اردو کے مشہور و معروف شاعر منور رانا کی بیٹی اور سماجوادی پارٹی کی میڈیا پینلسٹ سمیا رانا نے بریلی میں پارٹی دفتر پر صحافیوں سے بات کی۔
انھوں نے کہا کہ سماجوادی پارٹی میں خواتین کی بھی اہم حصّہ داری ہوگی۔ پارٹی کے تئیں لوگوں کے اعتماد میں دن بدن اضافی ہوتا جا رہا ہے۔ لوگ اکھلیش یادو کو دوبارہ صوبے کا وزیر اعلیٰ منتخب کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ خواتین بھی اس معاملے میں مردوں سے پیچھے نہیں ہیں۔ مختلف طبقے کی تمام خواتین اپنے گھروں سے باہر نکل کر سماجوادی پارٹی کو مضبوط بنانے کے لیے دن رات کام کر رہی ہیں۔
سمیا رانا نے بی جے پی پر تقسیم کی سیاست کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اترپردیش میں مختلف ذات، مذہب، طبقے، ذہن و فکر کے لوگ رہتے ہیں۔ سماج وادی پارٹی سب کو ساتھ لے کر چلنا چاہتی ہے، سب کی بات سننا چاہتی ہے، ان کے مسائل سے آگاہ ہونا چاہتی ہے۔'
'سماج وادی پارٹی، ہر عام آدمی تک پہنچنا چاہتی ہے۔ ہمارا مقصد ایسی پالیسی بنانا ہے کہ جب ہم اقتدار میں آئیں تو ہم ہر طبقے کو مساوی انداز میں حصّہ داری دے سکیں۔
یہ بھی پڑھیں:’کشی نگر بین الاقوامی ہوائی اڈہ بودھ مت کے پیروکاروں کی توجہ کا مرکز بنے گا‘
ملک اور خاص طور سے ریاست اترپردیش کووڈ 19 کے جس بدترین اور خوفناک دور سے گزرا ہے، خدا کرے، اب وہ دور کبھی نہ آئے۔ سمیا رانا نے مزید کہا کہ اتر پردیش میں جب سے بی جے پی اقتدار میں آئی ہے، افراتفری کا ماحول ہے۔ اب تو تمام حدیں پار ہو چکی ہیں۔
انہوں نے بی جے پی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ اپنے حق کی آواز بلند کرنے والے کاشتکاروں کو گاڑی سے کچلنے کا کام کیا جا رہا ہے۔ ملک کی تاریخ میں ایسا شرمناک واقعہ شاید ہی کبھی پیش آیا ہو۔ انہوں نے بی جے پی پر اس شرمناک حرکت پر پردہ ڈالنے کی کوشش کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا بی جے پی کہتی ہے کہ کاشکاروں کو اپوزیشن نے ہائی جیک کر لیا ہے۔ اگر کاشتکاروں کو اپوزیشن نے ہائی جیک کر لیا ہے تو پھر یہ کام بی جے پی نے کیوں نہیں کیا؟'
انھوں نے کہا لکھیم پور کے شرمناک واقعہ کے بعد وزیر اعظم لکھنؤ آئے اور لوگوں کے چہرے پر مسکان دیکھنے کی بات کہہ کر چلے گئے، لیکن لکھیم پور میں مظلوم کاشتکاروں سے ملاقات کرنے نہیں گئے۔ سماجوادی پارٹی نے تمام مظلوم کاشتکاروں کے آنسو پوچھنے کا کام کیا ہے۔
پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو مسلسل مظلوم کاشتکاروں کے خاندانوں کے رابطے میں ہیں۔ اگر 2022 میں اتر پردیش میں اکھلیش یادو، دور اقتدار میں آتی ہے تو کاشتکاروں پر کیے ہر ظلم کا حساب کیا جائے گا۔
سمیا رانا نے مزید کہا کہ 2017 میں بی جے پی جن وعدوں کے ساتھ اقتدار میں آئی تھی، اُس سے ظاہر ہوتا تھا کہ یہ سماجوادی پارٹی سے بھی زیادہ بہتر کام کریں گے لیکن اِنہوں نے لوگوں کے ساتھ دھوکہ کیا۔