفان

author img

By

Published : Mar 25, 2021, 2:20 PM IST

لکھنؤ شہر قاضی نے عوام سے خطاب کرتے ہوئے درخواست کی ہے کہ شب برأت 'بجٹ کی رات' ہے اس لیے خاص طور پر عبادات کا اہتمام کرنا چاہیے۔

اللہ نے ساری کائنات کو اپنی فرماں برداری کے لیے بنایا ہے اور ہمارے آقا محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو رحمت بناکر بھیجا ہے
اللہ نے ساری کائنات کو اپنی فرماں برداری کے لیے بنایا ہے اور ہمارے آقا محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو رحمت بناکر بھیجا ہے

ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں شہر قاضی مفتی ابوالعرفان نے بتایا کہ شب برأت بجٹ کی رات ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسی رات آئندہ سال کون پیدا ہوگا، کس کی وفات ہوگی اور دوسرے ہر کام لکھ دیے جاتے ہیں لہذا ہر مسلمان کو چاہیے کہ وہ اس رات کو خوب عبادت کریں اور بخشش اور مغفرت کی دعا کریں۔

شب برأت کی رات خوب عبادت کریں

انہوں نے کہا کہ شب برات میں مسلمان مساجد میں خوب عبادت کرتے ہیں اور اپنے آباواجداد کی قبروں پر جا کر ان کے لیے بخشش و مغفرت کی دعا کرتے ہیں۔

لکھنؤ شہر قاضی مفتی ابوالعرفان نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران بتایا کہ اللہ نے ساری کائنات کو اپنی فرماں برداری کے لیے بنایا ہے اور ہمارے آقا محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو رحمت بناکر بھیجا ہے۔

مفتی ابوالعرفان نے بتایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے اپنی امت کے گناہوں کو دیکھتے ہوئے ہر موقع پر اللہ رب العزت سے اس بات کی خواہش و دعا کی ہے کہ میری امت پر رحم فرمایا جائے لہذا ان کی رحمت کو آشکار کرنے کے لیے اور اپنے کرم کا اظہار کرنے کے لیے شب برأت مقرر کی ہے۔

آپ صلی اللہ علیہ وسلم خود ہی کئی بار قبرستان اور جنت البقیع گئے ہیں اور دعائیں بھی کی ہیں ان کے لیے جو دنیا سے جا چکے ہیں امت کی بخشش کے لیے بھی۔

واضح رہے کہ 15 شعبان کی رات ہمارے گناہوں کے علاوہ ہمارے آباواجداد جو گزر چکے ہیں، ان کے لیے بھی لوگ بخشش و مغفرت کی دعا کرتے ہیں۔

مفتی ابوالعرفان نے بتایا کہ بہتر طریقہ یہی ہے کہ 14 شعبان کو روزہ رکھا جائے اور مغرب کی اذان کے بعد سے ہی عبادت کرتے ہوئے بخشش و مغفرت کی طلب پورے اخلاص کے ساتھ یہ سوچ کر کی جائے کہ 'ہم اللہ کی بارگاہ میں حاضر ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ بزرگوں نے یہی طریقہ بتایا ہے کہ شب برأت کے موقع پر غروب آفتاب سے لے کر طلوع آفتاب تک اللہ آسمانی دنیا پر ظہور فرماتا ہے اور اس کا منادی پکارتا ہے کہ 'کون بخشش و مغفرت کا طلبگار ہے، کون اولاد اور روزگار چاہتا ہے، یعنی جو بھی بندہ بھلائی کی دعا کرتا ہے، اس کو عطا کیا جاتا ہے اور اس رات رحمت و رزق کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ 'شب برأت میں پورے سال کا حساب و کتاب ہوتا ہے کہ کون آئندہ سال پیدا ہوگا اور کس کی وفات ہوگی، کون حج پر جائے گا اور کس کی شادی ہوگی، وغیرہ سارے کام اسی رات لکھ دیے جاتے ہیں لہٰذا اس رات کو 'بجٹ' کی رات کہنا مناسب ہوگا'۔

خیال رہے کہ اترپردیش میں کورونا وائرس کا خطرہ مزید بڑھتا ہی جارہا لہٰذا حکومت نے ہولی اور شب برأت کے تہوار کو دیکھتے ہوئے ایڈوائزری جاری کی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی جگہ زیادہ لوگ جمع نہ ہوں اور ماسک کے استعمال کو یقینی بنائیں۔

