ETV Bharat / state

Mathura's Krishna Janmabhoomi-Shahi Idgah premises سپریم کورٹ نے کرشن جنم بھومی-شاہی عیدگاہ کمپلیکس کے سائنسی سروے کی عرضداشت کو مسترد کر دیا - الہ آباد ہائی کورٹ

سپریم کورٹ نے کرشن جنم بھومی-شاہی عیدگاہ کمپلیکس کے سائنسی سروے کے لیے ہدایات مانگنے والی عرضی کو مسترد کر دیا۔ اس کے علاوہ عدالت نے الہ آباد ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف دائر درخواست پر غور کرنے سے بھی انکار کر دیا۔یہ عرضداشت شری کرشن جنم بھومی مکتی نرمان ٹرسٹ نے دائر کی تھی۔SC declines to entertain plea for scientific survey

Krishna Janmabhoomi-Shahi Idgah case
Krishna Janmabhoomi-Shahi Idgah case
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 22, 2023, 4:53 PM IST

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعہ کو شری کرشن جنم بھومی مکتی نرمان ٹرسٹ کی درخواست کو مسترد کر دیا ۔ عرضداشت میں اتر پردیش کے متھرا میں واقع کرشن جنم بھومی-شاہی عیدگاہ کمپلیکس کے سائنسی سروے کے لیے ہدایت مانگی گئی تھی۔ اس کے علاوہ عدالت نے الہ آباد ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف دائر درخواست پر غور کرنے سے بھی انکار کر دیا جسٹس سنجے کشن کول اور جسٹس سدھانشو دھولیا کی بنچ نے کہا کہ الہ آباد ہائی کورٹ نے ابھی تک کوڈ آف سول پروسیجر کے آرڈر 26 رول 11 کے تحت درخواست پر فیصلہ کرنا ہے جو کمشنروں کی تقرری سے متعلق ہے۔ بنچ نے کہا کہ یہ استدلال نہیں کیا جا سکتا کہ ٹرائل کورٹ کے پاس حکم نامہ پاس کرنے کا دائرہ اختیار نہیں تھا اور یہ بھی زور نہیں دیا جا سکتا کہ تبادلے کے بعد اکیلے ہائی کورٹ کو نظر ثانی کے دائرہ اختیار کا استعمال کرنا چاہیے تھا۔

یہ بھی پڑھیں:شاہی عید گاہ سروے معاملہ پر سول کورٹ نے 1991 کے ایکٹ کی خلاف ورزی کی، اویسی

بنچ نے درخواست گزار کے وکیل سے یہ بھی کہا کہ ہائی کورٹ دیکھ بھال اور دیگر پہلوؤں کے معاملے پر فیصلہ کر رہی ہے۔ سپریم کورٹ نے درخواست گزار کو ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کو کہا۔ بنچ نے درخواست گزار کے وکیل سے پوچھا کہ سنگل جج کے عبوری حکم کے خلاف آپ یہاں کیوں پہنچے ہیں؟ عرضی گزار کی نمائندگی کرتے ہوئے سینئر وکیل گورو بھاٹیہ نے کہا کہ جب کیس ہائی کورٹ میں منتقل کیا گیا تھا تو ٹرائل کورٹ کو مذکورہ حکم نہیں دینا چاہیے تھا۔ اس پر بنچ نے درخواست گزار کے وکیل سے کہا کہ اگر ہائی کورٹ کو لگتا ہے کہ سروے کرانا ہے تو وہ آپ کے حکم کو التوا میں رکھیں گے۔

ٹرائل کورٹ نے اپنے دائرہ اختیار میں رہتے ہوئے فیصلہ سنایا۔ آپ کو بتا دیں کہ اس سال جولائی میں ہائی کورٹ نے شری کرشن جنم بھومی مکتی نرمان ٹرسٹ کی طرف سے دائر درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔ جس میں متھرا کے سول جج کو ہدایت دینے کا مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ درخواست کو نمٹانے سے پہلے کرشن جنم بھومی-شاہی عیدگاہ کمپلیکس کے سائنسی سروے کے لیے ان کی درخواست پر فیصلہ لیں۔ دوسری طرف مسجد کی انتظامی کمیٹی اور اتر پردیش سنی سنٹرل وقف بورڈ نے اس معاملے پر اعتراض ظاہر کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:کاشی، متھرا معاملے پر ڈاکٹر ظفرالاسلام خان کے ساتھ خصوصی بات چیت

