ETV Bharat / state

رامپور میں کسانوں کا مظاہرہ مسلسل تیسرے روز بھی جاری - etv bharat urdu news

رامپور سے جب بھی کسان دارالحکومت دہلی کی جانب کوچ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تو مختلف مقامات پر پولیس انھیں روک رہی ہے۔

image
image
author img

By

Published : Dec 13, 2020, 12:26 PM IST

مرکزی حکومت کے نئے زرعی قوانین کے خلاف ملک کی اکثر ریاستوں سمیت اترپردیش کے ضلع رامپور کے کسان بھی سراپا احتجاج ہیں۔

ملک بھر میں نئے زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کا احتجاج مسلسل جاری ہے۔ رامپور کے کسان جب مظاہرہ میں شامل ہونے کے لیے دہلی کی جانب بڑھنے کی کوشش کرتے ہیں تو تب انھیں مختلف تھانوں کی پولیس راستے میں ہی روک رہی ہے جس سے ناراض ہو کر کسان وہیں مظاہرے پر بیٹھ جارہے ہیں۔

رامپور میں کسانوں کا مظاہرہ

رامپور کے بلاسپور سے جب کسانوں کا ایک قافلہ دہلی کی جانب روانہ ہوا تو تھانہ بھوٹ پولیس نے انھیں روک لیا تب کسان وہیں تھانہ بھوٹ کے باہر قومی شاہراہ پر بیٹھ گئے جس کے بعد آئندہ روز انھیں دہلی روانہ ہونے کی اجازت دی گئی۔

اس موقع پر بھارتی کسان یونین (امباوت) کے نائب ضلع صدر حنیف وارثی نے کہا کہ کسان زرعی مخالف قوانین کے خلاف جب دہلی جاکر اپنا احتجاج درج کرنا چاہ رہے ہیں تو ان کو پولیس انتظامیہ روک رہا ہے۔

انہوں نے مودی حکومت کو اپنی سخت تنقیدوں کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اگر اکثریت حاصل کرکے حکومت بن گئی ہے تو اس کا قطعی یہ مطلب نہیں ہے کہ آپ جو چاہے قوانین بنائیں۔

اس موقع پر انہوں نے یہ بھی کہا کہ اے پی ایم سی لینڈ ریفارم ایکٹ کے آ جانے سے زرعی شعبہ کا مکمل طور پر ختم ہونے کا اندیشہ ہے۔ مرکزی حکومت کے زرعی قونین سے کسانوں کو کچھ بھی نفع حاصل نہیں ہوگا۔ ان قوانین سے مہنگائی میں مزید اضافہ بھی ہوگا۔

اب دیکھنا ہے یہ کہ جس طرح سے ملک بھر میں بڑی تعداد میں کسان ان زرعی قوانین کی مخالفت میں کھلے آسمان کے نیچے سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں تو کیا حکومت کسانوں کے مطالبات کو مانتے ہوئے ان قوانین کو منسوخ کرتی ہے یا ان قوانین کو نافذ کرنے کے اپنے عزم پر قائم رہتی ہے۔

مرکزی حکومت کے نئے زرعی قوانین کے خلاف ملک کی اکثر ریاستوں سمیت اترپردیش کے ضلع رامپور کے کسان بھی سراپا احتجاج ہیں۔

ملک بھر میں نئے زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کا احتجاج مسلسل جاری ہے۔ رامپور کے کسان جب مظاہرہ میں شامل ہونے کے لیے دہلی کی جانب بڑھنے کی کوشش کرتے ہیں تو تب انھیں مختلف تھانوں کی پولیس راستے میں ہی روک رہی ہے جس سے ناراض ہو کر کسان وہیں مظاہرے پر بیٹھ جارہے ہیں۔

رامپور میں کسانوں کا مظاہرہ

رامپور کے بلاسپور سے جب کسانوں کا ایک قافلہ دہلی کی جانب روانہ ہوا تو تھانہ بھوٹ پولیس نے انھیں روک لیا تب کسان وہیں تھانہ بھوٹ کے باہر قومی شاہراہ پر بیٹھ گئے جس کے بعد آئندہ روز انھیں دہلی روانہ ہونے کی اجازت دی گئی۔

اس موقع پر بھارتی کسان یونین (امباوت) کے نائب ضلع صدر حنیف وارثی نے کہا کہ کسان زرعی مخالف قوانین کے خلاف جب دہلی جاکر اپنا احتجاج درج کرنا چاہ رہے ہیں تو ان کو پولیس انتظامیہ روک رہا ہے۔

انہوں نے مودی حکومت کو اپنی سخت تنقیدوں کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اگر اکثریت حاصل کرکے حکومت بن گئی ہے تو اس کا قطعی یہ مطلب نہیں ہے کہ آپ جو چاہے قوانین بنائیں۔

اس موقع پر انہوں نے یہ بھی کہا کہ اے پی ایم سی لینڈ ریفارم ایکٹ کے آ جانے سے زرعی شعبہ کا مکمل طور پر ختم ہونے کا اندیشہ ہے۔ مرکزی حکومت کے زرعی قونین سے کسانوں کو کچھ بھی نفع حاصل نہیں ہوگا۔ ان قوانین سے مہنگائی میں مزید اضافہ بھی ہوگا۔

اب دیکھنا ہے یہ کہ جس طرح سے ملک بھر میں بڑی تعداد میں کسان ان زرعی قوانین کی مخالفت میں کھلے آسمان کے نیچے سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں تو کیا حکومت کسانوں کے مطالبات کو مانتے ہوئے ان قوانین کو منسوخ کرتی ہے یا ان قوانین کو نافذ کرنے کے اپنے عزم پر قائم رہتی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.