ETV Bharat / state

Fatwa Farangi Mahal لکھنؤ میں فتاویٰ فرنگی محل کا رسم اجرا - لکھنؤ میں فتاوی فرنگی محل کا اجرا

مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے کہا کہ قرآن میں افتاء اوراستفتاء کے الفاظ 11 مرتبہ استعمال ہوہئے ہیں،اس امت کے پہلے قاضی اور مفتی نبی کریمﷺ ہیں، خلفائے راشدین صحابہ کرام تبع تابعین عظام سے ہوتا ہوا ہے یہ سلسلہ ہندوستان میں آیا، اس میدان میں سب سے گراں قدر خدمات کے علمائے فرنگی محل نے انجام دی ہے۔ اس میں بھی علامہ نظام الدی ،علامہ عبدالحئی اور علامہ عبدالعلی اور علامہ عبد القادر سب سے زیادہ مقبول ہیں۔Ritual issuance of Fatawa Farangi Mahal in Lucknow

فتاوی فرنگی
فتاوی فرنگی
author img

By

Published : Nov 1, 2022, 3:36 PM IST

ریاست اترپردیش کے دارلحکومت لکھنو کے اسلامک سینٹر آف انڈیا فرنگی محل میں فتاوی فرنگی محل کے تقریب رسم اجرا کا اہتمام ہوا، جس میں مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ افتاء اور قضا کی تاریخ کا آغاز حضرت آدم سے ہوتا ہوا آخری نبیﷺ سے لے کر آج تک جاری ہے، مسائل کا حل اس وقت کے ادیان کے اعتبار سے کیا جس کا تذکرہ اللہ پاک نے قرآن کریم میں فرمایا ہے اور نبی پاک کی سیرت طیبہ میں موجود ہے۔Ritual issuance of Fatawa Farangi Mahal in Lucknow

مولانا نے کہا کہ قرآن میں افتاء اور استفتاء کے الفاظ 11 مرتبہ استعمال ہوا ہے اس امت کے پہلے قاضی اور مفتی نبی کریمﷺ ہیں، خلفائے راشدین صحابہ کرام تبع تابعین عظام سے ہوتا ہوا ہے یہ سلسلہ ہندوستان میں اس میدان میں سب سے گراں قدر خدمات کے علمائے فرنگی محل نے انجام دی ہے۔ اس میں بھی علامہ نظام الدی ، علامہ عبدالحئی اور علامہ عبدالعلی اور علامہ عبد القادر سب سے زیادہ مقبول ہیں۔

اس موقع پر عین الحیدرضیاء میاں یہ نے کہا کہ نوجوان نسل کو قضا اور فقہ کی تعلیم اس میدان کے ماہرین سے حاصل کرنی چاہیے کیونکہ یہ بہت بڑی عبادت ہے مولانا ابو العرفان میاں نے بھی کہا کہ اللہ کے رسول کا ارشاد ہے کہ علم حاصل کرنا ہر مومن پر فرض ہے اس لیے مسلمانوں کو زیادہ سے زیادہ علم حاصل کرنا چاہیے اس سلسلے میں ہمیشہ علماء نے بڑی قربانیاں دی ہیں علمائے فرنگی محل سے اول میں نظر آتے ہیں ہیں۔

فرزانہ اعجاز نے مفتی محمد رضا فرنگی محلی کی زندگی کے مختلف گوشوں کا تذکرہ کرتے ہوئے ان کی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں تعلیمی خدمات پر تفصیلی روشنی ڈالی۔

تقریب کی صدارت احمد ابراہیم علوی نے کی انہوں نے کہا کہ وقت کا تقاضہ ہے یہ ہے کہ علمائے فرنگی محل کی علمی سرمائے کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے اور یہ اسی وقت ممکن ہے جب ان کی کتابوں کو ازسرنو شائع کیا جائے اس سلسلے میں اسلامک سینٹر آف انڈیا کی خدمات اور فائق رضا کی کوشش لائق تعریف ہے۔

ریاست اترپردیش کے دارلحکومت لکھنو کے اسلامک سینٹر آف انڈیا فرنگی محل میں فتاوی فرنگی محل کے تقریب رسم اجرا کا اہتمام ہوا، جس میں مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ افتاء اور قضا کی تاریخ کا آغاز حضرت آدم سے ہوتا ہوا آخری نبیﷺ سے لے کر آج تک جاری ہے، مسائل کا حل اس وقت کے ادیان کے اعتبار سے کیا جس کا تذکرہ اللہ پاک نے قرآن کریم میں فرمایا ہے اور نبی پاک کی سیرت طیبہ میں موجود ہے۔Ritual issuance of Fatawa Farangi Mahal in Lucknow

مولانا نے کہا کہ قرآن میں افتاء اور استفتاء کے الفاظ 11 مرتبہ استعمال ہوا ہے اس امت کے پہلے قاضی اور مفتی نبی کریمﷺ ہیں، خلفائے راشدین صحابہ کرام تبع تابعین عظام سے ہوتا ہوا ہے یہ سلسلہ ہندوستان میں اس میدان میں سب سے گراں قدر خدمات کے علمائے فرنگی محل نے انجام دی ہے۔ اس میں بھی علامہ نظام الدی ، علامہ عبدالحئی اور علامہ عبدالعلی اور علامہ عبد القادر سب سے زیادہ مقبول ہیں۔

اس موقع پر عین الحیدرضیاء میاں یہ نے کہا کہ نوجوان نسل کو قضا اور فقہ کی تعلیم اس میدان کے ماہرین سے حاصل کرنی چاہیے کیونکہ یہ بہت بڑی عبادت ہے مولانا ابو العرفان میاں نے بھی کہا کہ اللہ کے رسول کا ارشاد ہے کہ علم حاصل کرنا ہر مومن پر فرض ہے اس لیے مسلمانوں کو زیادہ سے زیادہ علم حاصل کرنا چاہیے اس سلسلے میں ہمیشہ علماء نے بڑی قربانیاں دی ہیں علمائے فرنگی محل سے اول میں نظر آتے ہیں ہیں۔

فرزانہ اعجاز نے مفتی محمد رضا فرنگی محلی کی زندگی کے مختلف گوشوں کا تذکرہ کرتے ہوئے ان کی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں تعلیمی خدمات پر تفصیلی روشنی ڈالی۔

تقریب کی صدارت احمد ابراہیم علوی نے کی انہوں نے کہا کہ وقت کا تقاضہ ہے یہ ہے کہ علمائے فرنگی محل کی علمی سرمائے کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے اور یہ اسی وقت ممکن ہے جب ان کی کتابوں کو ازسرنو شائع کیا جائے اس سلسلے میں اسلامک سینٹر آف انڈیا کی خدمات اور فائق رضا کی کوشش لائق تعریف ہے۔

مزید پڑھیں:لکھنؤ: مرحوم صحافی حفیظ نعمانی پر کتاب کا رسم اجرا

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.