درخواست گزار نے ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔ سپریم کورٹ نے درخواست نمٹاتے ہوئے کہا کہ عدالت کو یہ آرٹیکل 136 کے تحت اپنے دائرہ اختیار کو استعمال کرنے کا معاملہ نہیں لگتا، عبوری حکم تو دور کی بات ہے۔ درخواست گزار نے سپریم کورٹ کے سامنے استدلال کیا کہ ایک کمشنر کی سربراہی میں ایک سائنسی سروے ضروری ہے تاکہ سائٹ پر کیے گئے دعووں کی ساکھ کو یقینی بنایا جا سکے۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعہ کو شری کرشن جنم بھومی مکتی نرمان ٹرسٹ کی درخواست کو مسترد کر دیا ۔ عرضداشت میں اتر پردیش کے متھرا میں واقع کرشن جنم بھومی-شاہی عیدگاہ کمپلیکس کے سائنسی سروے کے لیے ہدایت مانگی گئی تھی۔ اس کے علاوہ عدالت نے الہ آباد ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف دائر درخواست پر غور کرنے سے بھی انکار کر دیا جسٹس سنجے کشن کول اور جسٹس سدھانشو دھولیا کی بنچ نے کہا کہ الہ آباد ہائی کورٹ نے ابھی تک کوڈ آف سول پروسیجر کے آرڈر 26 رول 11 کے تحت درخواست پر فیصلہ کرنا ہے جو کمشنروں کی تقرری سے متعلق ہے۔ بنچ نے کہا کہ یہ استدلال نہیں کیا جا سکتا کہ ٹرائل کورٹ کے پاس حکم نامہ پاس کرنے کا دائرہ اختیار نہیں تھا اور یہ بھی زور نہیں دیا جا سکتا کہ تبادلے کے بعد اکیلے ہائی کورٹ کو نظر ثانی کے دائرہ اختیار کا استعمال کرنا چاہیے تھا۔

یہ بھی پڑھیں:شاہی عید گاہ سروے معاملہ پر سول کورٹ نے 1991 کے ایکٹ کی خلاف ورزی کی، اویسی

بنچ نے درخواست گزار کے وکیل سے یہ بھی کہا کہ ہائی کورٹ دیکھ بھال اور دیگر پہلوؤں کے معاملے پر فیصلہ کر رہی ہے۔ سپریم کورٹ نے درخواست گزار کو ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کو کہا۔ بنچ نے درخواست گزار کے وکیل سے پوچھا کہ سنگل جج کے عبوری حکم کے خلاف آپ یہاں کیوں پہنچے ہیں؟ عرضی گزار کی نمائندگی کرتے ہوئے سینئر وکیل گورو بھاٹیہ نے کہا کہ جب کیس ہائی کورٹ میں منتقل کیا گیا تھا تو ٹرائل کورٹ کو مذکورہ حکم نہیں دینا چاہیے تھا۔ اس پر بنچ نے درخواست گزار کے وکیل سے کہا کہ اگر ہائی کورٹ کو لگتا ہے کہ سروے کرانا ہے تو وہ آپ کے حکم کو التوا میں رکھیں گے۔

ٹرائل کورٹ نے اپنے دائرہ اختیار میں رہتے ہوئے فیصلہ سنایا۔ آپ کو بتا دیں کہ اس سال جولائی میں ہائی کورٹ نے شری کرشن جنم بھومی مکتی نرمان ٹرسٹ کی طرف سے دائر درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔ جس میں متھرا کے سول جج کو ہدایت دینے کا مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ درخواست کو نمٹانے سے پہلے کرشن جنم بھومی-شاہی عیدگاہ کمپلیکس کے سائنسی سروے کے لیے ان کی درخواست پر فیصلہ لیں۔ دوسری طرف مسجد کی انتظامی کمیٹی اور اتر پردیش سنی سنٹرل وقف بورڈ نے اس معاملے پر اعتراض ظاہر کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:کاشی، متھرا معاملے پر ڈاکٹر ظفرالاسلام خان کے ساتھ خصوصی بات چیت

درخواست گزار نے ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔ سپریم کورٹ نے درخواست نمٹاتے ہوئے کہا کہ عدالت کو یہ آرٹیکل 136 کے تحت اپنے دائرہ اختیار کو استعمال کرنے کا معاملہ نہیں لگتا، عبوری حکم تو دور کی بات ہے۔ درخواست گزار نے سپریم کورٹ کے سامنے استدلال کیا کہ ایک کمشنر کی سربراہی میں ایک سائنسی سروے ضروری ہے تاکہ سائٹ پر کیے گئے دعووں کی ساکھ کو یقینی بنایا جا سکے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.