عالمی وبا کو دیکھتے ہوئے یوپی حکومت نے پہلے رات میں کرفیو لگایا اور بعد میں لاک ڈاؤن نافذ کر دیا تاکہ کورونا وائرس کے بڑھتے قدم پر قابو پایا جا سکے۔
آج سے دارالحکومت لکھنؤ میں 50 فیصد کسٹمر کے ساتھ ہوٹل میں بیٹھ کر کھانے پینے کی اجازت دی گئی ہے، اس سے ہوٹل مالکان کے ساتھ عوام بھی خوش ہیں۔
ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران وقار احمد نے بتایا کہ ہمیں اس دن کا بہت بے صبری سے انتظار تھا۔ انہوں نے بتایا کہ حالانکہ ہمیں پہلے بھی آن لائن سروس کے ذریعے کھانا ملتا تھا لیکن ہوٹل میں بیٹھ کر دوستوں کے ساتھ کھانے پینے کا الگ ہی مزہ ہوتا ہے۔
وقار نے کہا کہ ہم لوگ دوستوں کے ساتھ یہاں آئے ہوئے ہیں اور لکھنوی ذائقہ کا پورا لطف اٹھا رہے ہیں۔
مسعود حسن نے بتایا کہ وبائی امراض کے بعد سے گھر میں ہی کھانا کھا رہے ہیں کیونکہ ہوٹل بند تھے۔ انہوں نے کہا کہ ابھی تک آن لائن کھانا منگوا رہے تھے لیکن گھر میں کھانے کا وہ مزا نہیں آتا، جو ہوٹل میں دوستوں کے ساتھ بیٹھ کر کھانے پینے میں آتا ہے۔
ہوٹل کے ذمہ دار ثاقب قریشی نے بتایا کہ کووڈ۔ 19 پروٹوکول کی گائیڈ لائن پر عمل کرتے ہوئے ہم نے سارے انتظامات کئے ہیں۔ کسٹمر کے داخلے سے پہلے تھرمل اسکینیگ کرتے ہیں اور رجسٹر میں نام پتا و موبائل نمبر درج کرتے ہیں۔
ثاقب قریشی نے کہا کہ آج تقریباً دو ماہ بعد ہوٹل کھلا ہے لہذا کم لوگ آ رہے ہیں۔ جلد ہی پہلے کی طرح سارے کام معمول پر آ جائیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ ہم نے بیٹھ کر کھانے والوں کے لئے سماجی دوری کا خاص خیال رکھا ہے تاکہ کووڈ پروٹوکول کی خلاف ورزی نہ ہو۔
مزید پڑھیں:
'طلبا کو ملازمت کے لیے تیار کر رہا ہے ایڈ ٹیک اسٹارٹ اپ'
قابل ذکر ہے کہ اتر پردیش میں ابھی تک صرف آن لائن سروس کے ذریعے ڈلیوری ہو رہی تھی۔ کورونا وائرس کے مثبت کیسز کم ملنے کی وجہ سے حکومت نے کاروباریوں کے ساتھ عوام کو بھی بڑا تحفہ دیا ہے۔ سبھی نے حکومت و انتظامیہ کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