ETV Bharat / state

Renowned scholar Maulana Syed passes away: معروف عالم مولانا سید محمودالحسن حسنی ندوی کا انتقال - مولانا سید رابع حسن ندوی کے خاندان سے تعلق رکھتے ہیں

مولانا سید محمودالحسن حسنی ندوی کا طویل علالت کے بعد آج صبح تقریبا 11 بجے انتقال ہوگیا، مولانا سید رابع حسن ندوی کے خاندان سے تعلق رکھتے تھے۔ مولانا کی تدفین آبائی وطن اتر پردیش کے ضلع رائے بریلی میں ہوگی۔

معروف عالم مولانا سید محمودالحسن حسنی ندوی کا انتقال پرملال
معروف عالم مولانا سید محمودالحسن حسنی ندوی کا انتقال پرملال
author img

By

Published : Aug 12, 2022, 7:14 PM IST

اتر پردیش: معروف عالم دین مولانا محمود الحسن حسنی ندوی کا آج صبح تقریبا 11 بجے انتقال ہوگیا ہے، مولانا کے انتقال سے علمی حلقوں میں سوگ کی لہر دوڑ گئی ہے مولانا کو دینی خدمات کے لیے منفرد شناخت حاصل تھی علمی حلقوں میں قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا تھا۔ مرحوم مولانا سید رابع حسن ندوی کے خاندان سے تعلق رکھتے ہیں مولانا کی تدفین آبائی وطن اتر پردیش کے ضلع رائے بریلی میں ہوگی۔ ان کے اہلخانہ کے مطابق مولونا 13محرم 1444ھ مطابق 12اگست2022 بروز جمعہ اس درا فانی سے طویل علالت کے بعد کوچ کرگئے۔

واضح رہے کہ سید محمود الحسن حسنی ندوی لکھنؤ میں 28؍ جمادی الاولی 1391ھ مطابق 22؍جولائی 1971ء کو پیدا ہوئے، ابتدائی تعلیم ندوۃ العلماء کے ایک مکتب میں حاصل کی، ابتدائی عربی درجات کی تعلیم مدرسہ ضیاء العلوم، رائے بریلی میں حاصل کرنے کے بعد ثانویہ اور عالمیت کی تکمیل دار العلوم، ندوۃ العلماء سے کی۔ حدیث شریف کا 2 برس کا کورس 1992ء میں کیا اور پھر المعہد العالی للدعوۃ و الفکر الاسلامی کا ایک برس کا کورس کر کے مدرسہ ضیاء العلوم سے تدریسی خدمات کا آغاز کیا اور دارِ عرفات، رائے بریلی میں تصنیف و تحقیق سے وابستگی اختیار کی۔

سنہ 2001ء سے معاون ایڈیٹر کے طور پر پھر کچھ عرصہ بعد نائب مدیر کے طور پرتعمیرِ حیات سے وابستہ رہے۔ کئی کتابوں کے مصنف ہیں جن میں تاریخِ اصلاح و تربیت اور کئی دینی، علمی، دعوتی اور اصلاحی شخصیات کے تذکرے شامل ہیں۔ اس کے ساتھ ماہنامہ ‘‘رضوان’’ لکھنؤ کے معاون مدیر اور دارِ عرفات، رائے بریلی کے ترجمان ’’پیامِ عرفات‘‘ کی مجلسِ ادارت کے رکن رہے۔





اتر پردیش: معروف عالم دین مولانا محمود الحسن حسنی ندوی کا آج صبح تقریبا 11 بجے انتقال ہوگیا ہے، مولانا کے انتقال سے علمی حلقوں میں سوگ کی لہر دوڑ گئی ہے مولانا کو دینی خدمات کے لیے منفرد شناخت حاصل تھی علمی حلقوں میں قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا تھا۔ مرحوم مولانا سید رابع حسن ندوی کے خاندان سے تعلق رکھتے ہیں مولانا کی تدفین آبائی وطن اتر پردیش کے ضلع رائے بریلی میں ہوگی۔ ان کے اہلخانہ کے مطابق مولونا 13محرم 1444ھ مطابق 12اگست2022 بروز جمعہ اس درا فانی سے طویل علالت کے بعد کوچ کرگئے۔

واضح رہے کہ سید محمود الحسن حسنی ندوی لکھنؤ میں 28؍ جمادی الاولی 1391ھ مطابق 22؍جولائی 1971ء کو پیدا ہوئے، ابتدائی تعلیم ندوۃ العلماء کے ایک مکتب میں حاصل کی، ابتدائی عربی درجات کی تعلیم مدرسہ ضیاء العلوم، رائے بریلی میں حاصل کرنے کے بعد ثانویہ اور عالمیت کی تکمیل دار العلوم، ندوۃ العلماء سے کی۔ حدیث شریف کا 2 برس کا کورس 1992ء میں کیا اور پھر المعہد العالی للدعوۃ و الفکر الاسلامی کا ایک برس کا کورس کر کے مدرسہ ضیاء العلوم سے تدریسی خدمات کا آغاز کیا اور دارِ عرفات، رائے بریلی میں تصنیف و تحقیق سے وابستگی اختیار کی۔

سنہ 2001ء سے معاون ایڈیٹر کے طور پر پھر کچھ عرصہ بعد نائب مدیر کے طور پرتعمیرِ حیات سے وابستہ رہے۔ کئی کتابوں کے مصنف ہیں جن میں تاریخِ اصلاح و تربیت اور کئی دینی، علمی، دعوتی اور اصلاحی شخصیات کے تذکرے شامل ہیں۔ اس کے ساتھ ماہنامہ ‘‘رضوان’’ لکھنؤ کے معاون مدیر اور دارِ عرفات، رائے بریلی کے ترجمان ’’پیامِ عرفات‘‘ کی مجلسِ ادارت کے رکن رہے۔





For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.