باغپت: اترپردیش کے باغپت ضلع کی ہولی چائلڈ اکیڈمی میں فیس جمع نہ کرانے پر کلاس روم میں دو بچوں کے سر کے بال منڈوا دیے جس کی وجہ سے دونوں بچے کافی دکھی ہیں اور بچوں کے سرپرست اسکول کی کارروائی سے سخت ناراض ہیں۔ والدین نے پولیس انتظامیہ سے کارروائی کا مطالبہ کیا۔ اس معاملے میں تحریر شکایت موصول ہونے کے بعد پولیس نے تفتیش شروع کردی ہے جب کہ ڈسٹرکٹ اسکول انسپکٹر نے بھی معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کرنے کو کہا ہے۔ باغپت کوتوالی علاقے رہائشی بچے ہولی چائلڈ اکیڈمی نیا گاؤن حامد آباد میں ساتویں جماعت میں اور اگروال منڈی کے رہائشی کا بیٹا چھٹی جماعت میں زیر تعلیم ہے۔ دونوں نے تھانے میں شکایت کی کہ جب اسکول میں کلاس چل رہی تھی تو ٹیچر نے ان کے بیٹوں کے بال کاٹ دیے۔ طلبہ کا کہنا ہے کہ دو ماہ سے فیس جمع نہیں کروائی گئی تھی، اس لیے ٹیچر نے یہ کہہ کر بال کاٹ دیے کہ بال بڑھ گئے ہیں۔
طلبا نے بتایا کہ ایک ماہ قبل بھی فیس جمع نہ کرانے پر انہیں سکول کے کمرے میں بند کر دیا گیا تھا۔ دونوں طالبات کے والدین نے شکایت کی ہے اور اس معاملے میں کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ دوسری جانب اسکول انتظامیہ اس معاملے میں کچھ بالکل خاموش ہے۔ طالب علم کے والد نے بتایا کہ امتحان کے درمیان میں اس کا ٹیچر آیا اور بچے کو سیٹ سے اٹھا کر دو تھپڑ مارا۔ اس کے بعد اس کے بال کاٹے گئے۔ اسی طرح دو تین بچوں کے بال بھی کاٹے گئے۔ بچہ بتا رہا ہے کہ پہلے اسے کمرے میں بند کر دیا گیا تھا۔ اسکول والے مجھے فیس کے لیے تنگ کرتے ہیں۔ والد نے بتایا کہ ہم نے سکول میں اپنا حال بتایا تھا۔ یہ بھی کہا گیا کہ فیس ادا کر دی جائے گی۔ اس کے باوجود بچے کو تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں:Teacher Arrested In Molestation Case طالبہ سے چھیڑ خانی کرنے والا ٹیچر گرفتار
والدین نے بتایا کہ بچے کے بال بڑے نہیں تھے۔ اسکول کا نظم و ضبط بگڑ گیا ہے۔ معاملے میں مقدمہ درج کرنے کے بعد بہت سے لوگ والدین کے ساتھ اسکول گئے۔ لیکن وہاں انتظامیہ نےغیر مہذب سلوک کیا۔ پولیس بھی وہاں گئی۔ سکول کے لوگ تصفیہ پر دباؤ ڈال رہے ہیں۔والدین سمجھوتہ نہیں چاہتے والدین نے کہا کہ ہم ان پر ایکشن چاہتے ہیں۔ تاکہ مستقبل میں کسی اور بچے کے ساتھ ایسا سلوک نہ ہو۔ ڈسٹرکٹ اسکول انسپکٹر رویندر سنگھ نے بتایا کہ ہم نے اخبار میں پڑھا ہے۔ کسی بچے نے شکایت نہیں کی۔ معاملے کی تحقیقات کی جائیں گی۔