صدر جمہوریہ نے خطاب کے دوران گنگا کی صفائی کے حوالے سے عوام کی شراکت بیان کرتے ہوئے کہا کہ 'گنگا کی صفائی کسی خاص مذہب یا خاص طبقہ کی ذمہ داری نہیں ہے بلکہ سبھی مذاہب کے ماننے والوں کی ہے اور یہی وجہ ہے کہ بھارت رتن اُستاد بِسمِ اللہ خان کو جب ان کے مداحوں نے کہا تھا کہ آپ ممبئی میں سکونت اختیار کریں تو اس وقت استاد بسم اللہ خان کا جو جواب تھا وہ سبھی کے لیے مشعل راہ ہے۔
استاد بسم اللہ خان نے جواب میں کہا تھا کہ میں ممبئی میں ضرور رہ سکتا ہوں لیکن ممبئی میں گنگا کہاں سے لاؤں گا۔ اس سے صاف واضح ہو رہا تھا کہ استاد بسم اللہ خان کی گنگا سے جو عقیدت تھی وہ انتہائی پاکیزہ تھی۔
رام ناتھ کووند نے گنگا کی صفائی کے حوالے سے کہا کہ سنت روی داس،کبیر داس اور تلسی داس جیسی عظیم شخصیات نے عوام سے اپیل کی ہے اور اس کی صفائی کا اہتمام کریں۔
انہوں نے بتایا کہ قدیم زمانے میں جب لوگ گنگا میں نہانے آتے تھے تو پہلے گھر پر نہاتے تھے تاکہ گنگا میلی نہ ہوجائے اس لیے ضروری ہے کہ گنگا کی صفائی کا عوام خیال رکھے۔