ETV Bharat / state

VHP Leader On Hindu Muslim Relation: ہندو مسلم تعلقات پر وشو ہندو پریشد کے رہنما سے خصوصی گفتگو - رامپور میں عید ملن تقریب

وشو ہندو پریشد کے قومی رہنما دھننجے پاٹھک نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات چیت میں کہا کہ بھارت میں ہندو مسلمان صدیوں سے ساتھ رہتے چلے آئے ہیں۔ چند لوگ ہیں جو ہندو مسلم کے درمیان نفرتیں پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کی یہ کوششیں کبھی کامیاب ہونے نہیں دی جائیں گی۔ VHP Leader On Hindu Muslim Relation

ہندو مسلم تعلقات پر وشو ہندو پریشد کے رہنماء سے خصوصی گفتگو
ہندو مسلم تعلقات پر وشو ہندو پریشد کے رہنماء سے خصوصی گفتگو
author img

By

Published : May 11, 2022, 7:33 PM IST

رامپور: عید ملن تقریب میں پہنچے وشو ہندو پریشد کے قومی رہنماء دھننجے پاٹھک نے مسلمانوں سے گلے ملکر ان کو عید کی مبارکباد دی۔ انہوں نے رامپور میں منعقدہ عید ملن تقریب سے متعلق اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ رامپور میں ملن تقریب کی کافی پرانی روایت ہو گئی ہے۔

ہندو مسلم تعلقات پر وشو ہندو پریشد کے رہنماء سے خصوصی گفتگو

انہوں نے کہا کہ صرف دو برس کورونا کی وجہ سے عید ملن تقریب کا انعقاد نہیں کیا جا سکا۔ وی ایچ پی رہنماء نے کہا کہ عید ملن تقریب بہت اچھی کوشش ہے۔ اس کے ذریعے قوم کو ہندو مسلم بھائی چارے کا پیغام چلا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس تقریب کو چاہے کچھ لوگ مشترکہ طور پر انجام دیتے ہیں، لیکن اس کے اچھے نتائج دیکھنے کو ملتے ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ آپس میں اگر کوئی گلا شکوہ ہے تو اسے ہم ایسے مواقع پر گلے ملکر دور کر لیتے ہیں۔

وی ایچ پی رہنما دھننجے پاٹھک نے موجودہ مذہبی شوبھا یاتراوں میں مذہب کے نام پر ہڑدنگ بازی اور اشتعال انگیز نعرے لگا کر پرامن فضا میں زہر گھولنے والے عناصر پر اپنے دو ٹوک انداز میں کہا کہ وشو ہندو پریشد یا ہندو سماج اور بھارت کا دیگر سماج کبھی بھی غیر فطری کام نہیں کرتا ہے، بہت امن کے ساتھ رہنا چاہتا ہے۔

ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ سماج میں بگاڑ پیدا کرنے والے بہت کم لوگ ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر سماج میں کوئی ایک شخص سر پھرا ہو جائے تو اس کی وجہ سے پورے سماج کو قصوروار نہیں قرار دیا جا سکتا ہے۔ ملک کے مختلف خطوں میں شر پسند عناصر کی جانب سے مختلف مواقع پر اقلیتوں کو تشدد کا نشانہ بنائے جانے اور وزیر اعظم نریندر مودی کی مسلسل خاموشی کے سوال پر دھننجے پاٹھک نے وزیر اعظم کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ان معاملوں میں حکومت یا وزیر اعظم بولیں، اس کی ضرورت نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک بھی یہ مثال نہیں ملتی کہ محرم کا جلوس نکل رہا ہو اور ہندوؤں کی جانب سے پتھر بازی کی گئی ہو۔ انہوں نے کہا کہ شوبھا یاتراوں میں پتھر بازی کیا جانا قابل مذمت ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ میں کسی بھی مذہبی جلوس اور تقریب میں ہتھیاروں کو لہرانے اور اس کو لیکر نکلنے کو غلط مانتا ہوں، چاہے محرم کے موقع پر جلوس میں چاقو اور تلواریں لے کر نکلنے کا معاملہ ہو یا کسی شوبھا یاترا میں ہتھیار لہرانے کا معاملہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ یہ کسی کو بھی حق نہیں ہے کہ کسی کی مذہبی شوبھا یاترا نکلے اور لوگ اس پر پتھر بازی کریں۔ انہوں نے کہا کہ جب رامپور میں شوبھا یاترا اور عید کی نماز کے موقع پر ہندو اور مسلم سماج کے لوگ ایک دوسرے مذہبی پروگراموں میں شامل ہوکر ایک دوسرے پر پھولوں کی بارش کر سکتے ہیں تو دیگر مقامات پر ایسا کیوں نہیں؟ اس کو فروغ دینا چاہیے۔


