اکھلیش یادو نے اتوار کے روز جاری ایک بیان میں کہا کہ سڑک پر، ٹرین میں، شہر میں، گاؤں میں ہر جگہ افراتفری کے حالات ہیں۔
معاشرے کا ہر طبقہ مایوس اور پریشان ہے۔ غریب فاقہ کشی کا شکار ہیں۔ مزدوروں کی روزی روٹی چھین لی گئی ہے۔ کسان ،نوجوان کی آنکھوں کے آگے اندھرا ہے۔ ریاست میں ترقی ٹھپ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریاست میں دوسری ریاستوں کے مزدوروں کو روزگار نہیں مل رہا ہے۔ یہ لوگ جو حکومت کی غلط پالیسیوں کا شکار یا سرکاری بے رخی جھیل رہے ہیں۔ عوام کی خوشی اور غم سے بی جے پی کو کوئی مطلب نہیں ہے، وہ صرف اقتدار سے ہی واستہ رکھتی ہے۔
مزدور اور تاجر تنگ دستی کی وجہ سے خودکشی کر رہے ہیں۔ کاروبار ٹھپ ہو رہا ہے۔ سماج وادی پارٹی عالمی وبا پر قابو کے بعد بی جے پی کی غلط پالیسوں اور عوامی مسائل کے سلسلے میں سڑکوں پر اترے گی۔
اکھیلیش یادو نے کہا کہ بی جے پی حکومت میں طبی نظام کی حالت زار کا اس سے زیادہ شرمناک ثبوت اور کیا ہو گا کہ نوئیڈا غازی آباد کے آٹھ اسپتالوں میں کھیڑا کالونی کی ایک حاملہ خاتون ڈیلیوری کے لئے بھٹکتی رہی اور کہیں اسے علاج نہیں ملا۔ بالآخر ایمبولینس میں ہی اس کی موت ہو گئی۔
حکومت دعویٰ کرتی ہے کہ اس نے کورونا مریضوں کے لئے ایک لاکھ بستروں کا بندوبست کیا ہے، لہذا اس نے آنے والی نسلوں کے لئے اس نے چند بیڈ کیوں مختص نہیں رکھے ہیں۔ بی جے پی حکومت بتائے کہ اس نے کتنے اسپتال بنائے ہیں۔