ETV Bharat / state

دارالعلوم دیوبند کی مجلس شوریٰ کے اجلاس کا دوسرا دن - دارالعلوم دیوبند

ایشیاء کی مشہور و معروف درسگاہ دارالعلوم دیوبند میں جاری مجلس شوریٰ کے سہ روزہ اہم اجلاس میں ابھی تک کئی بڑے فیصلوں پر حتمی مہر نہیں لگی ہے۔

darul uloom deoband
darul uloom deoband
author img

By

Published : Oct 13, 2020, 10:57 PM IST

مجلس شوریٰ کے اجلاس کے پہلے روز بجٹ سے متعلق رپورٹس پیش کی گئی جبکہ دوسرے روز تعلیمی و تعمیری شعبوں کے منتظمین نے اپنی اپنی رپورٹس شوریٰ کے اراکین کے سامنے پیش کیں۔ وہیں شعبہ محاسبی کے ناظم سمیت شعبہ کے مختلف افراد بھی شوریٰ کے اراکین کے سامنے پیش ہوئے۔ حالانکہ ابھی شوریٰ کے ممبران کئی بڑے فیصلوں پر متفق نہیں ہوئے ہیں اس لیے امید ظاہر کی جارہی ہے اجلاس کے تیسرے اور آخری روز صبح کی آخری نشست میں تمام فیصلے منظر عام پر آجائیں گے۔

حالانکہ حکومتی گائیڈ لائن کے مطابق دارالعلوم دیوبند کھولنے کے فیصلہ پر نہ صرف دارالعلوم دیوبند کے طلباء بلکہ دیگر مدارس کے طلباء و ذمہ داران کی بھی نظریں ٹِکی ہوئی ہیں۔ وہیں اکاؤنٹ آفس سمیت دہلی سے آئے چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ نے بھی رپورٹ پیش کی اور شوریٰ نے ان سے آمد و خرچ پر صلاح مشورہ کیا۔

اتنا ہی نہیں شوریٰ کے اراکین خود بھی محاسبی دفتر پہنچے اور ضروری کاغذات کی جانچ پڑتال کی۔ دو دن سے چل رہی میٹنگ میں کئی بڑے فیصلوں پر شوریٰ کے اراکین کا اتفاق نہیں ہوا ہے جس کے سبب تیسرے روز ان فیصلوں پر آخری مہر لگنے کی پوری امید ہے۔

نئے تعلیمی سال کے تعلق سے طلباء و دیگر مدارس کے ذمہ داران کی بھی نظریں شوریٰ کے فیصلہ پر ٹکی ہیں جبکہ کورونا وائرس کے دوران تعلیمی سلسلہ کو شروع کرنے کے تعلق سے طلباء کی صحت و ضروری احتیاطی اقدامات سمیت کئی تجاویز پر اتفاق کیا گیا۔

آخری دن بجٹ پر فائنل مہر لگے گی جبکہ شیخ الحدیث اور صدر المدرسین کا انتخاب بھی ہونے کا امکان ہے۔ امید ظاہر کی جارہی ہے بجٹ میں نہ تو خاطر خواہ اضافہ کیا جائیگا اور نہ ہی بہت زیاد تخفیف کی امید ہے۔

اس کے علاوہ مفتی سعید پالنپوری کے انتقال سے خالی ہوئے صدر المدرس اور شیخ الحدیث کے عہدے کے لیے جمیعت العلماء ہند کے صدر مولانا سید ارشد مدنی، مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی، علامہ قمر الدین گورکھپوری اور مولانا حبیب الرحمن اعظمی جیسے جید اساتذہ کے نام سرفہرست بتائے جارہے ہیں حالانکہ آخری فیصلہ ابھی نہیں ہوا ہے۔

اجلاس میں رکن پارلیمان مولانا بدرالدین اجمل، مولانا غلام محمد وستانوی، مولانا عبدالعلیم فاروقی، مولانا انوار الرحمن بجنوری، مولانا رحمت اللہ کشمیری، مولانا شفیق بنگلور، سید انظر حسین میاں دیوبندی، مولانا محمود راجستھانی، مولانا مفتی محمد اسماعیل قاسمی، مظاہر العلوم سہارنپور کے ناظم اعلیٰ مولانا محمد عاقل، مولانا ملک ابراہیم، مولانا حکیم کلیم اللہ علیگڑھ، سید حبیب احمد، مفتی نظام الدین کے علاوہ مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی شریک رہے ہیں۔