اس موقع پر وی ایچ پی رہنما نے مساجد کی میناروں پر بھگوا پرچم لگائے جانے کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔ وہیں انہوں نے اپنے پیغام میں یہ بھی کہا کہ ایسے شرپسند عناصر کی نشاندہی ہونی چاہیے، دونوں ہی جانب اس قسم کے لوگ ہو سکتے ہیں۔ ایسے لوگوں سے سماج کو پاک کرنے کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Eid-ul-Fitr 2022: مودی مسجد میں برادران وطن کے ساتھ عید ملن تقریب کا اہتمام

رامپور: عید ملن تقریب میں پہنچے وشو ہندو پریشد کے قومی رہنماء دھننجے پاٹھک نے مسلمانوں سے گلے ملکر ان کو عید کی مبارکباد دی۔ انہوں نے رامپور میں منعقدہ عید ملن تقریب سے متعلق اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ رامپور میں ملن تقریب کی کافی پرانی روایت ہو گئی ہے۔

ہندو مسلم تعلقات پر وشو ہندو پریشد کے رہنماء سے خصوصی گفتگو

انہوں نے کہا کہ صرف دو برس کورونا کی وجہ سے عید ملن تقریب کا انعقاد نہیں کیا جا سکا۔ وی ایچ پی رہنماء نے کہا کہ عید ملن تقریب بہت اچھی کوشش ہے۔ اس کے ذریعے قوم کو ہندو مسلم بھائی چارے کا پیغام چلا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس تقریب کو چاہے کچھ لوگ مشترکہ طور پر انجام دیتے ہیں، لیکن اس کے اچھے نتائج دیکھنے کو ملتے ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ آپس میں اگر کوئی گلا شکوہ ہے تو اسے ہم ایسے مواقع پر گلے ملکر دور کر لیتے ہیں۔

وی ایچ پی رہنما دھننجے پاٹھک نے موجودہ مذہبی شوبھا یاتراوں میں مذہب کے نام پر ہڑدنگ بازی اور اشتعال انگیز نعرے لگا کر پرامن فضا میں زہر گھولنے والے عناصر پر اپنے دو ٹوک انداز میں کہا کہ وشو ہندو پریشد یا ہندو سماج اور بھارت کا دیگر سماج کبھی بھی غیر فطری کام نہیں کرتا ہے، بہت امن کے ساتھ رہنا چاہتا ہے۔

ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ سماج میں بگاڑ پیدا کرنے والے بہت کم لوگ ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر سماج میں کوئی ایک شخص سر پھرا ہو جائے تو اس کی وجہ سے پورے سماج کو قصوروار نہیں قرار دیا جا سکتا ہے۔ ملک کے مختلف خطوں میں شر پسند عناصر کی جانب سے مختلف مواقع پر اقلیتوں کو تشدد کا نشانہ بنائے جانے اور وزیر اعظم نریندر مودی کی مسلسل خاموشی کے سوال پر دھننجے پاٹھک نے وزیر اعظم کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ان معاملوں میں حکومت یا وزیر اعظم بولیں، اس کی ضرورت نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک بھی یہ مثال نہیں ملتی کہ محرم کا جلوس نکل رہا ہو اور ہندوؤں کی جانب سے پتھر بازی کی گئی ہو۔ انہوں نے کہا کہ شوبھا یاتراوں میں پتھر بازی کیا جانا قابل مذمت ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ میں کسی بھی مذہبی جلوس اور تقریب میں ہتھیاروں کو لہرانے اور اس کو لیکر نکلنے کو غلط مانتا ہوں، چاہے محرم کے موقع پر جلوس میں چاقو اور تلواریں لے کر نکلنے کا معاملہ ہو یا کسی شوبھا یاترا میں ہتھیار لہرانے کا معاملہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ یہ کسی کو بھی حق نہیں ہے کہ کسی کی مذہبی شوبھا یاترا نکلے اور لوگ اس پر پتھر بازی کریں۔ انہوں نے کہا کہ جب رامپور میں شوبھا یاترا اور عید کی نماز کے موقع پر ہندو اور مسلم سماج کے لوگ ایک دوسرے مذہبی پروگراموں میں شامل ہوکر ایک دوسرے پر پھولوں کی بارش کر سکتے ہیں تو دیگر مقامات پر ایسا کیوں نہیں؟ اس کو فروغ دینا چاہیے۔


اس موقع پر وی ایچ پی رہنما نے مساجد کی میناروں پر بھگوا پرچم لگائے جانے کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔ وہیں انہوں نے اپنے پیغام میں یہ بھی کہا کہ ایسے شرپسند عناصر کی نشاندہی ہونی چاہیے، دونوں ہی جانب اس قسم کے لوگ ہو سکتے ہیں۔ ایسے لوگوں سے سماج کو پاک کرنے کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Eid-ul-Fitr 2022: مودی مسجد میں برادران وطن کے ساتھ عید ملن تقریب کا اہتمام

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.