ETV Bharat / state

Kabristan Renovation Works میرٹھ کے بالے میاں قبرستان میں مٹی ڈالنے کا کام تیزی سے جاری

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 17, 2023, 12:39 PM IST

میرٹھ ضلع میں واقع سب سے بڑے قبرستان بالے میاں میں جگہ کی قلت کے پیش نظر مٹی ڈالنے کا کام تیزی سے جاری ہے۔ منتظمین کا خیال ہے کہ قبرستان میں مٹی ڈالنے کا کام مکم ہونے کے بعد زمین کی قلت کو کچھ حد دور کیا جا سکتا ہے اور اس سے قبروں کو بے حرمتی سے بھی بچایا جا سکتا ہے۔ Kabristan Renovation Works

میرٹھ کے بالے میاں میں مٹی ڈالنے کا کام تیزی سے جاری
میرٹھ کے بالے میاں میں مٹی ڈالنے کا کام تیزی سے جاری
میرٹھ کے بالے میاں میں مٹی ڈالنے کا کام تیزی سے جاری

میرٹھ: ریاست اترپردیش کے ضلع میرٹھ میں واقع کے سب سے بڑے اور تاریخی قبرستان بالے میاں میں پہنچ رہے نالے کا گندا پانی روکنے اور آوارہ جانوروں سے لاشوں کو بچانے کے ساتھ قبرستان میں جگہ کی قلت کو دور کرنے کے مقصد سے ان دنوں قبرستان میں مٹی ڈالنے کا کام تیزی سے جاری ہے۔ قبرستان بالے میاں کمیٹی کی جانب سے قبرستان کی عارضی قبروں کو مسمار کرکے ان پر مٹی کے بھراؤ کا کام جاری ہے تاکہ قبروں کو بے حرمتی سے بچانے کے علاوہ قبرستان میں جگہ کی کمی کو بھی پورا کیا جا سکے۔

انہوں نے کہاکہ اب تک قبرستان میں دو سے تین فٹ تک مٹی کا بھراؤ کیا جا رہا ہے۔ اس کام کو پورا کرنے کے لیے کمیٹی مقامی لوگوں اور اہل ثروت افراد سے اس میں امداد لے رہی ہے تاکہ قبرستان کو بچایا جا سکے۔ کمیٹی کے ذمہ داران کا کہنا ہے کہ قبرستان میں قریب 70 لاکھ روپے کی مٹی ڈالے جانے کا امکان ہے جس میں اب تک تقریباً 25 لاکھ روپے کی مٹی ڈالی جا چکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:کاغذ اور پتھر کے نوادرات کے تحفظ اور بحالی" پر خصوصی تربیتی پروگرام

وہیں دوسری جانب قبرستان میں بوسیدہ قرآن پاک کے اوراق کو بے حرمتی سے بچانے کے لیے الگ سے ایک احاطہ بنایا گیا ہے تاکہ بوسیدہ کلام کو ایک جگہ رکھا جا سکے۔ قبرستان بالے میاں کی سب سے بڑی خاصیت یہ ہے کہ یہاں شہر میں تمام مسالک اور فرقوں کے مردوں کی تدفین کی جاتی ہے۔ کورونا وبا کے دوران کمیٹی کی جانب سے یہاں روزانہ قریب 50 سے 60 تک مردوں کی تدفین ہوتی تھی اور لاوارث مردوں کی تدفین بھی کمیٹی بغیر کسی اجرت کے تمام اخراجات خود سے ہی اٹھاتی تھی۔ عام دنوں میں اس قبرستان میں یومیہ دس سے بارہ مردوں کی تدفین ہوتی ہے۔

میرٹھ کے بالے میاں میں مٹی ڈالنے کا کام تیزی سے جاری

میرٹھ: ریاست اترپردیش کے ضلع میرٹھ میں واقع کے سب سے بڑے اور تاریخی قبرستان بالے میاں میں پہنچ رہے نالے کا گندا پانی روکنے اور آوارہ جانوروں سے لاشوں کو بچانے کے ساتھ قبرستان میں جگہ کی قلت کو دور کرنے کے مقصد سے ان دنوں قبرستان میں مٹی ڈالنے کا کام تیزی سے جاری ہے۔ قبرستان بالے میاں کمیٹی کی جانب سے قبرستان کی عارضی قبروں کو مسمار کرکے ان پر مٹی کے بھراؤ کا کام جاری ہے تاکہ قبروں کو بے حرمتی سے بچانے کے علاوہ قبرستان میں جگہ کی کمی کو بھی پورا کیا جا سکے۔

انہوں نے کہاکہ اب تک قبرستان میں دو سے تین فٹ تک مٹی کا بھراؤ کیا جا رہا ہے۔ اس کام کو پورا کرنے کے لیے کمیٹی مقامی لوگوں اور اہل ثروت افراد سے اس میں امداد لے رہی ہے تاکہ قبرستان کو بچایا جا سکے۔ کمیٹی کے ذمہ داران کا کہنا ہے کہ قبرستان میں قریب 70 لاکھ روپے کی مٹی ڈالے جانے کا امکان ہے جس میں اب تک تقریباً 25 لاکھ روپے کی مٹی ڈالی جا چکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:کاغذ اور پتھر کے نوادرات کے تحفظ اور بحالی" پر خصوصی تربیتی پروگرام

وہیں دوسری جانب قبرستان میں بوسیدہ قرآن پاک کے اوراق کو بے حرمتی سے بچانے کے لیے الگ سے ایک احاطہ بنایا گیا ہے تاکہ بوسیدہ کلام کو ایک جگہ رکھا جا سکے۔ قبرستان بالے میاں کی سب سے بڑی خاصیت یہ ہے کہ یہاں شہر میں تمام مسالک اور فرقوں کے مردوں کی تدفین کی جاتی ہے۔ کورونا وبا کے دوران کمیٹی کی جانب سے یہاں روزانہ قریب 50 سے 60 تک مردوں کی تدفین ہوتی تھی اور لاوارث مردوں کی تدفین بھی کمیٹی بغیر کسی اجرت کے تمام اخراجات خود سے ہی اٹھاتی تھی۔ عام دنوں میں اس قبرستان میں یومیہ دس سے بارہ مردوں کی تدفین ہوتی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.