اترپردیش میں چائنیز مانجھے پر پابندی عائد کرنے کے بعد رامپور کی پتنگ صنعت پر اس کے کافی منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ انتظامیہ کی سختی کے بعد پتنگ کی خرید و فروخت میں بھاری کمی دیکھی جارہی ہے جس سے پتنگ سازی کے کام والے کاریگر اور کاروباری تنگدستی کے شکار ہیں۔
گزشتہ دنوں چائنیز مانجھے کی وجہ سے پیش آئے واقعات کے بعد انتظامیہ نے سختی برتی ہے۔ چائنیز مانجھے کا استعمال کرنے کی وجہ سے متعدد لوگ مانجھے کی زد میں آکر ہلاک ہوگئے تھے اور کئی لوگ زخمی بھی ہوئے تھے۔ وہیں ایک دردناک واقعہ میں 3 سالہ معصوم بچی آمنہ کی چائنیز مانجھے سے گردن کٹ گئی اور اس کی موقع پر ہی موت ہوگئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:جونپور: ایم آئی ایم کے ریاستی صدر شوکت علی سے خاص بات چیت
پولیس نے چائنیز مانجھا استعمال کرنے والوں کے خلاف مہم چلاکر ملزمین کو گرفتار کرکے ان کے خلاف گینگسٹر ایکٹ لگایا جس کے بعد عوام میں خوف ماحول پیدا ہوگا اور بڑے پیمانہ پر پتنگ کی خرید و فروخت میں کمی آئی۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے پتنگ بنانے والے کاریگروں نے اپنا درد بیاں کرتے ہوئے کہا کہ پتنگ سازی ہی ان کا ذریعہ معاش تھی لیکن پتنگ کی مانگ میں آئی بھاری کمی کی وجہ سے وہ بے روزگار ہو گئے ہیں۔ پتنگ کاروباریوں کا کہنا ہے کہ وہ چائنیز مانجھے کے خلاف ہیں اس پر ضرور روک لگنی چاہیے لیکن سادے مانجھے سے پتنگ اڑانے والوں میں پائے جانے والے خوف کو دور کیا جانا چاہئے۔