کانپور میں کانگریس رہنما نے سنجیت یادو کے گھر پہنچ کر ان کی بہن روچی یادو سے پرینکا گاندھی واڈرا کی فون پر بات کرائی، پرینکا گاندھی نے انہیں تسلی دی اور ہر طرح کی مدد کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی۔
واضح رہے کہ کانپور میں گزشتہ 22 جون کو 28 سالہ نوجوان سنجیت یادو کو اس کے ساتھیوں نے اغوا کر لیا اور رہائی کے عوض 30 لاکھ روپے کا تاوان لیا تھا، تاوان کی رقم لینے کے باوجود یادو کا قتل کر دیا گیا کیونکہ ملزمین کو شبہ تھا کہ وہ ان کی نشاندہی کر سکتا ہے غالباً اسی لیے اغوا کرنے والوں نے اسے قتل کرکے 27 جون کو پانڈو ندی میں اس کی لاش بہا دی۔
لیکن افسوسناک پہلو یہ ہے کہ یادو کی لاش تمام کوششوں کے باوجود ابھی تک نہیں مل سکی ہے۔ اس معاملے میں پولیس کی مبینہ لاپرواہیوں کو دیکھتے ہوئے اتر پردیش سرکار نے ایس پی ساؤتھ اور ایک ڈی ایس پی پی، تھانہ دار چوکی انچارج سمیت 11 لوگوں کو معطل کر دیا تھا، تو وہیں ایس ایس پی کانپور کو بھی کانپور سے ٹرانسفر کر دیا گیا۔
اتنا ہی نہیں اتر پردیش سرکار نے سنجیت یادو کی بہن کو 5 لاکھ روپے کا معاوضہ بھی دیا ہے اور الگ سے ایک جانچ کمیٹی بھی تشکیل دی ہے جو پولیس والوں کی لاپرواہی اور ان کی کارکردگی پر اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: کانپور: مالک کے ماسک نہ پہننے پر بکروں کو جیل
اب اس معاملے میں سماج وادی پارٹی اور کانگریس پارٹی پولیس کی ناکامی اور اتر پردیش سرکار کی ناکامی کو نشانہ بنا رہی ہے۔
آج کانپور میں کانگریس پارٹی کی سینیئر رہنما پرینکا گاندھی واڈرا نے اپنا ایک نمائندہ کنشک پانڈے کو مقتول سنجیت یادو کے گھر بھیجا۔ انہوں نے سنجیت یادو کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور سنجیت یادو کی بہن روچی یادو سے پرینکا گاندھی واڈراکی فون پر بات کرائی۔ پرینکا گاندھی واڈرا نے روچی یادو سے تعزیت کی اور ان کی مزاج پرسی بھی کی، انہیں سنجیت یادو کے تعلق سے انصاف دلانے اور ان کی ہر ممکن مدد کرنے کی بھی یقین دہانی کرائی۔