سنبھل: ریاست اترپردیش کے ضلع سنبھل میں عدالت کے حکم پر چار مہینے قبل دفن کی گئی شادی شدہ خاتون کی لاش قبر کھود کر نکالی گئی اور اسے پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا ہے، متوفی کے لواحقین نے بیٹی کے قتل کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے اس معاملے کی جانچ کرکے کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔ ضلع سنبھل کے چندوسی کوتوالی علاقے کے محلہ قریشیاں میں متوفی کے اہل خانہ کے مطابق حیاناز کی شادی 3 سال قبل چندوسی میں ہی ایک اقرار نامی شخص سے ہوئی تھی، لیکن چند دنوں بعد ہی حیاناز سے سسرال والے جہیز کا مطالبہ کرنے لگے اس معاملے کو لے کر اقرار کو کئی مرتبہ سمجھایا بھی گیا لیکن وہ نہیں مانا۔ Haya Naaz Death Case
شوہر کی ہراسانی اور مارپیٹ سے پریشان خاتون کی چار ماہ قبل اچانک موت ہوگئی تھی، حیاناز کی موت پر اقرار اور اس کے اہل خانہ نے حیا کے گھر والوں کو بغیر بتائے حیاناز کی لاش کو دفن کردیا تھا۔ تاہم حیاناز کی موت کے چند روز بعد ہی ایک وائرل ویڈیو سامنے آیا۔ جس میں حیاناز نے شوہر کی جانب سے ہراسانی اور مارپیٹ کی شکایت کرتے ہوئے اپنے قتل کا خدشہ ظاہر کی تھی۔ اس وائرل ویڈیو کے منظر عام پر آنے کے بعد حیاناز کے قتل کیے جانے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے، حیاناز کے لواحقین نے ڈسٹرکٹ کورٹ میں درخواست دائر کرتے ہوئے عدالت سے استدعا کی کہ حیاناز کی لاش کا پوسٹ مارٹم کرایا جائے اور بیٹی کے مشتبہ قتل کی تحقیقات کی جائیں۔ درخواست پر سماعت کرتے ہوئے عدالت نے پولیس کو حیاناز کی لاش کو قبر سے نکال کر پوسٹ مارٹم کرانے کا حکم دیا تھا۔ ایس ڈی ایم رامکیش دھاما نے بتایا کہ عدالت کے حکم کے بعد پولیس اور اہل خانہ کی موجودگی میں متوفی کی لاش کو قبر سے نکال کر پوسٹ مارٹم اور فارنسک جانچ کے لیے بھیجا جا رہا ہے۔ Haya Naaz Death Case
یہ بھی پڑھیں : سنبھل: شادی کے تین دن بعد خاتون کی موت، کئی حراست میں