ETV Bharat / state

سابق طالب علم کو گورنر بنائے جانے پر اظہارِ مسرت - سابق طلبا کو گورنر بنائے جانے پر علیگ برادری کا اظہار مسرت

اترپردیش کے علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے سابق یونین طلبا رہنما کو کیرالہ کا گورنر بنائے جانے پر علیگ برادری کا مسرت کا اظہار کیا۔

سابق طلبا کو گورنر بنائے جانے پر علیگ برادری کا اظہار مسرت
author img

By

Published : Sep 3, 2019, 10:55 AM IST

Updated : Sep 29, 2019, 6:36 AM IST

سابق مرکزی وزیر اور مسلم یونیورسٹی کے سابق رہنما عارف محمد خان کو کیرالہ کا گورنر بنائے جانے پر علیگ برادری نے مسرت کا اظہار کیا ہے۔

سابق طلبا کو گورنر بنائے جانے پر علیگ برادری کا اظہار مسرت
عارف محمد خان نہ صرف مسلم یونیورسٹی کے اقلیتی کردار کے بحالی کی تحریک میں نمایاں کردار ادا کیا بلکہ قومی و ملی مسائل میں ہمیشہ قائدانہ رول ادا کیا ہے۔ اپنی بے باک رائے کے لیے ان کی منفرد شناخت ہے۔وہیں عارف محمد خان سنہ 1971.72 میں علیگڑھ مسلم یونیورسٹی طلبہ یونین کے سیکریٹری اور 1972.73 میں طلبہ یونین کے صدر بھی رہے ہیں۔

پروفیسر راحت ابرار ممبر انچارج دفتر رابطہ امہ علیگڑھ مسلم یونیورسٹی نے بتایا کہ عارف محمد خان سنہ 1971.72 میں ان کی سکریٹری شپ کی مقبولیت اتنی زیادہ ہوگئی تھی کہ 1972.73 میں صدر بھی چنے گئے تھے۔ صدر کی حیثیت سے وہ بہت مقبول رہنما تھے۔
پروفیسر راحت ابرار نے بتایا کہ جب عارف محمد خان یونیورسٹی کے طالب علم تھے اس وقت میں خود بھی یونیورسٹی کا طالب علم تھا وہ میرے سینیئر تھے۔
راحت ابرار نے بتایا سنہ 1973 میں یونیورسٹی میں ایک ایکٹ آیا تھا جس کو بلیک ایکٹ کہا گیا تھا، اور اس کے خلاف احتجاج بھی کیا گیا تھا اور یہ احتجاج کافی طویل چلا۔
جب 1981 میں تیسرا ترمیمی ایکٹ آیا تو اس سے علیگڑھ برادری کا جو ناراضگی تھی۔

پروفیسر راحت ابرار نے بتایا کہ عارف محمد خان کی شادی 1977 میں ریشمہ نام کی خاتون سے ہوئی جو کے وہ اے ایم یو کی طالب علم تھیں۔
انہوں نے علیگڑھ سے تعلیم حاصل کرنے کے بعد

عارف محمد خان علیگڑھ سے تعلیم حاصل کرنے کے بعد ہی سیاست میں قدم رکھا، اور وہ بعد میں رکن اسمبلی، رکن پارلیمنٹ، مرکزی وزیر اور مختلف سیاسی جماعتوں میں بھی رہے ہیں۔ عارف محمد خان کا تعلق ریاست اتر پردیش کے ضلع بلند شہر کے ایک گاؤں سے ہے۔

کسی بھی ادارے کے لیے یہ بہت خوشی کی بات ہے کہ اس کے سابق طالب علم گورنر بنے۔

سابق مرکزی وزیر اور مسلم یونیورسٹی کے سابق رہنما عارف محمد خان کو کیرالہ کا گورنر بنائے جانے پر علیگ برادری نے مسرت کا اظہار کیا ہے۔

سابق طلبا کو گورنر بنائے جانے پر علیگ برادری کا اظہار مسرت
عارف محمد خان نہ صرف مسلم یونیورسٹی کے اقلیتی کردار کے بحالی کی تحریک میں نمایاں کردار ادا کیا بلکہ قومی و ملی مسائل میں ہمیشہ قائدانہ رول ادا کیا ہے۔ اپنی بے باک رائے کے لیے ان کی منفرد شناخت ہے۔وہیں عارف محمد خان سنہ 1971.72 میں علیگڑھ مسلم یونیورسٹی طلبہ یونین کے سیکریٹری اور 1972.73 میں طلبہ یونین کے صدر بھی رہے ہیں۔

پروفیسر راحت ابرار ممبر انچارج دفتر رابطہ امہ علیگڑھ مسلم یونیورسٹی نے بتایا کہ عارف محمد خان سنہ 1971.72 میں ان کی سکریٹری شپ کی مقبولیت اتنی زیادہ ہوگئی تھی کہ 1972.73 میں صدر بھی چنے گئے تھے۔ صدر کی حیثیت سے وہ بہت مقبول رہنما تھے۔
پروفیسر راحت ابرار نے بتایا کہ جب عارف محمد خان یونیورسٹی کے طالب علم تھے اس وقت میں خود بھی یونیورسٹی کا طالب علم تھا وہ میرے سینیئر تھے۔
راحت ابرار نے بتایا سنہ 1973 میں یونیورسٹی میں ایک ایکٹ آیا تھا جس کو بلیک ایکٹ کہا گیا تھا، اور اس کے خلاف احتجاج بھی کیا گیا تھا اور یہ احتجاج کافی طویل چلا۔
جب 1981 میں تیسرا ترمیمی ایکٹ آیا تو اس سے علیگڑھ برادری کا جو ناراضگی تھی۔

