ریاست اترپردیش کی ودھان سبھا میں اپوزیشن لیڈر اور سماجوادی پارٹی کے سینئر رہنما رام گووند چودھری رامپور پہنچے۔ جہاں انہوں نے سماجوادی پارٹی کی جانب سے ضلع پنچایت کے چیئرپرسن کی امیدوار کے پرچہ نامزدگی میں شرکت کی۔ اس دوران رامپور کے رکن پارلیمان اعظم خان کی رہائی سے متعلق ای ٹی وی بھارت سے تفصیلی گفتگو کی۔
ضلع پنچایت کے چیئرمین کے انتخاب کے لیے جاری پرچہ نامزدگی کے موقع پر سماجوادی پارٹی کے امیدوار کی حمایت میں ودھان سبھا میں اپوزیشن لیڈر اور سماجوادی پارٹی کے سینئر رہنما رام گووند چودھری رامپور پہنچے۔
اس دوران انہوں نے 2022 میں سماجوادی پارٹی کے واپسی کا دعویٰ کیا۔ وہیں رامپور کے رکن پارلیمان اعظم خان کی رہائی سے متعلق ای ٹی وی بھارت کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ 'اعظم خان کو بیجا الزامات کے تحت جیل بھیجا گیا ہے۔ اعظم خان نہ صرف ریاستی بلکہ قومی سطح کے رہنما ہیں، پارٹی کی جانب سے ان کی رہائی کے لیے جدوجہد جاری ہے۔'
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 'اس سے زیادہ مزید کیا بڑی بات ہو سکتی ہے کہ ہمارے قومی صدر اور سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو کئی مرتبہ رامپور آ چکے ہیں اور اعظم خان سے سیتاپور جیل میں ملاقاتیں بھی کیں۔'
یہ بھی پڑھیں: رامپور: پنچایت چیئرمین کے انتخاب کے تحت جیت کے دعوے
انہوں نے کہا کہ 'آپ نے خود دیکھا ہوگا اکھلیش یادو نے اعظم خان کی رہائی کے لئے سائیکل ریلی کا بھی اہتمام کیا تھا اور انہوں نے خود کئی کلومیٹر تک سائیکل چلائی تھی۔ رام گووند چودھری نے کہا کہ 'حکومت جب تاناشاہ ہو جائے تو کیا کیا جا سکتا ہے۔'
آئندہ 2022 کے اسمبلی انتخابات میں سماجوادی پارٹی کی واپسی کا دعویٰ کرتے ہوئے رام گوند چودھری نے کہا کہ 'اس وقت اترپردیش کی جو صورتحال ہے وہ سب کے سامنے ہیں۔ یوگی حکومت ہر محاذ پر ناکام ہو چکی ہے۔ مہنگائی آسمان چھو رہی ہے۔ بڑے پیمانے پر نوجوان بے روزگار ہوتے جا رہے ہیں۔'