یہ سرینجیں آج نوئیڈا میں سی ایم او دیپک اوہری کے حوالے کی گئیں۔ یہ اقدام ہندوستان کے لئے کمپنی کے کووڈ امدادی پروگرام کے ایک حصے کے طور پر لیا جارہا ہے۔
ایل ڈی ایس سرنج ایک انجیکشن کے بعد سرنج میں بچ گئی دوا کی مقدار کو کم کردیتا ہے۔ اس سے ویکسین کا ضیاع کم ہوتا ہے۔ اس طرح مزید 20٪ لوگوں کی ٹیکہ کاری ممکن ہو جائے گی۔
ایل ڈی ایس سرنج جنوبی کوریا سے منگوا کر اترپردیش کو مہیا کرائی گئی ہیں۔ اس کے تحت لکھنؤ اور نوئیڈا دونوں ضلعی انتظامیہ کو 325،000 سرنج فراہم کی گئی ہیں۔
اسی کے ساتھ ہی 350،000 ایل ڈی ایس سرنج جلد ہی تمل ناڈو میں گریٹر چنئی کارپوریشن کے حوالے کی جائیں گی۔ یہ سرنجیں ان اضلاع میں کووڈ ویکسی نیشن مراکز پر دستیاب ہوں گی۔
ایل ڈی ایس سرنجوں میں استعمال ہونے والی تکنیک کی مدد سے ،20٪ تک زیادہ لوگوں کو ویکسینیشن ممکن ہو سکے گی۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر موجودہ سرنج سے 10 لاکھ خوراکیں دی جا رہی ہیں تو ایل ڈی ایس سرنج کی ویکسین کی اتنی ہی مقدار سے 12 لاکھ خوراکیں دی جاسکتی ہیں۔ سیمسنگ نے ان سرنجوں کے مینوفیکچروں کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ کرنے میں بھی مدد کی ہے۔
ویکسین کے زیادہ سے زیادہ استعمال کو یقینی بنانے کے لیے یہ جدید سرنج امریکہ سمیت دنیا کی صرف چند مارکیٹوں میں متعارف کروائی گئی ہے۔
سیمسنگ انڈیا کے نائب صدر اور سی ایس آر ہیڈ مسٹر پارتھا گھوش نے کہا "سیم سنگ اس مشکل وقت میں بھارت کے ساتھ مضبوطی سے کھڑا ہے۔
سیمسنگ نے کووڈ 19 کے خلاف جنگ کے لئے بھارت کو 5 ملین ڈالر (37 کروڑ روپئے) کی مدد کا وعدہ بھی کیا ہے ۔ اس کے تحت مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو چندہ دینے کے علاوہ اسپتالوں کے لئے ضروری مشینیں بھی مہیا کی جائیں گی۔