پرتاپ گڑھ: سابق رکن پارلیمان عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف احمد کو 15 اپریل کو پریاگ راج میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ پولیس نے قتل میں ملوث تین شوٹروں کو گرفتار کرلیا۔ کیس کے تینوں ملزمان پولیس ریمانڈ پر ہیں۔ دریں اثنا شدت پسند تنظیم نے جمعہ کو سات صفحات پر مشتمل میگزین جاری کیا جس میں عتیق اور اشرف کے قتل کا بدلہ لینے کا اعلان کیا گیا۔ جس کے بعد پولیس کے ساتھ سیکیورٹی ادارے بھی الرٹ موڈ پر آگئے ہیں۔ تینوں قاتلوں ارون موریہ، سنی اور لیولیش تیواری کی سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ پرتاپ گڑھ جیل میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔
بتادیں کہ قتل کیس میں ملوث تینوں شوٹروں کو عدالت نے چار روزہ ریمانڈ پر بھیج دیا ہے۔ یہ ریمانڈ اتوار کی شام پانچ بجے ختم ہو رہا ہے۔ اس کے بعد ان شوٹروں کو پرتاپ گڑھ لایا جا سکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق تینوں قاتلوں کے لیے پرتاپ گڑھ ڈسٹرکٹ جیل میں سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ ایس ٹی ایف کی نگرانی میں حفاظتی حصار مزید مضبوط کیا جائے گا۔ ریمانڈ کی مدت ختم ہونے کے بعد تینوں شوٹروں کو پریاگ راج سے پرتاپ گڑھ جیل لایا جائے گا۔ بتایا جا رہا ہے کہ ڈسٹرکٹ جیل پرتاپ گڑھ میں سیکورٹی کے لیے کافی انتظامات کیے گئے ہیں۔
مزید پڑھیں:۔ Atiq And Ashraf Murder Case عدالت نے ملزمان کو چار دن کی پولیس ریمانڈ میں بھیجا
تین شوٹروں کو پیر کو پرتاپ گڑھ ڈسٹرکٹ جیل منتقل کر دیا گیا تھا۔ قبل ازیں انہیں نینی سینٹرل جیل میں رکھا گیا تھا تاہم اس جیل میں عتیق احمد کے بیٹے بھی بند ہیں۔ اس لیے تین شوٹروں لاولیش، سنی اور ارون کو پریاگ راج کی دھومن گنج پولیس نے پرتاپ گڑھ ضلع جیل لے کر پہنچی تھی۔ یہاں سے تینوں کو پروڈکشن کے لیے پریاگ راج لے جایا گیا تھا۔ پولیس نے تینوں کو سی جے ایم کورٹ میں پیش کیا اور ریمانڈ پر لے لیا۔ اب ریمانڈ کی مدت پوری ہونے کے بعد انہیں واپس پرتاپ گڑھ جیل بھیج دیا جائے گا۔ عتیق اشرف قتل کیس کے تینوں ملزمان کو پرتاپ گڑھ ڈسٹرکٹ جیل کی تنہا بیرک میں رکھا گیا تھا۔ تنہا بیرک ایسی بیرک ہے جس کی لمبائی اور چوڑائی بہت کم ہوتی ہے۔ اس بیرک میں ایسے قیدی اور مجرم رکھے جاتے ہیں جو زیادہ خوفناک اور مجرمانہ نوعیت کے ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ ان میں رہنے والے ملزمان کا جیل میں مقیم دیگر قیدیوں سے رابطہ منقطع ہو جاتا ہے۔