عام بجٹ پیش ہونے کے بعد بنکر اکثریت والے مئو ضلع کے اقلیتی طبقےکو مایوسی ہوئی ہے۔ خاص طور پر بنکروں کے لئے یہ عام بجٹ گزشتہ چھ مرتبہ پیش ہونے والے بجٹ کی طرح ہی مایوس کن رہا۔
ریاست اتر پردیش کے مئو ضلع میں مقیم بنکروں کی کثیر آبادی کو اپنے روایتی کاروبار کو محفوظ رکھنا بھی مشکل ہو گیا ہے۔ بنکر ہر سال عام بجٹ میں امید رکھتا ہے کہ مرکزی حکومت کوئی راحت بھرا اعلان کرے گی۔ عام بجٹ 2021 میں بھی بنکروں کو اپنے کاروبار کی بہتری کے لئے حکومت سے مدد کی درکار تھی لیکن اس سال بھی بنکروں کو سخت مایوسی ہوئی ہے۔
عام بجٹ پر مئو کے باشندوں نے مختلف نظریات کا اظہار کیا ہے۔ ریاض احمد کے مطابق حکومت کی بنکروں کو راحت دینے کی کوئی پالیسی ہے ہی نہیں۔ بنکروں کو راحت دینا تو درکنار، انہیں بجلی شرح پر حاصل ہونے والی سبسڈی بھی تقریبا ختم کر دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اقلیتی طبقہ کو سابقہ مرکزی حکومت میں جاری اسکالرشپ کو موجود مودی حکومت نے بند کر دیا ہے۔ اس کا بھی اقلیتی طبقہ کو کافی افسوس ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بجٹ 2021-22: اہم نکات پر ایک نظر
واضح رہے کہ بجٹ 2021-22 میں اعلان کیا گیا ہے کہ اب ریلوے، این ایچ اے آئی، ائیرپورٹ اتھارٹی کو بہت سے منصوبوں کو پاس کرنے کا اختیار حاصل ہوگا۔ وزیر خزانہ نے سرمایہ اخراجات کے لیے 5 لاکھ کروڑ سے زیادہ کا اعلان کیا۔ یہ اعلان پچھلے بجٹ سے 30 فیصد زیادہ ہے۔ اس کے علاوہ دو لاکھ کروڑ روپے اضافی ریاستی اور آزاد اداروں کو بھی دیے جائیں گے۔