ریاست اترپردیش کے شہر رامپور میں قائم عالمی شہرت یافتہ رامپور رضا لائبریری میں قرآن مجید کے نایاب نسخوں کی جاری نمائش میں بڑی تعداد میں شائقین پہنچ رہے ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ اس نمائش میں مسلمانوں سے زیادہ برادران وطن کی تعداد نظر آتی ہے۔
برادران وطن کی بڑی تعداد قرآن مجید کو دیکھنے کے ساتھ ہی اس کے پیغام کو بھی جاننے کی خواہاں ہیں۔
دہلی سے تشریف لانے والی لکشمی کا کہنا ہے کہ یہاں آکر ان کو بہت اچھا لگا، خاص کر قرآن کریم نایاب نسخے دیکھ کر انہیں بہت خوشی ہوئی۔
مسرگرم راز، جو رامپور کی ہی رہنے والی ہیں ان کا کہنا ہے کہ یہ نسخے تو بے شک اچھے ہیں لیکن اگر اس نمائش میں قرآن کے پیغامات کو اردو کے ساتھ ہی ہندی یا دیگر کسی اور زبان میں بھی لکھا جائے تو ہم جیسے لوگوں کو بھی قرآن مجید کا پیغام سمجھنے میں آسانی ہوگی۔
کچھ اسی قسم کا مشورہ دہلی سے تشریف لائے بشیر احمد نے بھی دیا۔ انہوں نے کہا کہ 'رامپور رضا لائبریری کی یہ کوشش کافی اچھی ہے اور اس کو مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'قرآن کا پیغام صرف مسلمانوں کے لئے نہیں ہے بلکہ ہمارے براداران تک بھی اس کا حقیقی پیغام پہنچانے کے لیے ضروری ہے کہ یہاں قرانی پیغامات کو عربی اور اردو کے ساتھ ہی ملک کی دیگر زبانوں، خاص طور پر ہندی میں بھی اس کا اہتمام کرنا چاہیے'۔
بشیر احمد نے دہرادون سے آئے ناظرین کے سامنے قرآن کے پیغام کی اپنے الفاظ میں وضاحت کی، جس کو تمام لوگوں نے کافی سراہا۔
اس قسم کی نمائش یا میلے آپسی پیار و محبت اور رواداری کو بھی مضبوط و مستحکم کرنے میں نمایاں کردار ادا کرتے ہیں۔ نفرتوں کے اس ماحول میں اگر کہیں بھی اس قسم کی کوششیں کی جا رہیں ہو تو اس کی حوصلہ افزائی ضروری ہے۔
رامپور رضا لائبریری میں قرآن مجید کے نایاب نسخے صدیوں سے محفوظ ہیں۔ ہر برس ماہ رمضان المبارک کے آخری عشرے اور شوال کے شروع عشرے تک یہاں قرآن کریم کے مختلف و نایاب نسخوں کی نمائش کا اہتمام کیا جاتا ہے۔
دور دراز سے آنے والےشائقین اس نمائش میں قرآن مجید کے نایاب نسخوں کا کھلی آنکھوں سے مشاہدہ کر تے ہیں۔