ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے اترپردیش کے سابق رکن اسمبلی بھگوان شرما عرف گڈو پنڈت نے کہا کہ صرف ان پر لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کی پاداش میں معاملات درج کیے گئے۔ بلکہ حکمراں جماعت کے دیگر عہدیداروں اور رہنماؤں کے خلاف کوئی معاملہ درج نہیں کیا جارہا ہے۔
واضح رہے کہ جب سے ملک غیر لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا تب سے سابق قانون ساز کے خلاف لاک ڈاؤن قوانین اور سماجی دوری کے اصولوں کی خلاف ورزی کرنے پر کم سے کم سات مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ تاہم ویڈیو میں سابق قانون ساز کو کلہاڑی سے کیک کاٹتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔
تازہ ترین معاملے میں، پولیس نے دبی کے رکن اسمبلی کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی۔ ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد جس میں شرما گاڑی کے بونٹ پر رکھے ہوئے کیک کاٹتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ اس کے حامیوں کی تعداد بھی کافی نظر آئی تھی۔
شرما نے کہا کہ وہ اپنی ساس کی آخری رسومات ادا کرنے کے بعد نوئیڈا سے واپس آرہے تھے جب چند نوجوانوں - ان کے حامیوں نے نوئیڈا میں ایسٹرن پیریفرل ایکسپریس وے پر ان کی گاڑی کو روکا ، اور ان سے کیک کاٹنے کی درخواست کی چونکہ اس دن ان نوجوانوں میں سے ایک کی سالگرہ تھی۔
انہوں نے کہا کہ نوجوانوں میں سے ایک کلہاڑی لے کر آیا اور اسی وجہ سے اسے اس کے ساتھ کیک کاٹنا پڑا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کلہاڑی ظالموں کے خلاف جنگ کی علامت ہے۔
تاہم سابق رکن اسمبلی نے اعتراف کیا کہ نوجوان غلط تھے اور دعویٰ کیا کہ انہوں نے انہیں معاشرتی دوری اور چہرے کے ماسک کی اہمیت کے بارے میں بھی سمجھانے کی کوشش کی ہے۔
شرما نے کہا کہ اس طرح کے معاملات صرف ان کے خلاف درج کیے گئے۔ لاک ڈاؤن قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر کئی رہنماؤں اور آئی اے ایس افسران کے خلاف کوئی قانونی کارروائی نہیں کی گئی۔
اس الزام کے جواب میں کہ وہ صرف تشہیر کے لیے قوانین کی خلاف ورزی کررہے ہیں شرما نے کہا کہ انہوں نے اپنی جان کو خطرے میں ڈال کر ہزاروں افراد کی لاک ڈاؤن میں مدد کی ہے۔