قومی درالحکومت دہلی اور این سی آر علاقے میں انفیکشن کا خطرہ بڑھتا جا رہا ہے، لیکن ابھی بھی بہت سے لوگ اس جان لیوا خطرے کو سنجیدگی سے نہیں لے رہے ہیں اور تمام ہدایت اور احتیاطی تدابیر کی دھجیاں اڑا رہے ہیں۔
ریاست اترپردیش کے ضلع میرٹھ میں ایسا ہی نظارہ بھینسالی بس اڈے پر بھی نظر آیا ہے جہاں بسز سے سفر کرنے والے مسافروں نے احتیاطی اقدامات اور سماجی دوری کا کوئی خیال نہیں رکھا وہیں روڈ ویز انتظامیہ کی لاپروائی بھی اجاگر ہوئی۔
دبلی کے بعد اب ریاست اترپردیش کی حکومت نے بھی کورونا انفیکشن کے بڑھتے معاملوں کو دیکھتے ہوئے نئے احکامات جاری کیے ہیں لیکن اس سب کے باوجود عوام کورونا کے خطرے سے انجان نظر آرہی ہے۔
ان سب کے با وجود حکومت اور محکمہ صحت کی تمام ہدایات کو نظر انداز کرتے ہوئے عوام ماسک اور سماجی دوری والے فارمولے سے کوسوں دور نظر آئیں۔
ایسے ماحول میں بسز میں اشیا فروخت کرنے والے افراد نے اپنی ذمہ داری کا پاس رکنے کے ساتھ ہی ماسک فروخت کرنے کے علاوہ ان کو ماسک لگانے کی ہدایت پر عمل کرنے کی اپیل بھی کر رہے ہیں۔
وہیں دہلی بارڈر کورونا کی اچانک جانچ کی بات کہے جارہی ہے، لیکن دہلی سے لوٹے بس ڈرائیور کا کہنا ہے کہ بارڈر پر کسی طرح کی کوئی جانچ نہیں کی جارہی ہے۔
ایسے میں حکومت کو رونا کو لے کر کتنی سنجیدہ ہے اس سے اس بات کا بھی پتہ چلتا ہے۔
دوسری جانب محکمہ کے اعلی افسران بس اڈوں پر ماسک کو مکمل طور پر نافذ کرنے کی بات کہہ رہے ہیں مگر ایسا کہیں نظر نہیں آرہا ہے۔
دیوالی کے بعد جس طرح سے کورونا مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے اس کو دیکھ کر کہا جاسکتا ہے کہ کورونا ابھی بھی اپنے عروج پر ہے ایسے میں حکومت کی گائیڈ لائین پر عمل کرنا بھی ضروری ہے ساتھ ہی دو گز کی دوری کے فارمولے پر عمل کریں تو کورونا سے دور رہا جا سکتاہے۔