مجلس شوریٰ کے اجلاس کے پہلے روز بجٹ سے متعلق رپورٹس پیش کی گئی جبکہ دوسرے روز تعلیمی و تعمیری شعبوں کے منتظمین نے اپنی اپنی رپورٹس شوریٰ کے اراکین کے سامنے پیش کیں۔ وہیں شعبہ محاسبی کے ناظم سمیت شعبہ کے مختلف افراد بھی شوریٰ کے اراکین کے سامنے پیش ہوئے۔ حالانکہ ابھی شوریٰ کے ممبران کئی بڑے فیصلوں پر متفق نہیں ہوئے ہیں اس لیے امید ظاہر کی جارہی ہے اجلاس کے تیسرے اور آخری روز صبح کی آخری نشست میں تمام فیصلے منظر عام پر آجائیں گے۔

حالانکہ حکومتی گائیڈ لائن کے مطابق دارالعلوم دیوبند کھولنے کے فیصلہ پر نہ صرف دارالعلوم دیوبند کے طلباء بلکہ دیگر مدارس کے طلباء و ذمہ داران کی بھی نظریں ٹِکی ہوئی ہیں۔ وہیں اکاؤنٹ آفس سمیت دہلی سے آئے چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ نے بھی رپورٹ پیش کی اور شوریٰ نے ان سے آمد و خرچ پر صلاح مشورہ کیا۔

اتنا ہی نہیں شوریٰ کے اراکین خود بھی محاسبی دفتر پہنچے اور ضروری کاغذات کی جانچ پڑتال کی۔ دو دن سے چل رہی میٹنگ میں کئی بڑے فیصلوں پر شوریٰ کے اراکین کا اتفاق نہیں ہوا ہے جس کے سبب تیسرے روز ان فیصلوں پر آخری مہر لگنے کی پوری امید ہے۔

نئے تعلیمی سال کے تعلق سے طلباء و دیگر مدارس کے ذمہ داران کی بھی نظریں شوریٰ کے فیصلہ پر ٹکی ہیں جبکہ کورونا وائرس کے دوران تعلیمی سلسلہ کو شروع کرنے کے تعلق سے طلباء کی صحت و ضروری احتیاطی اقدامات سمیت کئی تجاویز پر اتفاق کیا گیا۔

آخری دن بجٹ پر فائنل مہر لگے گی جبکہ شیخ الحدیث اور صدر المدرسین کا انتخاب بھی ہونے کا امکان ہے۔ امید ظاہر کی جارہی ہے بجٹ میں نہ تو خاطر خواہ اضافہ کیا جائیگا اور نہ ہی بہت زیاد تخفیف کی امید ہے۔

اس کے علاوہ مفتی سعید پالنپوری کے انتقال سے خالی ہوئے صدر المدرس اور شیخ الحدیث کے عہدے کے لیے جمیعت العلماء ہند کے صدر مولانا سید ارشد مدنی، مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی، علامہ قمر الدین گورکھپوری اور مولانا حبیب الرحمن اعظمی جیسے جید اساتذہ کے نام سرفہرست بتائے جارہے ہیں حالانکہ آخری فیصلہ ابھی نہیں ہوا ہے۔

اجلاس میں رکن پارلیمان مولانا بدرالدین اجمل، مولانا غلام محمد وستانوی، مولانا عبدالعلیم فاروقی، مولانا انوار الرحمن بجنوری، مولانا رحمت اللہ کشمیری، مولانا شفیق بنگلور، سید انظر حسین میاں دیوبندی، مولانا محمود راجستھانی، مولانا مفتی محمد اسماعیل قاسمی، مظاہر العلوم سہارنپور کے ناظم اعلیٰ مولانا محمد عاقل، مولانا ملک ابراہیم، مولانا حکیم کلیم اللہ علیگڑھ، سید حبیب احمد، مفتی نظام الدین کے علاوہ مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی شریک رہے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.