رہائی منچ کے جنرل سکریٹری راجیو یادو نے الزام لگایا کہ اتر پردیش حکومت کے اشارے پر ریاستی پولیس آئین اور قانون کو بالائے طاق رکھ کر مہاتما گاندھی کے نظریات کو فروغ دینے گورکھپور کے چوری۔چورا سے راج گھاٹ تک ستیہ گرہ پر نکلے انقلابیوں کو گرفتار کیا ہے۔
انہوں نے دعوی کیا کہ حکومت امن وامان اور سماج ہم آہنگی کو بڑھاوا دینے کی کوششوں کو دبانا چاہ رہی ہے۔چوری۔چورا سے راج گھاٹ تک ستیہ گرہ کرنے والے 10 نوجوانوں اور این ایس اے کے تحت جیل میں قید ڈاکٹر کفیل کے بلا تأخیر رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے انہوں نےالزام لگایا کہ ریاستی حکومت کے سربراہ کی جانب سے مبینہ ٹھوک دو اور بدلہ لینے کی زبان استعمال کرنے کی وجہ سے پولیس کو اس قسم کی کاروائی کرنے کی تقویت ملتی ہے۔
سپریم کورٹ کی جانب سےضمانت کے فورا بعد این ایس اے لگائے جانے کی سخت لفظوں میں تبصرہ کیے جانے کا حوالہ دیتے ہوئے راجیو یادو نے الزام لگایا کہ عدالت عظمی کے اس سخت تبصرے کو نظر انداز کر کے اترپردیش حکومت کے اشارے پر ایسی کاروائیاں کی جارہی ہیں۔
کانپور دیہات میں دلت سماج کے افراد پر اعلی سماج کے مبینہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دلت سماج کے افراد نے پولیس کی اجازت لے کر امبیڈکر کتھا کا انعقاد کیا تھا لیکن دبنگوں نے پوری دلت بستی کو گھیر کر ان کے خواتین،بچوں اور بوڑھوں سمیت متعدد افراد کو زخمی کردیا۔
رہائی منچ کے جنرل سکریٹری نے اس ضمن میں وزیر اعلی کے بیان نہ آنے پر بھی سوال کھڑے کیے ہیں۔