ETV Bharat / state

رامپور: تاریخی رضا لائبریری میں نایاب نسخوں کی نمائش

ریاست اترپردیش کے شہر رامپور میں واقع عالمی شہرت یافتہ تاریخی رامپور رضا لائبریری میں نایاب نسخوں کی نمائش کا اہتمام کیا گیا، کتابوں کی جانب لوگوں کی رغبت بڑھانے کے لیے اس نمائش کا اہتمام 8 دسمبر تا 15 دسمبر تک لائبریری کے دربار عام میں کیا گیا ہے۔

تاریخی رضا لائبریری میں نایاب نسخوں کی نمائش
تاریخی رضا لائبریری میں نایاب نسخوں کی نمائش
author img

By

Published : Dec 10, 2019, 11:55 PM IST

رامپور رضا لائبریری اپنے نوادرات کے اعتبار بجا طور پر عالمی شہرت کی حامل ہے، یہاں عربی، فارسی، اردو، ترکی، پشتو، سنسکرت اور ہندی کے خطوط کا بڑا وسیع سرمایہ موجود ہے جس سے استفادہ کرنے والے دور دراز سے سفر کرکے اس منبع فیض سے اپنی علمی تشنگی بجھانے کے لیے آتے رہتے ہیں۔

تاریخی رضا لائبریری میں نایاب نسخوں کی نمائش، ویڈیو

کتابوں کی جانب لوگوں کی دلچسپی میں اضافہ کرنے کے مقصد سے اس لائبریری کے دربار عام میں لائبریری میں محفوظ کتابوں کے نایاب نسخوں کی نمائش جاری ہے، 8 تا 15 دسمبر تک جاری رہنے والی اس نمائش میں عام عوام کے ساتھ طلباء و طالبات بھی بڑی تعداد میں پہنچ رہے ہیں۔

ان کتابوں میں علماء، ادباء اور نوابی ریاست رامپور کے ذریعہ رامپور کو ایک تہذیبی و ثقافتی اور علم سے مالا مال کرنے میں ان کے کاموں کی تاریخ بھی بیان کی گئی ہے، ان نایاب کتابوں کے نسخوں کو دیکھنے آئے اسکولی طلباء و طالبات کا گروپ کافی مسرت کا اظہار کر رہا ہے۔

یہ عظیم الشان کتب خانہ رامپور کے علمی و ادبی ذوق کا ایک انمول خزانہ ہے، جسے ریاست کے پہلے نواب سید فیض اللہ خان نے سنہ 1796 میں شروع کیا تھا اور ریاست کے دیگر علم پرور نوابوں نے بیش قیمت کتابوں کا اضافہ کرکے اسے دنیا کی عظیم لائبریری بنا دیا، بالخصوص آخری نواب رضا علی خاں بہادر، جنہیں فنون لطیفہ سے گہری دلچسپی تھی نے ذخیرہ میں بہت اضافہ کیا۔

اس لائبریری میں مختلف زبانوں کے 15 ہزار مخطوطات اور 70 ہزار سے زائد مطبوعات ہیں، ان کے علاوہ آپ یہاں سینکڑوں نادر قلمی تصاویر اور خطاطی کے نمونوں کا بھی مشاہدہ کر سکتے ہیں۔

لائبریری کی شاندار عمارت نواب حامد رضا خاں نے سنہ 1904 میں دربار کے لیے تعمیر کرائی تھی جس کا ہند یوروپی طرز تعمیر اور اندرونی طلاء کاری جھاڑ، فانوس اور سجاوٹ آپ اپنی مثال ہیں۔

رامپور رضا لائبریری اپنے نوادرات کے اعتبار بجا طور پر عالمی شہرت کی حامل ہے، یہاں عربی، فارسی، اردو، ترکی، پشتو، سنسکرت اور ہندی کے خطوط کا بڑا وسیع سرمایہ موجود ہے جس سے استفادہ کرنے والے دور دراز سے سفر کرکے اس منبع فیض سے اپنی علمی تشنگی بجھانے کے لیے آتے رہتے ہیں۔

تاریخی رضا لائبریری میں نایاب نسخوں کی نمائش، ویڈیو

کتابوں کی جانب لوگوں کی دلچسپی میں اضافہ کرنے کے مقصد سے اس لائبریری کے دربار عام میں لائبریری میں محفوظ کتابوں کے نایاب نسخوں کی نمائش جاری ہے، 8 تا 15 دسمبر تک جاری رہنے والی اس نمائش میں عام عوام کے ساتھ طلباء و طالبات بھی بڑی تعداد میں پہنچ رہے ہیں۔

ان کتابوں میں علماء، ادباء اور نوابی ریاست رامپور کے ذریعہ رامپور کو ایک تہذیبی و ثقافتی اور علم سے مالا مال کرنے میں ان کے کاموں کی تاریخ بھی بیان کی گئی ہے، ان نایاب کتابوں کے نسخوں کو دیکھنے آئے اسکولی طلباء و طالبات کا گروپ کافی مسرت کا اظہار کر رہا ہے۔

