لکھنؤ: میزائل مین مرحوم ڈاکٹر اے پی جے عبد الکلام اپنے اہداف کے حصول کی کوشش کرتے رہے، وہ اسی مستقل کوششوں کے ساتھ کامیاب ہوئے۔ جس سے وہ ایک عام ہندوستانی ہونے کے باوجود ملک کے پہلے شہری یعنی صدر جمہوریۂ ہند بن گئے۔ یہی نہیں ملک کا پہلا شہری بننے سے پہلے، انہوں نے ملک کی جو خدمات کی وہ پوری دنیا میں مشہور ہوئیں۔ پوری دنیا میں ڈاکٹر کلام نے ہندوستان کا نام روشن کیا۔ ان خدمات کو سلام پیش کرتے ہوئے، اقوام متحدہ نے ان کے یوم پیدائش کو عالمی یوم طلباء کے طور پر اعلان کیا، یہ ہمارے ملک کے لیے بھی فخر کی بات ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
Dr APJ Abdul Kalam Birth Anniversary ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کی 92 ویں سالگرہ
ان خیالات کا اظہار اتوار کو ہوٹل کلارک اودھ میں ڈاکٹر کلام کی یاد میں سیمینار اور انعام کی تقسیم کی تقریب میں مقررین نے کیا۔ ڈاکٹر اے پی جے عبد الکلام ٹرسٹ کے زیر انتظام سیمینار کی صدارت ٹرسٹ کے بانی چیئرمین، عبد النصیر ناصر نے کی، جبکہ بطور مہمان، خصوص الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ پنچ کے سینئر جج جسٹس شمیم احمد نے شرکت کی۔ اس موقع پر، جسٹس شمیم ا حمد نے ڈاکٹر کلام کے وژن اور جذبے پر روشنی ڈالی۔ اس کے علاوہ، سینئر آئی اے ایس ہیرا لال، سینئر آئی پی ایس ڈاکٹر بی پی اشوک، سکریٹریٹ آفیسر ایمپلائز یونین کے صدر اور ڈپٹی سکریٹری داخلہ ارجن دیو بھارتی، کیتھیڈرل چرچ کے فادر بشپ ڈیوڈ نریش، مہیندر سنگھ اور اودھیش کمار ورما وغیرہ ڈاکٹر عبدالکلام کی خدمات و وژن پر روشنی۔