پروفیسر راحت ابرار نے بتایا کہ عارف محمد خان کی شادی 1977 میں ریشمہ نام کی خاتون سے ہوئی جو کے وہ اے ایم یو کی طالب علم تھیں۔
انہوں نے علیگڑھ سے تعلیم حاصل کرنے کے بعد

عارف محمد خان علیگڑھ سے تعلیم حاصل کرنے کے بعد ہی سیاست میں قدم رکھا، اور وہ بعد میں رکن اسمبلی، رکن پارلیمنٹ، مرکزی وزیر اور مختلف سیاسی جماعتوں میں بھی رہے ہیں۔ عارف محمد خان کا تعلق ریاست اتر پردیش کے ضلع بلند شہر کے ایک گاؤں سے ہے۔

کسی بھی ادارے کے لیے یہ بہت خوشی کی بات ہے کہ اس کے سابق طالب علم گورنر بنے۔

Intro:اے ایم یو کے سابق طلبہ لیڈر کو کیرالہ کا گورنر بنائے جانے پر اظہار مسرت۔


Body:اے ایم یو کے سابق طلبہ لیڈر کو کیرالہ کا گورنر بنائے جانے پر اظہار مسرت۔

سابق مرکزی وزیر اور مسلم یونیورسٹی کے سابق لیڈر عارف محمد خان کو کیرالہ کا گورنر بنائے جانے پر علیگ برادری نے مسرت کا اظہار کیا ہے۔ عارف محمد خان نہ صرف مسلم یونیورسٹی کے اقلیتی کردار کے بحالی کی تحریک میں نمایاں کردار ادا کیا بلکہ قومی و ملی مسائل میں ہمیشہ قائدانہ رول ادا کیا اپنی بے بک رائے کے لیے ان کی منفرد شناخت ہے۔

عارف محمد خان سن 1971- 72 میں علیگڑھ مسلم یونیورسٹی طلبہ یونین کے سیکریٹری اور 1972 - 73 میں طلبہ یونین کے صدر بھی رہے ہیں۔

پروفیسر راحت ابرار ممبر انچارج دفتر رابطہ امہ علیگڑھ مسلم یونیورسٹی نے بتایا کہ عارف محمد خان سن 1971- 72 میں سیکرٹری شپ کی مقبولیت اتنی زیادہ ہوگئی تھی کہ1972 - 73 میں صدر بھی چنے گئے۔ صدر کی حیثیت سے وہ بہت مقبول لیڈر تھے۔

پروفیسر راحت ابرار نے بتایا کہ جب عارف محمد خان یونیورسٹی کے طالب علم تھے اس وقت میں خود بھی یونیورسٹی کا طالب علم تھا وہ میرے سینئر تھے۔

راحت ابرار نے بتایا سن 1973 میں یونیورسٹی میں ایک ایکٹ آیا تھا جس کو بلیک ایکٹ کہا گیا اس کی خلاف اہتجاج بھی چلا وہ اہتجاج بہت لمبا چلا جب 1981 میں تیسرا ترمیمی ایکٹ آیا اس سے علیگڑھ برادری کا جو غصہ تھا ناراضگی تھی دور ہوئی بنیادی طور سے اس کی قیادت عارف محمد خان نے کی طلبہ یونین کی حیثیت سے صدر کی حیثیت سے۔

پروفیسر راحت ابرار نے بتایا عارف محمد خان کی شادی 1977 میں ریشمہ سے ہوئی جو اے ایم یو کی طالب علم تھیں جن کا تعلق کانپور سے تھا۔ علیگڑھ سے تعلیم حاصل کرنے کے بعد عارف محمد خان نے سیاست میں قدم رکھا وہ رکن اسمبلی، رکن پارلیمنٹ، مرکزی وزیر اور مختلف سیاسی جماعتوں میں بھی رہے ہے۔ عارف محمد خان کا تعلق ریاست اتر پردیش کے ضلع بلند شہر کے ایک گاؤں سے ہے۔

کسی بھی ادارے کے لیے یہ بہت خوشی کی بات ہے کہ اس کے سابق طالب علم گورنر بنے یونیورسٹی سابق طالب علم ملک میں گورنر، وزیر اعلی، صدر، نائب صدر بھی رہے ہیں۔

۱۔ بائٹ۔۔۔۔۔پروفیسر راحت ابرار۔۔۔۔۔۔۔ممبر انچارج۔۔۔۔۔ دفتر رابطہ عامہ۔۔۔۔۔اے ایم یو علیگڑھ۔









Conclusion:
Last Updated : Sep 29, 2019, 6:36 AM IST

For All Latest Updates

TAGGED:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.