سماجوادی پارٹی کے سینئر رہنما اور رامپور شہر سے رکن اسمبلی اعظم خان کی آخری معاملے میں ضمانت سے متعلق سپریم کورٹ نے سخت رخ اپناتے ہوئے الہ آباد ہائی کورٹ کی سرزنش کی۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ ایک معاملہ میں 137 دنوں بعد فیصلہ کیوں نہیں ہو پایا ہے، ہائی کورٹ فیصلہ نہیں کرے گا تو ہم دخل دیں گے۔ Supreme Court On Azam Khan's Bail Delay
سماجوادی پارٹی کے سینئر رہنما اور رامپور شہر کے رکن اسمبلی اعظم خان کے ایک معاملہ سے متعلق سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ پر سخت تبصرہ کیا ہے۔ عدالت عظمیٰ نے کہا کہ 72 میں سے 71 معاموں میں اعظم خاں کو ضمانت حاصل ہو چکی ہے، صرف ایک معاملہ میں اتنا طویل وقت کیوں لگایا جا رہا ہے۔
سپریم نے ہائی کورٹ کو سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ معاملہ میں 137 دنوں بعد بھی فیصلہ کیوں نہیں ہو سکا؟ عدالت نے یہ بھی کہا کہ اگر الہ آباد ہائی کورٹ اس معاملہ میں فیصلہ نہیں دے گا تو ہم اس میں دخل دیں گے۔ عدالت اس معاملہ میں آئندہ 11 مئی کو سماعت کرے گی۔
واضح رہے کہ سیتاپور جیل میں قید رکن اسمبلی اعظم خان کی درخواست ضمانت پر جمعرات کے روز بھی فیصلہ نہیں ہو سکا تھا۔ اس معاملہ پر اعظم خان ضمانت کو لیکر تین گھنٹوں تک دونوں فریق کی جانب سے بحث ہوئی تھی۔ بحث سماعت کرنے کے بعد جسٹس راہل چترویدی کی عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ سپریم کورٹ کے سخت رخ کے بعد امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ اب جلد ہی اعظم خان جیل سے باہر آ سکیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: Azam khan's Bail Plea: اعظم خان کی ضمانت پر فیصلہ محفوظ