ETV Bharat / state

Severe Heat In UP یوپی میں گرمی سے 72 گھنٹوں میں 54 لوگوں کی موت، 400 زیر علاج - بلیا میں 72 گھنٹوں میں 54 لوگوں کی موت

بلیا کے ضلع ہسپتال میں گذشتہ تین دنوں میں شدید گرمی کی وجہ سے 54 بیمار علاج کے دوران فوت ہوچکے ہیں۔ ہسپتال کے ایک اہلکار نے جمعہ کو یہ جانکاری دی اور کہا کہ مرنے والوں میں زیادہ تر بزرگ شہری ہیں۔

یوپی میں شدید گرمی کی لہر، 72 گھنٹوں میں 54 لوگوں کی موت، 400 بھرتی
یوپی میں شدید گرمی کی لہر، 72 گھنٹوں میں 54 لوگوں کی موت، 400 بھرتی
author img

By

Published : Jun 18, 2023, 4:32 PM IST

بلیا: بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کے درمیان اتر پردیش کے بلیا ضلع ہسپتال میں گزشتہ تین دنوں میں 54 لوگوں کی موت ہوئی ہے اور تقریباً 400 ہسپتال میں داخل ہیں۔ ڈاکٹروں نے کہا ہے کہ اگرچہ اموات کی مختلف وجوہات ہیں لیکن شدید گرمی بھی ایک وجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ شدید گرمی کے باعث ہسپتال میں داخل ہونے والوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اتر پردیش میں شدید گرمی کی لہر جاری ہے، زیادہ تر مقامات پر درجہ حرارت 40 ڈگری دیکھا جا رہا ہے۔ اموات میں اچانک اضافہ ہو رہا ہے اور مریضوں کو بخار، سانس کی تکلیف اور دیگر بیماریوں کی وجہ سے ہسپتالوں میں داخل کیا جا رہا ہے۔ ایسے میں ہسپتال انتظامیہ ایکشن موڈ میں ہے اور ملازمین مشکل حالات کا سامنا کرنے کے لیے چوکس ہیں۔

ضلع ہسپتال بلیا کے انچارج میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ایس کے یادو نے بتایا کہ 15 جون کو 23 ، اس کے اگلے دن 20 اور کل 11 مریضوں کی موت ہوگئی۔ اعظم گڑھ سرکل کے ایڈیشنل ہیلتھ ڈائرکٹر ڈاکٹر بی پی تیواری نے بتایا کہ لکھنؤ سے ایک ٹیم یہ جانچنے کے لیے آرہی ہے کہ کوئی ایسی بیماری تو نہیں پھیل رہی، جس کا پتہ نہیں چل رہا ہے۔ سانس کے مریض، شوگر کے مریض اور بلڈ پریشر کے مریضوں کو زیادہ گرمی یا سردی کی وجہ سے خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ ڈاکٹر تیواری نے قیاس کیا کہ ہو سکتا ہے کہ ان کی موت گرمی میں معمولی اضافے کی وجہ سے ہوئی ہو۔

ڈسٹرکٹ ہسپتال میں اس قدر بھیڑ ہے کہ مریضوں کو اسٹریچر تک نہیں مل رہے اور بہت سے اٹینڈنٹ اپنے مریضوں کو کندھوں پر اٹھا کر ایمرجنسی وارڈ میں لے جا رہے ہیں۔ تاہم ایڈیشنل ہیلتھ ڈائریکٹر نے دعویٰ کیا ہے کہ دس مریض اکٹھے ہوں تو مشکل ہو جاتی ہے لیکن ان کے پاس اسٹریچرز موجود ہیں۔ سی ایم او نے کہا کہ ان لوگوں کو تشویشناک حالت میں ضلع اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا اور ان سبھی کی علاج اور تفتیش کے دوران موت ہوگئی۔ انہوں نے کہا کہ بزرگوں کے لیے گرمی برداشت کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔

ضلع اسپتال کے چیف میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (سی ایم ایس) دیواکر سنگھ نے جمعہ کو کہا تھا کہ شدید گرمی کے پیش نظر مریضوں اور عملے کو ہیٹ اسٹروک کے خطرے سے بچانے کے لیے ضلع اسپتال میں پنکھے، کولر اور اے سی کا انتظام کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل عملے کی تعداد بڑھا دی گئی ہے۔ سی ایم ایس نے لوگوں کو مشورہ دیا ہے کہ گرمیوں میں باہر نہ نکلیں، خاص طور پر دھوپ میں اگر ضروری نہ ہو۔ باہر نکلتے وقت گرمی اور دھوپ سے بچیں اور وافر مقدار میں پانی پییں۔ انہوں نے کہا کہ ہیٹ اسٹروک سے بچنے کے لیے چھتری، چشمہ اور اسکارف/اسکارف وغیرہ کا استعمال کریں۔