اس مناسبت سے شہر قاضی مفتی ابوالعرفان نے بھی عوام سے حکومت کی جانب سے جاری ایڈوائزری پر عمل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں شہر قاضی مفتی ابوالعرفان نے بتایا کہ شب برأت بجٹ کی رات ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسی رات آئندہ سال کون پیدا ہوگا، کس کی وفات ہوگی اور دوسرے ہر کام لکھ دیے جاتے ہیں لہذا ہر مسلمان کو چاہیے کہ وہ اس رات کو خوب عبادت کریں اور بخشش اور مغفرت کی دعا کریں۔

شب برأت کی رات خوب عبادت کریں

انہوں نے کہا کہ شب برات میں مسلمان مساجد میں خوب عبادت کرتے ہیں اور اپنے آباواجداد کی قبروں پر جا کر ان کے لیے بخشش و مغفرت کی دعا کرتے ہیں۔

لکھنؤ شہر قاضی مفتی ابوالعرفان نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران بتایا کہ اللہ نے ساری کائنات کو اپنی فرماں برداری کے لیے بنایا ہے اور ہمارے آقا محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو رحمت بناکر بھیجا ہے۔

مفتی ابوالعرفان نے بتایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے اپنی امت کے گناہوں کو دیکھتے ہوئے ہر موقع پر اللہ رب العزت سے اس بات کی خواہش و دعا کی ہے کہ میری امت پر رحم فرمایا جائے لہذا ان کی رحمت کو آشکار کرنے کے لیے اور اپنے کرم کا اظہار کرنے کے لیے شب برأت مقرر کی ہے۔

آپ صلی اللہ علیہ وسلم خود ہی کئی بار قبرستان اور جنت البقیع گئے ہیں اور دعائیں بھی کی ہیں ان کے لیے جو دنیا سے جا چکے ہیں امت کی بخشش کے لیے بھی۔

واضح رہے کہ 15 شعبان کی رات ہمارے گناہوں کے علاوہ ہمارے آباواجداد جو گزر چکے ہیں، ان کے لیے بھی لوگ بخشش و مغفرت کی دعا کرتے ہیں۔

مفتی ابوالعرفان نے بتایا کہ بہتر طریقہ یہی ہے کہ 14 شعبان کو روزہ رکھا جائے اور مغرب کی اذان کے بعد سے ہی عبادت کرتے ہوئے بخشش و مغفرت کی طلب پورے اخلاص کے ساتھ یہ سوچ کر کی جائے کہ 'ہم اللہ کی بارگاہ میں حاضر ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ بزرگوں نے یہی طریقہ بتایا ہے کہ شب برأت کے موقع پر غروب آفتاب سے لے کر طلوع آفتاب تک اللہ آسمانی دنیا پر ظہور فرماتا ہے اور اس کا منادی پکارتا ہے کہ 'کون بخشش و مغفرت کا طلبگار ہے، کون اولاد اور روزگار چاہتا ہے، یعنی جو بھی بندہ بھلائی کی دعا کرتا ہے، اس کو عطا کیا جاتا ہے اور اس رات رحمت و رزق کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ 'شب برأت میں پورے سال کا حساب و کتاب ہوتا ہے کہ کون آئندہ سال پیدا ہوگا اور کس کی وفات ہوگی، کون حج پر جائے گا اور کس کی شادی ہوگی، وغیرہ سارے کام اسی رات لکھ دیے جاتے ہیں لہٰذا اس رات کو 'بجٹ' کی رات کہنا مناسب ہوگا'۔

خیال رہے کہ اترپردیش میں کورونا وائرس کا خطرہ مزید بڑھتا ہی جارہا لہٰذا حکومت نے ہولی اور شب برأت کے تہوار کو دیکھتے ہوئے ایڈوائزری جاری کی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی جگہ زیادہ لوگ جمع نہ ہوں اور ماسک کے استعمال کو یقینی بنائیں۔

اس مناسبت سے شہر قاضی مفتی ابوالعرفان نے بھی عوام سے حکومت کی جانب سے جاری ایڈوائزری پر عمل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.