تقریباً ایک برس قبل تک دینی مدارس کی فضاؤں میں قرآن شریف کی آیتیں کانوں میں ایک عجب سے شیرینی گھولتی تھیں لیکن عالمی مہلک وباء کووڈ-19 کی وجہ سے ریاست اترپردیش کے بارہ بنکی کے تمام مدارس کے وہ قدیمی ماحول اب ویرانیت میں تبدیل ہو گئے ہیں۔
وہیں دوسری جانب دینی مدارس کے ہاسٹلز بند ہیں اور زیادہ تر مدارس مالی بحران کا شکار ہیں۔
واضح رہے کہ بارہ بنکی قدیم دور سے ہی دینی تعلیم کا ایک بڑا مرکز رہا ہے، یہاں سینکڑوں کی تعداد میں مدارس ہیں ان مدارس میں زیادہ تر غریب، بے سہارا اور یتیم بچے تعلیم حاصل کرتے ہیں۔
فی الحال ان مدارس میں علاقے کے ہی چند طلبہ تعلیم حاصل کر رہے ہیں جبکہ عموماً ان مدارس سے ہر برس سینکڑوں کی تعداد میں حفاظ کرام حفظ مکمل کرتے تھے، لیکن رواں برس کسی بھی طالب علم کا حفظ مکمل نہیں ہوسکا ہے۔
خیال رہے کہ زیادہ تر دینی مدارس عوامی تعاون کی بنیاد پر زندہ ہیں، لیکن جب سے مدارس بند ہوئے ہیں لوگ ان کی امداد بھی نہیں کررہے ہیں۔
لوگوں کا نظریہ یہ بھی ہے کہ جب مدارس میں طلبہ ہی نہیں تو امداد کیوں کی جائے؟ جس کی وجہ سے فی الوقت تو مدارس کے اخراجات پورے نہیں ہورہے ہیں تاہم آئندہ انہیں دوبارہ شروع کرنے میں بھی بےحد پریشانیوں کا سامنا ہے۔