یہ بھی پڑھیں: Severe Heat Wave in Bihar بہار میں شدید گرمی کی لہر، ہیٹ اسٹروک سے چالیس سے زیادہ لوگوں کی موت

بلیا: بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کے درمیان اتر پردیش کے بلیا ضلع ہسپتال میں گزشتہ تین دنوں میں 54 لوگوں کی موت ہوئی ہے اور تقریباً 400 ہسپتال میں داخل ہیں۔ ڈاکٹروں نے کہا ہے کہ اگرچہ اموات کی مختلف وجوہات ہیں لیکن شدید گرمی بھی ایک وجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ شدید گرمی کے باعث ہسپتال میں داخل ہونے والوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اتر پردیش میں شدید گرمی کی لہر جاری ہے، زیادہ تر مقامات پر درجہ حرارت 40 ڈگری دیکھا جا رہا ہے۔ اموات میں اچانک اضافہ ہو رہا ہے اور مریضوں کو بخار، سانس کی تکلیف اور دیگر بیماریوں کی وجہ سے ہسپتالوں میں داخل کیا جا رہا ہے۔ ایسے میں ہسپتال انتظامیہ ایکشن موڈ میں ہے اور ملازمین مشکل حالات کا سامنا کرنے کے لیے چوکس ہیں۔

ضلع ہسپتال بلیا کے انچارج میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ایس کے یادو نے بتایا کہ 15 جون کو 23 ، اس کے اگلے دن 20 اور کل 11 مریضوں کی موت ہوگئی۔ اعظم گڑھ سرکل کے ایڈیشنل ہیلتھ ڈائرکٹر ڈاکٹر بی پی تیواری نے بتایا کہ لکھنؤ سے ایک ٹیم یہ جانچنے کے لیے آرہی ہے کہ کوئی ایسی بیماری تو نہیں پھیل رہی، جس کا پتہ نہیں چل رہا ہے۔ سانس کے مریض، شوگر کے مریض اور بلڈ پریشر کے مریضوں کو زیادہ گرمی یا سردی کی وجہ سے خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ ڈاکٹر تیواری نے قیاس کیا کہ ہو سکتا ہے کہ ان کی موت گرمی میں معمولی اضافے کی وجہ سے ہوئی ہو۔

ڈسٹرکٹ ہسپتال میں اس قدر بھیڑ ہے کہ مریضوں کو اسٹریچر تک نہیں مل رہے اور بہت سے اٹینڈنٹ اپنے مریضوں کو کندھوں پر اٹھا کر ایمرجنسی وارڈ میں لے جا رہے ہیں۔ تاہم ایڈیشنل ہیلتھ ڈائریکٹر نے دعویٰ کیا ہے کہ دس مریض اکٹھے ہوں تو مشکل ہو جاتی ہے لیکن ان کے پاس اسٹریچرز موجود ہیں۔ سی ایم او نے کہا کہ ان لوگوں کو تشویشناک حالت میں ضلع اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا اور ان سبھی کی علاج اور تفتیش کے دوران موت ہوگئی۔ انہوں نے کہا کہ بزرگوں کے لیے گرمی برداشت کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔

ضلع اسپتال کے چیف میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (سی ایم ایس) دیواکر سنگھ نے جمعہ کو کہا تھا کہ شدید گرمی کے پیش نظر مریضوں اور عملے کو ہیٹ اسٹروک کے خطرے سے بچانے کے لیے ضلع اسپتال میں پنکھے، کولر اور اے سی کا انتظام کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل عملے کی تعداد بڑھا دی گئی ہے۔ سی ایم ایس نے لوگوں کو مشورہ دیا ہے کہ گرمیوں میں باہر نہ نکلیں، خاص طور پر دھوپ میں اگر ضروری نہ ہو۔ باہر نکلتے وقت گرمی اور دھوپ سے بچیں اور وافر مقدار میں پانی پییں۔ انہوں نے کہا کہ ہیٹ اسٹروک سے بچنے کے لیے چھتری، چشمہ اور اسکارف/اسکارف وغیرہ کا استعمال کریں۔

یہ بھی پڑھیں: Severe Heat Wave in Bihar بہار میں شدید گرمی کی لہر، ہیٹ اسٹروک سے چالیس سے زیادہ لوگوں کی موت

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.