دہلی: سماج وادی پارٹی کے سینئر رہنما اعظم خان کو بڑی راحت دیتے ہوئے سپریم کورٹ نے آج اتر پردیش حکومت کی اس درخواست کو مسترد کر دیا ہے جس میں ریاستی حکومت نے ایس پی رہنما کے رامپور جانے پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا تھا۔ سپریم کورٹ نے انہیں مستقل ضمانت دیتے ہوئے یوپی حکومت کو حکم دیا کہ وہ محمد علی جوہر یونیورسٹی سے متصل ضبط شدہ زمین کا سیل فوری طور پر کھول دیں۔
وہیں سپریم کورٹ نے اترپردیش حکومت کو یہ بھی حکم دیا کہ جوہر یونیورسٹی کیمپس سے خاردار تاروں کو ہٹایا جائے جس کی وجہ سے یونیورسٹی کو چلانے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ کورٹ نے اعظم خان کی مستقل ضمانت بھی منظور کرلی ہے، جب کہ سپریم کورٹ نے الہ آباد ہائی کورٹ کی ضمانت کی شرط بھی ہٹا دی ہیں، جس میں 13 ایکڑ زمین انتظامیہ کو دینے کو کہا گیا تھا۔
قبل ازیں عدالت عظمیٰ کی ایک تعطیلاتی بنچ نے 27 مئی کو اعظم خان کی ضمانت کے بارے میں الہ آباد ہائی کورٹ کی جانب سے عائد کی گئی شرط کو بنیادی طور پر متضاد قرار دیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی بنچ نے ہائی کورٹ کی طرف سے رام پور کے ضلع مجسٹریٹ کو یونیورسٹی سے متصل زمین پر قبضہ کرنے کی ہدایت پر روک لگا دی تھی۔
بنچ نے الہ آباد ہائی کورٹ کے 10 مئی کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ درخواست گزار (اعظم خان) کو عمر اور ان کی صحت کی بنیاد پر ضمانت دی جا رہی ہے، جب کہ ان کے خلاف شروع کیے گئے زیادہ تر مقدمات میں انہیں ضمانت دی گئی ہے۔