یہ عظیم الشان کتب خانہ رامپور کے علمی و ادبی ذوق کا ایک انمول خزانہ ہے، جسے ریاست کے پہلے نواب سید فیض اللہ خان نے سنہ 1796 میں شروع کیا تھا اور ریاست کے دیگر علم پرور نوابوں نے بیش قیمت کتابوں کا اضافہ کرکے اسے دنیا کی عظیم لائبریری بنا دیا، بالخصوص آخری نواب رضا علی خاں بہادر، جنہیں فنون لطیفہ سے گہری دلچسپی تھی نے ذخیرہ میں بہت اضافہ کیا۔

اس لائبریری میں مختلف زبانوں کے 15 ہزار مخطوطات اور 70 ہزار سے زائد مطبوعات ہیں، ان کے علاوہ آپ یہاں سینکڑوں نادر قلمی تصاویر اور خطاطی کے نمونوں کا بھی مشاہدہ کر سکتے ہیں۔

لائبریری کی شاندار عمارت نواب حامد رضا خاں نے سنہ 1904 میں دربار کے لیے تعمیر کرائی تھی جس کا ہند یوروپی طرز تعمیر اور اندرونی طلاء کاری جھاڑ، فانوس اور سجاوٹ آپ اپنی مثال ہیں۔

Intro:ریاست اترپردیش کے شہر رامپور میں واقع عالمی شہرت یافتہ تاریخی رامپور رضا لائبریری میں لائبریری کے نایاب نسخوں کی نمائش کا اہتمام کیا گیا۔ لوگوں کی کتابوں کی جانب رغبت بڑھانے کے لئے اس نمائش کا اہتمام 8 سے 15 دسمبر تک لائبریری کے دربار عام میں کیا گیا ہے۔


Body:وی او۔۱
رامپور رضا لائبریری اپنے نوادر کے اعتبار بجا طور پر عالمی شہرت کی حامل ہے. یہاں عربی، فارسی ، اردو ، ترکی ، پشتو، سنسکرت اور ہندی، کے مخطوطات کا بڑا وسیع سرمایہ موجود ہے، جس سے استفادہ کرنے والے دور دراز سے سفر کی زحمتیں برداشت کرکے اس ممبع فیض سے اپنی علمی تشنگی بجھانے کے لئے یہاں آتے رہتے ہیں.
کتابوں کی جانب لوگوں کی دلچسپیوں میں اضافہ کرنے کے مقصد سے اس لائبریری کے دربار عام میں آج کل لائبریری میں محفوظ کتابوں کے نایاب نسخوں کی نمائش جاری ہے۔ 8 سے 15 دسمبر تک جاری رہنے والی اس نمائش میں عام شائیقین کے ساتھ ہی اسکولوں کے طلبہ و طالبات بھی بڑی تعداد میں پہنچ رہے ہیں۔
بائٹ: سید طارق اظہر، میوزیم انچارج رضا لائبریری
وی او۔ ۲
ان کتابوں میں یہاں کے علماء، ادباء اور نوابیں ریاست رامپور کے ذریعہ رامپور کو ایک تہذیبی و ثقافتی اور علم سے مالامال کرنے میں ان کے کاموں کی تاریخ بھی بیان کی گئ ہے۔ ان نایاب کتابوں کے نسخوں کو دیکھنے آیا اسکولی طلبہ و طالبات کا گروپ کافی مسرت کا اظہار کر رہا ہے۔
بائٹ: پرمتا، طالبہ
بائٹ: گوری گپتا، طالبہ
وی او۔۳
یہ عظیم الشان کتب خانہ نوابین رامپور کے علمی و ادبی ذوق کا ایک انمول خزانہ ہے۔ جسے ریاست کے پہلے نواب سید فیض اللہ خان نے سن 1796 میں کیا اور ریاست کے دیگر علم پرور نوابوں نے بیش قیمت کتابوں کا اضافہ کرکے اسے دنیا کی عظیم لائبریری بنا دیا۔ بالخصوص آخری نواب رضا علی خاں بہادر نے، جنہیں فنون لطیفہ سے گہری دلچسپی تھی، ذخیرہ میں بہت اضافہ کیا۔ اس لائبریری میں مختلف زبانوں کے 15 ہزار مخطوطات اور 70 ہزار سے زائد مطبوعات ہیں۔ ان کے علاوہ آپ یہاں سینکڑوں نادر قلمی تصاویر اور خطاطی کے نمونوں کا بھی مشاہدہ کر سکتے ہیں۔
بائٹ: سید طارق اظہر، میوزیم انچارج رضا لائبریری


Conclusion:وی او۔۴
لائبریری کی شاندار عمارت نواب حامد رضا خاں نے 1904 میں دربار کے لئے تعمیر کرائی تھی۔ جس کا ہند۔یوروپی طرز تعمیر اور اندرونی طلاء کاری جھاڑ، فانوس اور سجاوٹ آپ اپنی مثال ہیں۔

ای ٹی وی بھارت کے لئے رامپور سے ابوالکلام خان کی رپورٹ
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.