ETV Bharat / state

بابری مسجد انہدامی کیس میں تمام ملزمین کو بری کرنے والے جج کو بڑا انعام

author img

By

Published : Apr 13, 2021, 9:50 AM IST

Updated : Apr 13, 2021, 10:27 AM IST

بابری مسجد کے انہدام میں ملوث 32 ملزمین کو بری کرنے والے سی بی آئی کی اسپیشل کورٹ کے سابق جج سریندر کمار یادو (ریٹائرڈ) کو اترپردیش کا نائب لوک آیوکت مقرر کیا گیا۔

بابری معاملے میں 32 ملزمین کو بری کرنے والے جج، نائب لوک آیوکت مقرر
بابری معاملے میں 32 ملزمین کو بری کرنے والے جج، نائب لوک آیوکت مقرر

لکھنؤ: بابری مسجد انہدام کیس کے تمام ملزمین کو بری کرنے والے سی بی آئی کی خصوصی عدالت کے سبکدوش جج سریندر کمار یادو کو اتر پردیش کا نائب لوک آیوکت مقرر کیا گیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق سبکدوش جج سریندر کمار یادو نے گذشتہ سال بابری مسجد انہدام کیس کی حتمی سماعت کرتے ہوئے بی جے پی کے سینئر رہنما ایل کے اڈوانی، مرلی منوہر جوشی اور اوما بھارتی سمیت 32 ملزمین کو بری کردیا تھا۔

خیال رہے کہ بابری مسجد انہدامی کیس میں سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے 30 ستمبر 2010 کو سبھی 32 ملزمین کو بری کردیا تھا۔ عدالت کا ماننا تھا کہ بابری مسجد اچانک توڑ دی گئی تھی، مسجد کو سوچی سمجھی سازش کے تحت منہدم نہیں کیا گیا تھا۔ سی بی آئی کے خصوصی عدالت کے جج سریندر کمار یادو نے مانا تھا کہ بابری مسجد انہدام کے پیچھے لال کرشن اڈوانی، مرلی منوہر جوشی، ونے کٹیار، اوما بھارتی، اترپردیش کے سابق وزیر اعلی کلیان سنگھ اور دوسرے لوگوں کا کوئی ہاتھ نہیں تھا۔

فیصلہ سنانے کے بعد جج سریندر کمار یادو ریٹائر ہوگئے تھے۔

سرکاری ذرائع کے مطابق گورنر آنندی بین پٹیل نے جج مسٹر یادو کو 6 اپریل کو ریاست کا تیسرا نائب لوک آیوکت مقرر کیا تھا۔ جس کے بعد پیر کو سنجے مشرا نے یادو کو لوک آیوکت کے عہدے اور رازداری کا حلف دلایا۔

واضح رہے کہ لوک آیوکت ایک ادارہ ہے جو بدعنوانی سے متعلق مقدمات کی سماعت کرتا ہے، لوک آیوکت کے عہدے پر ایک غیر سیاسی پس منظر کا حامل فرد فائز ہوتا ہے جو وزرا یا سرکاری ملازمین کے ذریعہ بدعنوانی، سرکاری بدانتظامی یا اختیارات کے ناجائز استعمال جیسے معاملات کی سماعت کرتا ہے۔

لوک آیوکت کے طور پر تقرری کے اعلان کے بعد سے ہی سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر یہ کہا جا رہا ہے کہ سابق جج سریندر کمار یادو کو بابری مسجد انہدام کیس میں سبھی ملزمین کو بری کرنے کا انعام دیا گیا ہے۔

لکھنؤ: بابری مسجد انہدام کیس کے تمام ملزمین کو بری کرنے والے سی بی آئی کی خصوصی عدالت کے سبکدوش جج سریندر کمار یادو کو اتر پردیش کا نائب لوک آیوکت مقرر کیا گیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق سبکدوش جج سریندر کمار یادو نے گذشتہ سال بابری مسجد انہدام کیس کی حتمی سماعت کرتے ہوئے بی جے پی کے سینئر رہنما ایل کے اڈوانی، مرلی منوہر جوشی اور اوما بھارتی سمیت 32 ملزمین کو بری کردیا تھا۔

خیال رہے کہ بابری مسجد انہدامی کیس میں سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے 30 ستمبر 2010 کو سبھی 32 ملزمین کو بری کردیا تھا۔ عدالت کا ماننا تھا کہ بابری مسجد اچانک توڑ دی گئی تھی، مسجد کو سوچی سمجھی سازش کے تحت منہدم نہیں کیا گیا تھا۔ سی بی آئی کے خصوصی عدالت کے جج سریندر کمار یادو نے مانا تھا کہ بابری مسجد انہدام کے پیچھے لال کرشن اڈوانی، مرلی منوہر جوشی، ونے کٹیار، اوما بھارتی، اترپردیش کے سابق وزیر اعلی کلیان سنگھ اور دوسرے لوگوں کا کوئی ہاتھ نہیں تھا۔

فیصلہ سنانے کے بعد جج سریندر کمار یادو ریٹائر ہوگئے تھے۔

سرکاری ذرائع کے مطابق گورنر آنندی بین پٹیل نے جج مسٹر یادو کو 6 اپریل کو ریاست کا تیسرا نائب لوک آیوکت مقرر کیا تھا۔ جس کے بعد پیر کو سنجے مشرا نے یادو کو لوک آیوکت کے عہدے اور رازداری کا حلف دلایا۔

واضح رہے کہ لوک آیوکت ایک ادارہ ہے جو بدعنوانی سے متعلق مقدمات کی سماعت کرتا ہے، لوک آیوکت کے عہدے پر ایک غیر سیاسی پس منظر کا حامل فرد فائز ہوتا ہے جو وزرا یا سرکاری ملازمین کے ذریعہ بدعنوانی، سرکاری بدانتظامی یا اختیارات کے ناجائز استعمال جیسے معاملات کی سماعت کرتا ہے۔

لوک آیوکت کے طور پر تقرری کے اعلان کے بعد سے ہی سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر یہ کہا جا رہا ہے کہ سابق جج سریندر کمار یادو کو بابری مسجد انہدام کیس میں سبھی ملزمین کو بری کرنے کا انعام دیا گیا ہے۔

Last Updated : Apr 13, 2021, 10:27 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.