اس دوران ای ٹی وی بھارت سے ان مذہبی رہنماؤں نے اپنی خصوصی بات چیت میں کہا کہ وہ مرکزی حکومت کے زراعت سے متعلق قوانین کی مخالفت کرتے ہیں اس لئے وہ کسانوں کی تحریک کو حمایت دینے دہلی بارڈر جا رہے ہیں۔
مرکزی حکومت کے زراعت سے متعلق قوانین اب حکومت کے لئے درد سر بنتے جا رہے ہیں۔ ایک طرف ملک کے کسان بڑی تعداد میں گذشتہ تقریباً 48 روز سے دہلی کے مختلف بارڈر پر بیٹھا ہوئے ہیں اور مرکزی حکومت کے ذریعہ بنائے گئے نئے زرعی قوانین کے خلاف احتجاج بلند کر رہے ہیں، تو وہیں اب کسانوں کی حمایت میں جہاں مختلف سیاسی پارٹیاں اور سماجی شخصیات بھی آرہی ہیں اور حکومت سے ان قوانین کو واپس لینے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔
اس کے ساتھ کسان تحریک مزید مستحکم کرتے ہوئے ملک کے مذہبی رہنماء بھی کھل کسانوں کی حمایت میں آتے جا رہے ہیں۔ اسی طرح کا منظر آج رامپور کی قومی شاہراہ پر دیکھنے کو ملا۔
رامپور کے مسلم علماء کرام کا ایک متحدہ پلیٹ تنظیم اتحاد ملت کے بینر تلے مختلف ملی جماعتوں کے رہنماء، جمیعت علماء ہند، جماعت اسلامی ہند اور مزارات کے سجادگان کا ایک بڑا قافلہ سکھ مذہب کے مذہبی رہنماؤں کے ساتھ دہلی بارڈر کے لئے روانہ ہوا۔
اس موقع ای ٹی وی بھارت سے اپنی بات چیت ان مذہبی لیڈران نے کسانوں کی تحریک کو حمایت دینے کی بات کہی۔
مزید پڑھیں:
اعظم خاں کو پانچ معاملوں میں ملی ضمانت
اس موقع پر مزار حافظ شاہ جمال اللہ کے سجادہ نشین فرحت احمد خان جمالی، سکھ گرو بابا لکھوندر سنگھ اور جمیعت علماء ہند کے ضلع صدر مولانا اسلم جاوید قاسمی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک اور قوم کی سلامتی کے لئے ضروری ہے کہ حکومت زراعت سے متعلق ان نئے قوانین کو واپس لے۔