لکھنؤ: بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی لیڈر) و سابق وزیر ڈاکٹر مہیندر کمار سنگھ کے ذریعہ عام آدمی پارٹی(عاپ) لیڈر و رکن راجیہ سبھا سنجے سنگھ کے خلاف دائر ہتک عزت معاملے میں ایک مقامی عدالت نے عاپ لیڈر پر ایک ہزار روپئے کا جرمانہ عائد کیا ہے۔
یہ فیصلہ سول جج (سینئر ڈویژن)کمل کانت گپتا کی عدالت نے سنایا ہے۔سابقہ کابینی وزیر ڈاکٹر مہیندر سنگھ نے دو سال قبل سنجے سنگھ کے ذریعہ بے بنیاد بدعنوانی کے الزامات عائد کئے جانے پر ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا۔عدالت نے عاپ لیڈر کو قابل اعتراض زبان استعمال کرنے کی ویڈیو اور سوشل میڈیا پوسٹ بھی ڈلیٹ کرنے کی ہدایت دی ہے۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ شواہد سے یہ اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ مدعا علیہ (سنجے سنگھ) نے مدعی (مہیندر سنگھ)کے خلاف ہتک آمیز بیانات دیے۔پولیس کی تفتیش میں بھی اس کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔مدعی کے خلاف ایسے الزامات لگانے کی کوئی معقول بنیاد نہیں تھی۔ہندوستانی، آئین ہر شہری کو اظہار رائے کی آزادی کو یقینی بناتا ہے، لیکن یہ اس حق کے استعمال پر معقول پابندیاں بھی لگاتا ہے۔
واضح رہے کہ اے اے پی ایم پی سنگھ، جو اتر پردیش کے انچارج بھی ہیں، دہلی کے مبینہ شراب پالیسی گھپلہ کے سلسلے میں اس وقت جیل میں بند ہیں۔
یواین آئی۔